Wednesday 24 May 2017

فوج,عدلیہ مخالف تنقید ؟

جناب وزیر داخلہ فرماتے ہیں . فوج اور عدلیہ کے خلاف پراپیگنڈا قابل قبول نہیں !!!
آپ نے یہ وضاعت نہیں کی کہ کس کی طرف سے کیا گیا پراپیگنڈا اور تنقید انھیں قابل قبول نہیں ؟
حکمران جماعت کے وزرا اور ان کے اراکین فوج اور عدلیہ کے خلاف جو کچھ ماضی میں کہتے رہے ہیں اور دبے لفظوں میں آج بھی کہہ رہے ہیں . اس کے بارے میں جناب وزیر داخلہ کا کیا خیال ہے ؟  کیا دانیال عزیز ، طلال چودھری ، سعد رفیق ، خواجہ آصف اور مریم اورنگزیب کو تو فوج اور عدلیہ پر تنقید ، طنز اور دہمکیاں دینے کا حق حاصل ہے . لیکن کسی اور کو نہیں ؟؟؟  جناب چودھری صاحب ایسا نہیں چلے گا .. قانون کا اطلاق سب پر یکساں ہونا چاہیے .... اگر آپ کی جماعت کے اراکین کو زبان درازی کا حق حاصل ہے . تو آپ مخالفین کی زبان بندی کیسے کر سکتے ہیں ؟؟؟؟؟
جہاں تک فوج کے خلاف تنقید کا تعلق ہے . تو شائد آپ نے مولوی خادم حسین رضوی کی تقریریں نہیں سنی ؟؟؟  جناب مولوی صاحب نے جو کچھ راحیل شریف صاحب کے بارے میں ( جب وہ آرمی چیف تھے ) کلمات کہے ، بلکہ گالیاں بکیں . وہ کیا فوج اور اس کے چیف کی توہین نہیں تھی ؟؟؟؟ آپ اس وقت بھی وزیر داخلہ تھے . آپ نے اس وقت نوٹس کیوں نہ لیا ؟؟؟؟  شائد وہاں آپ کے بھی پر جلتے ہیں . اور آپ کا زور صرف کمزوروں پر چلتا ہے ؟؟؟؟؟؟؟

Friday 19 May 2017

امریکہ میں ایسا نہیں ہوتا ؟

کل جی ایچ کیو میں "دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نوجوان نسل کے کردار" کے موضوع پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوۓ . جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ملک میں خراب طرز حکمرانی اور انصاف نہ ہونے سے نوجوان استحصال کا شکار ہو جاتے ہیں . گو انھوں نے اور بھی بہت سی باتیں کیں ، لیکن ان کے خراب طرز حکمرانی کے بیان پر آج سارا دن کافی لے دے ہوتی رہی ....
ٹی . وی پر برجمان اکثر دانشور چیف کے خراب طرز حکمرانی کی نشاندھی کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے . ان کا خیال تھا کہ چیف صاحب کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا . اکثر کی تان اس پر ٹوٹی کہ امریکہ میں تو ایسا نہیں ہوتا .... ہم یہ سمجنے سے قاصر ہیں کہ ہمارے دانشور اپنے ملک پاکستان کا مقابلہ ، دفاعی اداروں کے کردار کے معاملے میں امریکہ سے کیوں کرنا شروع کر دیتے ہیں .... یہ درست ہے کہ امریکہ میں سیکورٹی ادارے اپنی حکومت کو طرز حکمرانی کے بارے میں لیکچر نہیں دیتے !!!!
لیکن امریکہ میں حکمران ، قومی خزانے کی لوٹ مار بھی نہیں کرتے اور نہ سرکاری اہلکاروں کو لوٹ مار کی اجازت دیتے ہیں ....
ابرہام لنکن 1861, میں امریکہ کے صدر منتخب ہوۓ . جب وہ اور ان کی فیملی قصر صدارت میں (White house) منتقل ہوۓ . تو ان کی بیوی نے وائٹ ہاؤس کی تزئین و آرائش پرمقررہ حد سے  (16000) ہزارڈالر زیادہ رقم خرچ کر دی .اس پر امریکی وزارت خزانہ نے صدر ابراہام لنکن کو ایک خط لکھا کہ آپ کی بیگم نے اتنی رقم حد سے زیادہ خرچ کی ہے . براۓ مہربانی یہ رقم ادا کریں ورنہ یہ رقم آپ کی تنخواہ سے کاٹ لی جاۓ گی . صدر صاحب نے وہ رقم ادا کی ....
جارج بش جونیر کی صدارت کی مدت ختم ہونے سے صرف دو ہفتے پہلے وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے وائٹ ہاؤس کیلئے نئی کراکری (برتن ) خریدی . اس سے پہلے جو برتن استعمال ہو رہے تھے . وہ 1982، میں صدر ریگن کے زمانے میں خریدے گے تھے ....
براک ابامہ نے صدارت چھوڑنے سے پہلے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب وہ چھٹیوں پر جاتے تھے تو تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے تھے .... ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئیے کہ امریکہ سوپر پاور اور دنیا کا امیر ترین ملک ہے ....
اب ذرا اپنے ملک خدا داد پاکستان میں طرز حکمرانی پر نظر ڈالتے ہیں .. وزیر اعظم پاکستان نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ (جاتی عمرا ) کے گرد دیوار بنوانے پر 70 کروڑ روپے قومی خزانے سے خرچ کیے ... وزیر اعظم صاحب نے اسے اپنا کیمپ آفس قرار دیا ہے . اس کے تمام اخراجات سرکاری خزانے سے ادا کیے جاتے ہیں ...
قرضوں پر چلنے والے ملک کے صدر کی رہائش گاہ پر ایک سال میں 55 کروڑ روپے خرچ کیے گے .... ہمارے صدر صاحب نے بیرونی دوروں پر 62 لاکھ روپے صرف ٹپ دی ...
پنجاب کے وزیر آ علی کے لاہور میں چار گھر ہیں . وزیرآ علی صاحب نے ان چاروں گھروں کو ، اپنے کیمپ آفس کا درجہ دیا ہوا ہے . ان کے تمام اخراجات بھی پنجاب کے سرکاری خزانے سے ادا کیے جاتے ہیں .....   
 اس کو کیا کہا جاۓ گا ... کیا یہ بہت ا علی طرز حکمرانی ہے .. یا یہ لوٹ مار ہے ؟؟؟
ووٹ لینے کے بعد عوام کی تو کوئی سنتا نہیں ، کیا کسی اور کو بھی ان خرابیوں کی نشاندہی نہیں کرنی چاہیے ؟؟؟؟
امریکہ میں اگر ویسا نہیں ہوتا تو ایسا بھی نہیں ہوتا !!!!!!

