Sunday 12 November 2017

فرعون ، قارون اور ہامان

میڈیا کی ایک خبر کے مطابق ، مولوی طارق جمیل صاحب نے کل جاتی عمرا میں نواز شریف سے ملاقات کی . خبر کے مطابق مولوی صاحب نے سابق وزیر اعظم کو وظائف پڑھنے اور صدقہ کرنے کی تلقین کی ....
 مولوی صاحب کو چاہیے تھا کہ وہ سابق وزیر اعظم کو قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس کرنے اور پاکستانی قوم سے معافی 
 مانگنے کی تلقین کرتے !!!! لیکن نہیں جناب ، انھوں نے سابق وزیر اعظم کو صرف وظائف پڑھنے اور صدقہ کرنے کا مشورہ دیا ... نواز شریف صاحب کو مولوی صاحب کا یہ مشورہ ضرور پسند آیا ہو گا . کیونکہ لوٹی ہوئی اربوں کی   دولت واپس کرنے کے بجاۓ ... چند گھنٹوں کا وظیفہ اور چند ہزار روپے صدقہ !!!!! سودا برا نہیں ؟؟؟؟
تاریخ انسانی گواہ ہے کہ مذہبی رہنماؤں نے ہمیشہ حکمرانوں ، بادشاہوں ،امرا   اور سرمایہ داروں کا ساتھ دیا ہے ..یہ ایک ایسی تکون ہے جو ہمیشہ سے عوام پر مسلط چلی آ رہی ہے ..... یہ بھی حقیقت ہے کہ مذہب کے ٹھیکدار ، طاقت اور دولت کے در پر سجدہ ریز رہے ہیں .. ان کی زبان سے شائد ہی آپ نے غریب اور مظلوم کی حمایت میں کوئی لفظ سنا ہو ... اور نہ ہی آپ نے کبھی ، مساوات ،  برابری ، معاشی اور سماجی انصاف ،  ملک میں غربت کے خاتمے کے بارے میں ان کی زبان سے کچھ سنا ہو گا ....
ہاں یہ غریب اور مظلوم کو راضی با رضا رہنے اور صبر کرنے ، اور حکمرانوں ، سرمایہ داروں  کو بھیک میں چند ٹکے دینے کا بھاشن ضرور دیتے نظر آتے ہیں . انھیں کی زبان سے آپ نے شائد ہی ، اس کرپٹ ، فرسودہ نظام کے خلاف کوئی لفظ سنا ہو ؟؟؟؟؟؟     ان کے  خیال میں غریب اس لیے غریب ہے کہ یہ خدا کی مرضی ہے .. کرپٹ نظام اور اشرافیہ کا اس میں کوئی قصور نہیں ؟؟؟؟؟؟
کروڑوں کے گھروں میں رہنے والوں اور کروڑوں کی گاڑیوں میں سفر کرنے والوں سے آپ کیسے یہ توقع رکھ سکتے ہیں کہ وہ جھونپڑیوں میں رہنے والوں اور دو وقت کی روٹی کو ترسنے والوں کے حق میں آواز اٹھائیں گے ؟؟؟؟؟؟