Thursday 28 September 2017

جمہوریت کے خلاف سازش ؟

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف جناب خورشید شاہ صاحب فرماتے ہیں کہ جمہوریت کے خلاف سازش ہو رہی ہے . سیاستدان ہوش کے ناخن لیں .....  تحریک انصاف کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ کرسی کے بھوکے متحدہ سے اتحاد کر رہے ہیں ...
شاہ صاحب سے عرض ہے کہ جناب جب آپ الطاف حسین اینڈ کمپنی سے اتحاد کرتے تھے . نواز شریف سے اتحاد کرتے تھے . بلکہ اب بھی نواز لیگ کے ساتھ مک مکا جاری ہے . تو وہ کس  مقصد کیلئے ہوتا تھا . اور اب بھی ہے ... کیا آپ کا اتحاد کرسی کیلئے نہیں ہوتا تھا ؟؟؟؟؟   یا اگر آپ ان دونوں پارٹیوں سے اتحاد کریں تو وہ جمہوریت کی بقا اورعین حلال ہے . لیکن اگر کوئی دوسرا کرے تو جمہوریت کے خلاف سازش اور حرام ہے !!!!!
جس صوبے میں آپ کی پارٹی حکومت میں ہے . اس صوبے میں 80 فیصد لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، صحت کی مناسب سہولیات میسر نہیں ، تعلیم کا برا حال ہے .. بےروزگاری ، کرپشن ، لوٹ مار ، بھتہ خوری عروج پر ہے.. اگر ان تمام برائیوں سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ،تو تحریک انصاف اور متحدہ کے اتحاد سے کیا خطرہ ہو سکتا ہے ... اصل خطرہ آپ کے مفادات کو ہے لیکن آپ یہ تسلیم نہیں کریں گے !!!!!!

Sunday 17 September 2017

Maxim Gorky Quotes.

Dear Friends read, enjoy and share!!!!

Maxim Gorky was a Russian writer and political activist ( 1868 - 1936 ). He was nominated for Nobel Prize in literature five times.

1. Only mothers can think of the future - because they give birth to it in their         children.

2. Happiness always looks small while you hold it into your hands, but let it go,       and you learn at once how big and precious  it is.

3. When work is a pleasure, life is a joy! When work is a duty, life is slavery.

4. Keep reading books, but remember book's only a book, and you should learn     to think for yourself.

5. Be good, be kind, be humane, and charitable; love your fellows; console the       afflicted; pardon those     who have done you wrong.

6. Two forces are successfully influencing the education of a cultivated man: art     and science. Both are united in the book.

7. When everything is easy one quickly gets stupid.

8. Remembrance of the past kills all present energy and deadens all hope for         the future.

9. Truth doesn't always heal a wounded soul.

10. In the carriages of the past, you can't go anywhere.  

Saturday 16 September 2017

قصور وار کون ؟

ایک پرانا محاورہ ہے . جو کچھ نہیں کرتے وہ کمال کرتے ہیں !!!! اس کا نیا ورشن ہے ، جو کچھ نہیں کرتے وہ مال بناتے ہیں .. ملک خداداد پاکستان میں سیاسی اور مذہبی لیڈروں کی اکثریت کوئی کام نہیں کرتی ، لیکن انکی دولت میں ہر سال اضافہ ہی ہوتا جاتا ہے .. انکی ٹیکس ریٹرن گواہ ہیں کہ یہ حضرات غریب مسکین ہیں . کیونکہ یہ ٹیکس ہزاروں میں دیتے ہیں .. جبکہ جن گاڑیوں میں یہ گھومتے ہیں انکی مالیت کروڑوں روپوں میں ہے ... جن گھروں میں یہ رہتے ہیں وہ ایکڑوں میں پھیلے ہوۓ ہیں .... عوام کی حالت نہیں بدلتی ، لیڈروں کی نسلیں سنور جاتی ہیں . حیران کن بات یہ ہے کہ عوام کی اکثریت کو اپنی بدحالی اور لیڈروں کی خوشحالی نظر نہیں آتی ؟؟؟ قصور وار کون ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟
پاکستان کے سیاسی اورمذہبی لیڈروں کے ، حسب حال ایک تازہ ترین شعر عرض ہے .                         
                      اجلے اجلے کپڑے انکے من اندر سے کالے 
                       ایسے لوٹیں قوم کی دولت جیسے بلے کالے 

Friday 15 September 2017

!!!! نا قابل فہم

میں نے اس چمکتے سورج کے نیچے نا قابل فہم واقعات دیکھے ہیں !!!
کہ برق رفتار ہمیشہ دوڑ میں اول نہیں آتے .
اور نہ طاقتور ہمشیہ لڑائی میں فتح یاب ہوتے ہیں .
نہ عقل مند ہمیشہ آسودہ ہوتے ہیں .
نہ ذہین ہمیشہ دولت مند ہوتے ہیں .
نہ علم والے ہمیشہ کامیاب ہوتے ہیں .
کیونکہ وقت اور حالات ہمیشہ انسان پر سبقت  جاتے ہیں .
ٹھنڈے دل سے غور و فکر کیجیے !!!!!!