Wednesday 17 May 2017

Leadership Quotes!

If your actions inspire others to dream more, learn more, do more and become more, you are a leader.
John Quincy Adams.

A leader is one who knows the way, goes the way, and shows the way. John C, Maxwell.

The art of communication is the language of leadership. James Humes.

Leadership is the capacity to translate vision into reality. Warren Bennis.

Leadership and learning are indispensable to each other. John F. Kennedy.

The key to successful leadership today is influence, not authority. Ken Blanchard.

A good leader takes a little more than his share of the blame, a little less than his share of the credit. Arnold H. Glasow. 

The quality of a leader is reflected in the standards they set for themselves. Roy Kroc.

You have to think anyway, so why not think big. Donald Trump.

When the best leader,s work is done the people say. We did it ourselves. Lao Tzu.

People ask the difference between a leader and a boss. The leader leads, and the boss drives. Theodore Roosevelt.

Leadership is not about the next election, it is about the next generation. Simon Sinek.

A leader is a dealer in hope. Napoleon Bonaparte.

The more you study, the more you know; how less you know. Imran Khan.

Monday 15 May 2017

!!!!پراپگینڈا ، تنقید اور وزیر داخلہ

وزیر مملکت براۓ اطلاعات و نشریات محترمہ مریم اورنگزیب نے کل خبردارکیا   ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی پراپگینڈا کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جا سکتی ہے ..
آئینی اداروں کے خلاف پراپگینڈا کرنے والوں پرنظر رکھی جا رہی ہے .. 
آج وزیر داخلہ صاحب نے بھی لمبی چوڑی بیان بازی کی ہے .. ان کا بھی سارا زور سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کو خبردار کرنے پر رہا ... انھوں نے فرمایا کہ آزادی اظہار کی آڑ میں آئینی اداروں ، خاص طور پر پاک فوج اور اس کے افسران کی تضحیک ناقابل قبول ہے ...
وزیر داخلہ صاحب نے مزید کہا کہ آئین کے تحت ملکی سیکورٹی کے معاملات اور متحلقہ اداروں پیر تنقید نہیں کی جا سکتی ؟؟؟ جناب نے ایف .آئی .آے کو ایسا جرم کرنے والوں کے خلاف کروائی کا حکم بھی صادر کیا ....
ہم وفاقی وزیر داخلہ سے صرف یہ عرض کرنا چاہتے ہیں کہ جناب والا ، وزیر اعظم ہاوس سے قومی سلامتی کے ادارے پر جو الزام لگایا گیا . وہ تنقید یا توہین کے کون سے زمرے میں آتا تھا ... حکمران جماعت کے ارکان تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران ، ملکی سلامتی کے اداروں پرجو طنز کے نشتر برساتے رہے . اس پر آپ کی طرف سے کیا کاروائی کی گئی .. پانامہ لیکس مقدمے کے دوران ، سپریم کورٹ کے خلاف آپکی جماعت کے ارکان جو دھمکیاں دیتے رہے . کیا وہ توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا تھا . کیا سپریم کورٹ ملک کا آئینی ادارہ نہیں ؟؟؟
یا آپ اور آپکی جماعت تو یہ حق رکھتی ہے کہ وہ سب اداروں ، بشمول پاک فوج اور اسکے افسران پر تنقید کرے . انھیں دنیا بھر میں رسوا کرے .. سپریم کورٹ اور اسکے معزز جج صاحبان کو دھمکیاں دے ... لیکن اگر کوئی اور ایسا کرے تو آپ اسکے خلاف کاروائی کی دھمکیاں دیں ؟؟؟ 
پاکستان کے عوام آپ سے زیادہ یہ حق رکھتے ہیں کہ وہ اپنے اداروں پرجائزتنقید کریں .. نہ صرف آپکی حکومت بلکہ پاکستان کے تمام ادارے ہمارے خون پسینے کی کمائی سے چلتے ہیں ... اگر ہمیں یہ حق نہیں تو اور کس کو ہے ؟؟؟ ہم کسی کو بھی یہ حق غصب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے !!!!!!

