Saturday 15 June 2019

!بیڑا غرق کیوں ہے

وزیر اعظم پاکستان  نے اپنی ایک حالیہ تقریر میں جنگ احد میں ہونے والے ایک واقعہ کا حوالہ دیا . جہاں تک اس واقعہ کا تعلق ہے . تاریخی طور پر واقعہ درست ہے . لیکن وزیر اعظم صاحب کا یہ واقعہ بیان کرتے ہوۓ الفاظ کا چناؤ درست نہیں تھا . 
اس جنگ کے دوران جہاں پر رسول الله اور آپ کے ساتھیوں نے پڑاؤ کیا . اس میدان کے پیچھے چند ٹیلے تھے . اور ان کے درمیان ایک درہ تھا . رسول الله نے جب جنگ کیلئے صف بندی کی . تو ایک دستے کو اس درے کی نگرانی کیلئے مقرر کیا . اور انھیں یہ ہدایت کی کہ جنگ کا نتیجہ جو بھی ہو . آپ لوگوں نے اپنی جگہ نہیں چھوڑنی . اس حکمت عملی کا مقصد یہ تھا کہ کہیں دشمن پیچھے سے حملہ نہ کر دے . جب جنگ شروع ہوئی اور اسلامی فوج کا پلڑا بھاری ہونا شروع ہوا . کفار مکہ کے قدم اکھڑنے لگے اور انھوں نے پسپائی اختیار کرنی شروع کی . تو   درے کی حفاظت پر مامور دستے میں سے کچھ افراد نے لڑائی میں شریک ہونے کی خواہش کا اظہار کیا . کچھ نے کہا کہ رسول الله نے کسی بھی صورت میں یہ جگہ نہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے . لڑائی میں شریک ہونے کی خواہش رکھنے والوں نے کہا کہ اب تو کفار میدان چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں . ہمیں بھی جنگ میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے . اس طرح چند لوگوں کے سوا سب جنگ میں شریک ہو گۓ .  
کفار مکہ کی فوج کا ایک دستہ خالد بن ولید کی قیادت میں اسی موقع کا انتظار کر رہا تھا . ( خالد بن ولید اس وقت تک اسلام نہیں لاۓ تھے ) جب انھوں نے دیکھا کہ درے کی حفاظت پر مامور اکثر اپنی جگہ چھوڑ کر جنگ میں شریک ہو چکے ہیں . انھوں نے پیچھے سے اسلامی فوج پر حملہ کر دیا . درے کی حفاظت کرنے والے چند افراد اس حملے کو روکتے ہوۓ شہید ہو گۓ . کفار مکہ نے جب اپنے ایک دستے کو اسلامی فوج پر پیچھے سے حملہ کرتے دیکھا تو وہ بھی پلٹ کر مسلمانوں پر ٹوٹ پڑے . 
اس جنگ میں اپنے سپہ سالار اور الله کے رسول کے حکم کی نا فرمانی کی وجہ سے اسلامی فوج کا بہت نقصان ہوا ،   رسول الله بھی اس جنگ میں زخمی ہوۓ .
یہ تو تھا جنگ احد کا واقعہ . اب آتے ہیں ہیں وزیر اعظم کے الفاظ کی طرف !!!! وزیر اعظم صاحب نے کہا کہ جب لوٹ مار شروع ہوئی ؟   وزیر اعظم صاحب کا مسلہ یہ ہے کہ وہ انگریزی میڈیم ہیں . انھیں اردو لکھنی اور پڑھنی نہیں آتی . ان سے گذارش ہیں کہ وہ کوئی اچھا قابل تقریر لکھنے والا رکھیں . اور مشق کیا کریں . وہ پاکستان کے وزیر اعظم ہیں .
اب آتے ہیں دانشوروں کی طرف ؟    ایک صاحب ہیں . عبدالباسط ، جناب بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر رہ چکے ہیں . اور آج کل ایک ٹی .وی چینل پر دانشوری فرماتے ہیں . آپ وزیر اعظم پاکستان پر تنقید کرتے ہوۓ فرما رہے تھے کہ عمران خان کو اسلامی تاریخ کا کچھ پتہ نہیں . انھیں تاریخ پر بات نہیں کرنی چاہیے تھی . پھر خود فرماتے ہیں کہ رسول الله نے حضرت خالد بن ولید کو اس درے کی حفاظت پر مامور کیا تھا .
اور حضرت خالد بن ولید اپنے ساتھیوں کو روکتے رہے . لیکن انھوں نے انکی کوئی بات نہ سنی اور درے کی حفاظت چھوڑ کر جنگ میں شریک ہونے کیلئے چل پڑے . 
جس نے بھی سکول میں اسلامیات پڑھی ہے وہ جانتا ہے کہ اس جنگ کے بعد خالد بن ولید نے اسلام قبول کیا . اور خالد بن ولید ہی نے اس درے کی طرف سے مسلم فوج پر حملہ کیا تھا . اس حملے ہی کی وجہ سے اسلامی فوج کو کافی نقصان اٹھانا پڑا تھا . 
وزیر اعظم پاکستان نے تو صرف دو لفظ نا مناسب استعمال کیے . جناب نے تو پورا واقعہ ہی الٹ کر دیا . انھوں نے بھارت میں کس معیار کی سفارت کاری کی ہو گی . اس کا اندازہ اس ایک واقعہ سے با آسانی لگایا جا سکتا ہے . ان جیسے لوگوں نے ہی پاکستان کو اس نہج پر لا کھڑا کیا ہے . کہ ہمارے اندرونی اور بیرونی دشمن ہمیں ایک نا کام ریاست قرار دے رہے ہیں ... ان ہی جیسے اور لوگوں نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا ہے . جنھیں کوئی کام نہیں آتا سواۓ چاپلوسی اور خوشامند کے !!!!!