Sunday 5 January 2014

میں ہوش میں تھا تو ؟

 الطاف حسین صاحب کے بے ربط بیان اور ڈرامہ ڈائلاگ ہم اکثر سنتے رہتے ہیں . ان کے بیانات کےبعد  پاکستان میں متحدہ کے لیڈر ایک دوسرے سے بڑھ کر اپنے بھائی کے نہ سمجھ میں آنے والے بیانات کی کوئی معصوم توجیح پیش کرنے کی بیکار کوشیش کرتے ہیں . اچھے خاصے معقول لوگ ٹی - وی پر آ کر وہ قلا بازیاں کھا رہے ہوتے ہیں کہ بے ساخستہ داد دینے کو جی چاہتا ہے . ان کی مجبوری سمجھ میں آتی ہے کیونکہ ان کے پاس یہی موقعہ ہوتا ہے بھائی سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کا . اگر وہ ایسا نہ کریں تو انھیں ڈر ہوتا کہ کہیں وہ اپنے بھائی کی نظر عنایت سے محروم نہ ہو جاہیں .
کل حیدرآباد کے ایک اجتماع سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوے قاید تحریک نے فرپایا کہ اگر پیپلز پارٹی اور سندھی قوم پرست اردو بولنے والوں کو ان کا حق نہیں دینا چاہتے تو وہ اردو بولنے والوں کو الگ صوبہ دیے دیں . اگر بات آگے بڑھی تو الگ ملک بھی بن سکتا ہے . الگ ملک اور صوبے کی بات نئی نہیں ایسی بات وہ پہلے بھی کہی بار کر چکے ہیں . ان کا الگ ملک کا خواب تو کبھی بھی پورا نہیں ہو گا . اس کے لیے یہی کہا جا سکتا ہے کہ 
ہزاروں خواشیں ایسی کہ ہر خوائش پے دم نکلے  
لیکن اس سے ان کی نیت ضرور ظا ہر ہوتی ہے کہ اس ملک پاکستان سے وہ کتنا خلوص رکھتے ہیں. خیر سے جس کے وہ شہری بھی نہیں . اگر یہی بات وہ برطانیہ کے بارے میں کہتے تو وہ آج جیل کی دیواروں کے پیچھے ہوتے . وہ ایسا ہر گز نہیں کہیں گے کیونکہ وہ برطانیہ کے شہری ہیں .اپنے ملک کے بارے میں کوئی بھی محب وطن ایسی بات نہیں کرتا . ہاں پاکستان کے بارے میں ہر کسی کو کھلی چھٹی ہے کہ وہ جو کچھ مرضی ہے بکتا رہے . 
ہمارا ایمان ہے کہ پاکستان انشااللہ ہمیشہ قائم رہے گا . اس ملک کو توڑنے کی باتیں کرنے والے ضرور خاک ہو جائیں گے .
  •  میں ہوش میں تھا تو  پھر ایسی بکواس کر گیا کیسے ؟

Saturday 4 January 2014

Democracy?

The trouble with democracy is that you let people vote and they elect Ho Chi Minh.  William Cook