Saturday 2 March 2019

! تین شیطان ایک بار پھر ناکام

جب آصف علی زرداری پاکستان کے صدر تھے . اس وقت کچھ امریکی سینٹر پاکستان آۓ ،    انھوں نے صدر زرداری سے کہا کہ   اگر پاکستان ، بھارت کو یہ اجازت دے کہ وہ پاکستان میں ایک آدھ فوجی کاروائی  کر لے . تو اس طرح ممبئی حملوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں بہتری آ جاۓ گی . بھارت کا غصہ بھی ٹھنڈا ہو جاۓ گا . انھوں نے صدر زرداری کو یہ یقین دلایا کہ پاکستان کا کوئی زیادہ نقصان نہیں کیا جاۓ گا . بھارت کسی ویران جگہ پر کاروائی کرۓ گا . صدر زرداری اس پر تیار ہو گۓ . لیکن اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی    نے یہ تجویز ماننے سے صاف انکار کر دیا !! اس طرح یہ شیطانی منصوبہ نا کام ہو گیا ....
بھارت کافی عرصہ سے یہ بات کہہ رہا ہے کہ جس طرح امریکہ اور اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ 
(Preemtive Strike)  کرتے ہیں . اسی طرح بھارت کو بھی یہ حق حاصل ہونا چاہیے  کہ وہ پاکستان میں ان لوگوں کے خلاف ایسی کاروائی کر سکے . جو بھارت کے بقول ملک میں اسکے خلاف دہشت گردی کی کاروائی کرتے ہیں . بھارتی وزیر اعظم بھی ماضی میں ایسی دھمکیاں دے چکے ہیں . 
پلوامہ حملے کے بعد بھی بھارتی حکومت نے کسی ثبوت کے بغیر   پاکستان پر الزام لگایا . پھر 26،   فروری کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ بالا کوٹ کے  قریب   ایک ویران جگہ پر چند بم گرا کر یہ دعویٰ کیا کہ اس نے جہادی کیمپ پر حملہ کیا ہے اور 300 سے زائد دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے . 
(Michael Kugelman) جو کہ Wilson Center میں  Deputy Director And Senior Associate For South Asia ہیں . کہتے ہیں کہ پلوامہ حملے کے بعد امریکی حکومت کے اعلیٰ عہدیدار اس بات پر متفق تھے کہ بھارت  کو پاکستان کے خلاف فوجی کاروائی کرنی چاہئیے .. ان کے مطابق خاص طور پر امریکی نیشنل سیکورٹی ایڈ ویزر جان بولٹن نے پلوامہ حملے کے بعد بھارتی نیشنل سیکورٹی ایڈ ویزر اجیت دوال سے فون پر بات کی اور انھیں کہا کہ امریکہ ،   بھارت کے سیلف ڈیفنس کے حق کی حمایت کرتا ہے . مائیکل کوگلمین کے مطابق ،  بھارت نے پاکستان کے خلاف جو کاروائی کی اس میں امریکی حکومت کی مکمل رضامندی شامل تھی .. لیکن امریکی حکومت ، پاکستان سے یہ توقع نہیں کر رہے تھے کہ وہ اتنا جلدی اور مربوط جوابی کاروائی کریں گے .  جب پاکستان نے جوابی کاروائی کی تو اس کے بعد امریکی حکومت نے دونوں ممالک سے رابطہ کر کے حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش کی . 
حالانکہ امریکی یہ چاہتے تھے کہ پاکستان کوئی جوابی کاروائی نہ کرۓ !!!!  بھارتی حملے کے بعد پاکستان میں بھی کچھ با خبر حلقوں نے اس شک کا اظہار کیا کہ شائد یہ وہی پرانا سکرپٹ ہے . اسی لیے ہمارے ایئر ڈیفنس نے کوئی کاروائی نہیں کی اور بھارتی جہاز آرام سے واپس چلے گۓ . گو بعدکے  واقعات نے اس تاثر کو غلط ثابت کر دیا ......
برطانوی صحافی رابرٹ فسک نے بھی اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ پاکستان میں کی جانے والی بھارتی کاروائی  ، اسی طرح کی ہے جیسے اسرائیل اپنے کمزور ہمسایوں کے خلاف کرتا ہے . اس حملے میں بھی اسرائیل کی مدد شامل تھی . بلکہ بھارت نے جو بم استعمال کیے . وہ بھی اسرائیل ساختہ تھے . 
اس وقت اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ  امریکہ ،  بھارت اور اسرائیل تینوں نے مل کر پاکستان کے خلاف کاروائی کی . امریکی حمایت ،  اسرائیلی اسلحے کے باوجود بھارت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکا . پاکستانی مسلح افواج نے نہ صرف بھارتی حملہ نا کام بنایا . بلکہ ایک کامیاب جوابی کاروائی کر کے تینوں شیطانوں کے نا پاک ارادوں کو بھی خاک میں ملا دیا .  پاکستان کی بہادر افواج نے اپنی مہارت اور جرات سے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ بھارت کبھی بھی اس خطے کا پولیس مین نہیں بن سکتا .  پاکستان ، فلسطین ، لبنان اور شام نہیں اور   نہ بھارت ، اسرائیل ہے کہ وہ جب چاہے . پاکستان پر چڑھ دوڑے ؟؟؟؟
مودی سرکار  کو نہ صرف فوجی محاذ پر نا کامی کا منہ دیکھنا پڑا ، بلکہ سیاسی محاز پر بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ،  مودی کو مات دے دی .... ہمیں یقین ہے کہ مودی اس ہزیمت سے جانبر نہیں ہو سکیں گے . اور بھارتی عوام اگلے انتخابات میں مودی کی انتہا پسندی کا خاتمہ کر دیں گے !!!!