اس میلہ مویشیاں کے بعد ان عرب لیڈروں نے اپنی جو تھوڑی بہت عزت تھی .وہ بھی گنوا دی ہے .ان ممالک کے ساتھ بھی اب اسرائیل وہی کچھ کرۓ گا .جو وہ غزہ ،لبنان اور شام کے ساتھ کر رہا ہے .کسی بھی قسم کی کروائی نہ کر کہ انہوں نے اسرائیل کو کھلی چھٹی دے دی ہے کہ حضور آپ جو مرضی کریں .ہماری تابعداری میں کوئی فرق نہیں آۓ گا .
ایسا لگتا ہے کہ یہ سب کچھ عرب ممالک کی رضامندی سے ہوا ہے .عرب ممالک کو یہ باور کروا دیا گیا ہے کہ اب غزہ کو فلسطینی لوگوں سے خالی کروایا جاۓ گا .اسکے ساتھ ساتھ دریاۓ اردن کے مغربی کنارے کو بھی عربوں سے خالی کیا جاۓ گا .اس علاقے سے فلسطینی اردن کی طرف نکالے جائیں گے اور غزہ سے ،مصر کے علاقے سینائی کی طرف ؟ اس خطے میں امن کی صرف یہی ایک صورت ہے .اسکے بعد عرب ،اسرائیلی بھائی بھائی بن جائیں گے .راوی چین ہی چین لکھے گا .عرب بادشاہوں ،امیروں اور ڈکٹیٹروں کو بھی اجازت ہو گی کہ وہ (ٹرمپ رویرا )یعنی سابق غزہ میں ،ولا خرید سکیں اور وہاں آ کر کسینو میں جوا بھی کھیل سکیں .
میں یہ کیوں کہہ رہا ہوں کہ یہ سب کچھ عربوں کی رضامندی اور ملی بگھت سے ہوا ہے ؟ اگر آپ تھوڑا غور کریں تو بات بہت واضح ہے .حملہ قطر پر ہوا .تو جوابی کروائی کس کا حق اور فرض تھا ؟ یقینآ قطر کا . ہم یہ مان لیتے ہیں کہ قطر جوابی فوجی کروائی نہیں کر سکتا تھا .لیکن وہ یہ تو کر سکتے تھے کہ اسرائیل کے ساتھ تعاون ختم کر دیتے .اسرائیل کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دیتے اور تجارتی تعلقات منقطع کر دیتے ؟ انھوں نے ایسا تو کچھ نہیں کیا . کیا اس کیلئے انھیں کسی عرب ملک سے اجازت لینے کی ضرورت تھی ؟ قطری یہ سب کچھ حملہ ہونے کے فوری بعد کر سکتے تھے .لیکن انھوں نے نہیں کیا . اس سے کیا ثابت ہوتا ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ملے ہوۓ تھے .
مراکش ،مصر ،اردن ،سوڈان ،متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں .ان ممالک کی اسرائیل کے ساتھ تجارت بھی ہوتی ہے .ان سب کی فضائی حدود بھی اسرائیلی کمرشل جہازوں کیلئے کھلی ہے .کیا یہ سب ممالک اتنا بھی نہیں کر سکتے تھے کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کر دیتے ؟ فوجی کروائی تو بہت دور کی بات ہے . اگر ان سب نے یہ نہیں کیا تو اس سے کیا یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ اندر سے یہ سب ملے ہوۓ ہیں .یہ شور شرابہ صرف عوام کا غصہ ٹھنڈا کرنے کیلئے ہے .
جب پاکستان پر بھارت نے حملہ کیا تو کیا پاکستان نے جوابی کروائی سے پہلے ،مسلم ممالک کی تنظیم کا اجلاس بلایا تھا ؟ نہیں ایسا نہیں ہوا بلکہ پاکستان نے فوری جوابی کروائی کی .کیونکہ یہ ہمارا حق اور فرض تھا .اس کیلئے ہمیں کسی سے اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں تھی
اب بات آپکی سمجھ میں آ گئی ہو گی .کہ عرب امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ ملے ہوۓ ہیں .فلسطینی خون کی قربانی سے وہ اپنے اپنے اقتدار کوطول دینے کی کوشش کر رہے ہیں .یہ تو وقت ثابت کرۓ گا کہ وہ اپنے اقتدار کو طول دے رہے ہیں .یا گریٹر اسرائیل کی راہ ہموار کر رہے ہیں ؟
کوئی امید بر نہیں آتی
کوئی صورت نظر نہیں آتی
مرزا غالب .