Sunday 10 September 2017

میں ، پارٹی اور پاکستان ؟

جیو نیوزنے آج سابق وزیر داخلہ چودھری نثار کا انٹرویو نشر کیا . میزبان جناب سلیم صافی تھے . یہ انکے انٹرویو کا پہلا حصہ تھا . میزبان نے جناب چودھری صاحب کو خوب مکھن لگایا .. نمازروزے کا پابند ، فرض اور نفلی عبادات کا خوگر، وفادار ، مضبوط کردار کا حامل ، انا پسند  وغیرہ وغیرہ .......
چودھری صاحب کی خوشی دیدنی تھی . انھوں نے دل کھول کر نواز شریف اور پارٹی کے ساتھ اپنی وفاداری کے قصے بیان کیے ....  انھوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ 
فوج کے آدمی ہیں .... سابق آرمی چیف اسلم بیگ صاحب سے لیکر راحیل شریف تک انھوں نے اپنے اختلافات کی کہانی سنائی .... ہر بار انھوں نے کہا کہ اپنی پارٹی کیلئے ان تمام سابق آرمی چیفس کے ساتھ اختلاف کیا ... انٹرویو کے دوران چودھری صاحب ، میں، میں اور بس میں کی گردان کرتے رہے ......
ایک مرتبہ بھی انھوں نے یہ نہیں کہا کہ ان کا اختلاف پاکستان کیلئے تھا ... یعنی ان کیلئے پارٹی پہلے تھی . اور ملک ، اس کی پروا کسے ہے ؟؟؟.... کاش انکی وفاداری پاکستان کے ساتھ ہوتی ، تو آج انھیں میاں نواز شریف کے ساتھ اپنی وفاداری کی داستان نہ سنانی پڑتی . جس طرح چودھری صاحب دل میں بات رکھتے ہیں اور بھولتے نہیں ، اسی طرح میاں نواز شریف بھی نہ بھولتے ہیں اور نہ معاف کرتے ہیں !!!!!!

Friday 8 September 2017

الزامات ثابت ہونے پر ؟

آج کے روزنامہ دنیا کے صفہ اول کی خبر ہے کہ الزامات ثابت ہونے پر نواز شریف ، اہل خانہ اوراسحاق ڈار کو 14،  سال قید اورتا حیات نا اہلی کی سزا ہو سکتی ہے ....اس خبر میں سارا زور (الزامات ثابت ہونے پر ہے )...
پاکستان کے عوام گواہ ہیں کہ آج تک اس ملک میں کسی طاقت وار کے خلاف کبھی بھی الزامات ثابت نہیں ہوۓ . سابق صدر آصف علی زرداری حال ہی میں ثبوت نہ ہونے پر عدالت سے بری ہوۓ ہیں .... حالانکہ نواز شریف ، شہباز شریف یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ پاکستان کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے .... جبکہ شہباز شریف یہ دعویٰ کرتے تھے کہ زرداری کو سڑکوں پر گسیٹیں گے اور اسکا پیٹ پھا ڑ کر عوام کی لوٹی ہوئی دولت باہر نکالیں گے .... لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو جاۓ .... اور عوام سے کیے ہوۓ وعدے کون یاد رکھتا ہے .. ویسے بھی اقتدار میں آنے کے بعد سیاستدانوں کی ترجیحات تبدیل ہو جاتی ہیں ....
ہم عوام کو خاطر جمع رکھنی چاہیے . " نہ نو من تیل ہو گا ، نہ رادھا ناچے گی." 
ثبوت کون لاۓ گا اور ثابت کون کرے گا ؟؟؟؟؟ 
نہ کچھ ثابت ہو گا نہ کوئی سزا ہو گی ؟؟؟؟  

!!!! غربت ، جمہوریت اور آنسو

شائد آپ لوگوں کو یاد ہو ، ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام پر چیئرمین سینٹ جناب رضا ربانی نے کافی آنسو بہاۓ تھے .. لوٹ مار مارکہ جمہوریت کی بقا کیلئے اکثر ان کے پیٹ میں مروڑ اٹھتے رہتے ہیں .. حرام ہے کہ کبھی پاکستان کے یا سندھ کے غریب عوام کیلئے انھوں نے درد محسوس کیا ہو ... تھر میں سالوں سے غریبوں کے بچے بھوک اور بیماریوں سے ہلاک ہو رہے ہیں .... پورے صوبہ سندھ میں عوام کی اکثریت کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ... صحت کی سہولتوں کا بھی برا حال ہے .
کراچی کا حال سب نے حالیہ بارشوں میں دیکھ لیا ... شہر ہے کہ ابلتا ہوا گٹر !!!!!
کرپشن ، لوٹ مار ، اقربا پروری صوبہ سندھ کا ٹریڈ مارک بن چکا ہے ... لیکن آپ نے جناب رضا ربانی کی زبان سے اسکے بارے میں ایک لفظ بھی نہ سنا ہو گا ... جمہوریت کی بقا کیلئے تو موصوف اکثر ٹسوے بہاتے نظر آتے ہیں ... لیکن بھوک سے بلکتے اور قابل علاج بیماریوں سے مرتے بچے شائد ان کا مسلہ نہیں .... یا شائد پاکستانی جمہوریت کی بقا اسی میں ہے کہ غریب ایڑیاں رگڑ رگڑ مرتا رہے اور انکے خون پسینے کی کمائی پر عیاشی کرنے والے جمہوریت کیلئے آنسو بہاتے رہیں ؟؟؟؟؟؟؟