Friday 15 February 2019

!جھوٹے اور حرام خور

چوری ،ڈاکے ، لوٹ مار میں یکتا (زرداری  نواز گروپ ) اور انکے ساتھی قلم بیچ صحافی ،ہر   روز نت نئی جھوٹی خبریں اڑاتے ہیں . لیکن خبر جھوٹی ثابت ہونے پر نہ شرمندہ ہوتے ہیں اور نہ ہی معذرت کرتے ہیں . اس طرز عمل کو ہم سیاست اور صحافت کا پاگل پن کہہ سکتے ہیں !!!!
سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے پہلے کچھ ایسی ہی بے سر و پا خبریں پھیلائی جا رہی ہیں . بعض  چابی کے کھلونے فرما رہے ہیں کہ ولی عہد ورزش کرنے کا اپنا سامان بھی ساتھ لا رہے ہیں . ایسا کیوں ہے کیا وہ عیاشی کرنے پاکستان آ رہے ہیں ؟   دنیا نیوز کے ایک  دانشور فرماتے ہیں کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ کبھی کسی کرپٹ سے ہاتھ نہیں ملائیں گے . ایک کرپٹ شہزادہ پاکستان آ رہا ہے  . عمران خان ان سے ہاتھ ملائیں گے . تو کیا اب ایک کرپٹ ، دوسرے کرپٹ سے ہاتھ ملاۓ گا ؟   
ایک اور خبر پھیلائی گئی کہ سعودی ولی عہد کا دورہ ، پاکستانی قوم کو 20 کروڑ میں پڑے گا . جب سعودی حکومت نے یہ اعلان کیا کہ اس دورے کے تمام اخراجات سعودی حکومت برداشت کرے گی . تو کسی جھوٹے 
حرام خور کو یہ توفیق نہ ہوئی کہ معذرت ہی کر لیتا .
جہاں تک دنیا نیوز کے جعلی دانشور اور تجزیہ کار کا تعلق ہے.  ہمارا ان سے سوال ہے کہ جب بھارت اور کشمیر میں مسلمانوں کے قاتل مودی ، نواز شریف کی ذاتی دعوت پر لاہور آۓ تھے . کیا اس وقت بھی آپ نے کوئی اعتراض  کیا تھا . مودی کے دورے پر کیا غریب پاکستانی قوم کے روپے خرچ نہیں ہوۓ تھے ؟   جندال کے دورے پر کیا انکے آبا نے اپنی جیب سے پیسے خرچ کیے تھے ؟   
یہ آپ اور دنیا نیوز نہیں بول رہا بلکہ وہ حرام کی دولت بول رہی ہے . جو نواز اور شہباز نے آپکے حلق میں اتاری تھی !!!!!  

Thursday 14 February 2019

!منتیں ، ترلے، طعنے اور دھمکیاں

جب سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اقتدار میں آئی ہے . خود ساختہ دانشوروں ،   ماہرین معیشت ،   قلم بیچ صحافیوں اور ناکام سیاستدانوں نے آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے . کوئی ناتجربہ کاری کا تمغہ دے رہا ہے . کوئی سمت درست نہ ہونے کی دہائی دے رہا ہے . کوئی ٹھٹھا مذاق کر رہا ہے کہ 6،  مہینوں میں دودھ اور شہد کی نہریں کیوں نہیں بہہ رہیں . کوئی کشکول لیے پھرنے  کا طعنہ دے رہے ہیں . 
جبکہ سکہ بند سیاستدان کبھی مل کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہیں . یعنی منتیں ، ترلے کرتے ہیں . لیکن جب عمران خان گھاس نہیں ڈالتے تو دھمکیوں پر اتر آتے ہیں . جیسے سابق صدر زرداری !  آپ نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوۓ کہا کہ حکومت ہمارے ساتھ بیٹھے ، ہم حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں .ہم چاہتے ہیں کہ حکومت اپنی مدت پوری  کرۓ . لیکن جب لوٹ مار اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں کوئی
رعایت نہیں ملتی تو ،   اٹھارویں ترمیم پر ڈاکے اور ایک نۓ   بنگلہ دیش  کی کہانی بیان کرنا شروع کر دیتے ہیں
کچھ دانشوروں کو شکایت ہے کہ حکومت دوست ممالک سے امداد کیوں مانگ رہی ہے . ہماری ان سے گزارش ہے کہ دھائیوں کی لوٹ مار نے ملک کی جو حالت کی ہے . اسے درست کرنے کیلئے حکومت اور کیا کرۓ ؟
خزانہ خالی ہے . برآمدات کم اور درآمدات زیادہ ہیں . ملک میں صنعتوں کی حالت خراب ہے . بے روزگاری عروج پر ہے . ملک میں ہر شعبہ زوال پذیر ہے . آخر اسے درست کرنے کیلئے سرمایہ چاہیے . حکومت کہاں سے سرماۓ کا بندوبست کرۓ ؟؟؟؟؟ 
کیاحکومت کی کارکردگی قابل تحسین نہیں کہ دوست ممالک نہ صرف مالی امداد کر رہے ہیں بلکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بھی تیار ہیں . کیا اس سے پہلے جو حکومتیں تھیں وہ بیرونی امداد نہیں لیتی رہی ہیں . یہ جو 90،    ارب ڈالر کا قرضہ ہے . وہ کسی نے تو لیا تھا !!!!  کیا آئی - ایم - ایف  سے قرضہ لینا جائز ہے  اور دوستوں سے لینا حرام ؟؟؟؟
جتنے دانشور ،   ماہرین معاشیات ،   صحافی اور سیاستدان شور و غوغہ کر رہے ہیں . ان سے درخواست ہے کہ صبر کریں . ان سب کے ساتھ مسلہ یہ ہے کہ انھوں نے ساری زندگی خود کوئی ڈھنگ کا کام نہیں کیا . اب عمران خان ملک کو درست سمت میں لے جا رہے ہیں تو ان سب کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں . انہیں معلوم ہو چکا ہے کہ اب ان سب کا وقت ختم ہو رہا ہے . اب باریاں لینے والے واپس نہیں آئیں گے . یہی درد ہے جو ان کو چین نہیں لینے دے رہا !!!!!