Sunday 14 May 2017

وزیر اعظم پنجاب ؟؟؟

وزیر اعظم پاکستان چیچہ وطنی میں ایک جلسہ عام ( جسے جلسی عام کہنا زیادہ مناسب ہو گا ) سے خطاب کرتے ہوۓ شائد اپنا منصب بھول گۓ. آپ نے جوش خطابت میں فرمایا کے پنجاب اور خبیر پختون خوا کا موازنہ کریں .  پختون خوا میں پرانے سکول اور ٹوٹی سڑکیں، ہسپتالوں کی حالت خراب ہے. نۓ پاکستان کا حشر دیکھنا ہے تو پختون خوا میں جا کر دیکھیں ؟؟؟؟
جناب نواز شریف شائد یہ بھول گۓ کہ وہ پاکستان کے وزیر اعظم ہیں. وہ اپنے ملک کے دو صوبوں کا موازنہ اس طرح کررہے تھے .. جیسے وہ پنجاب کے وزیر آعلی ہوں . تو جناب آپ پاکستان کے وزیر اعظم ہیں . جہاں تک ٹوٹی سڑکوں اور ہسپتالوں کی خراب صورت حال کا  تعلق ہے . اسلام آباد کی حالت بھی کوئی ایسی قابل رشک نہیں . 
پنجاب جہاں آپ کے بھائی 9 سال سے حکمران ہیں . وہاں بھی حال کوئی بہت اچھا نہیں . صوبے کے دارلحکومت لاہور میں مائیں ہسپتال کی سیڑھیوں پر بچے جن رہی ہیں . آپ کی راجدھانی (جاتی عمرہ ) سے تھوڑے فاصلے پر گردوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کا دھندہ جاری ہے . لاہور کی سڑکوں کا حال آپ کو اس لیے دکھائی نہیں دیتا کیونکہ آپ کی بلٹ پروف BMW ان راستوں سے گزرتی ہی نہیں .  
 پنجاب (ساہیوال) کی سونا اگلنے والی زمینوں پر آپ کوئلے سے چلنے والا پلانٹ لگا رہے ہیں . اس پلانٹ کیلئے کوئلہ باہر سے درآمد کیا جاۓ گا . پھر اسے ٹرین کی بوگیوں میں بھر کے ساہیوال لایا جاۓ گا . جس سے بجلی کی لاگت بھی بڑھے گی . یہی پلانٹ کراچی میں کم لاگت سے لگ سکتا تھا . اور کراۓ کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت بھی ہوتی ؟؟؟  آپ کے عمل سے ایسا لگتا ہے کہ آپ پاکستان کے وزیر اعظم نہیں ؟ آپ پنجاب کے وزیر اعظم ہیں . آپ کی سوچ پنجاب تک محدود ہے . 
آپ نے اپنے خطاب میں اس علاقے کے لوگوں کیلئے جو سوئی گیس کا وعدہ کیا ہے . ہم آپ سے یہ سوال کرتے ہیں کہ وہ گیس کہاں سے اۓ گی ؟؟؟؟ جن کارخانوں میں لاکھوں مزدور کام کرتے ہیں . ان کو تو آپ گیس دے نہیں سکتے. گھروں کیلئے گیس کہاں سے اۓ گی ؟؟؟؟؟
جہاں تک آپ نے وعدے پورے کرنے کے دعوے کیے ہیں . (اس سادگی پے کون نہ مر جاۓ اے خدا )!!!!  جن پلوں کے افتتاح آپ نے پنجاب کا وزیر ا علی ہوتے ہوۓ کیے تھے . انھی پلوں کے افتتاح اب آپ وزیر اعظم پاکستان ہوتے ہوۓ کر رہے ہیں !!! آپ کی کارکردگی پر یہ ایک سوالیہ نشان ہے . جبکہ پاکستان اور پنجاب کے عوام کیلئے یہ سوچنے کا مقام ہے !!!!!!