Saturday 30 April 2016

میں پاکستان کا مالک ؟

لوٹ مار ،کرپشن اور (سٹیٹس کو )  برقرار رکھنے والے ،اکثر نظام کو بچانے کی گردان کرتے رہتے ہیں .سب نظام کو چلنے دینے کی تسبیح کرتے ہیں . جمہوریت ہی بہترین نظام ہے ،پاکستان کے تمام مسائل کا حل جمہوریت ہے .جمہوری نظام کے تحت ہی قوم ترقی کر سکتی ہے .اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا .میڈیا پتہ نہیں کون سا ستون ہے .جمہوریت کی بقا کا انحصار میڈیا کی آزادی پر ہے .میرٹ کی قدر ہونی چاہیے ؟ وغیرہ  وغیرہ .
حقیقت کیا ہے اس سے پاکستان کے عوام ضرور واقف ہیں .نظام کے  اصلاح کی تمام آوازیں سیاست دانوں کو فوجی بوٹوں کی چاپ سنائی دیتی ہیں . نظام کو بچانے کی دہائی دینے والے اپنے آپ کو درست کرنے کیلئے تیار نہیں .
ابھی تک تو (ن ) لیگ ،پیپلز پارٹی اور مل جل کر لوٹ مار کرنے والے صرف عمران خان کو نظام کا دشمن قرار دے رہے تھے . اب اس میں ایک اور دشمن کا اضافہ ہو گیا ہے .وہ ہے فلم مالک !!! 
نمائش کے تین ہفتوں بعد وفاقی حکومت نے اس فلم پر پابندی لگا دی . کہا یہ گیا کہ اس فلم میں منتخب نمائندوں کیتوہین کی گئی ہے .فلم پر اور بھی الزامات  لگاۓ گے ہیں.لیکن سب سے بڑا الزام خود ساختہ عوامی 
نمائندوں کی توہین کا ہے .ہم پاکستان کے عوام ،اس ملک کے اصل مالک حکومت سے یہ سوال کرتے ہیں کہ کیا سیاست دان اور پارلیمنٹ کے اراکین کرپٹ نہیں ہیں ؟ اگر یہ سارے فرشتے ہیں تو نیب میں سالوں سے پڑے ہوۓ کیس کس کے خلاف ہیں ؟
 ہمارے ہمساۓ ملک بھارت میں اکثر ایسی فلمیں بنائی جاتی ہیں . جن میں سیاست دانوں ،پارلیمنٹ کے ممبران ،پولیس والوں ،ا علی سرکاری افسران اور ریاستوں کے چیف منسٹرز کو کرپٹ دکھایا گیا ہے .وہاں پر تو کبھی کسی ایسی فلم پر پابندی نہیں لگائی گئی .نہ  ہی وہاں ،پارلیمنٹ کے ممبران نے توہین محسوس کی اور نہ بھارت میں جمہوریت کو کسی فلم سے کوئی خطرہ پیدا ہوا . 
میں پاکستان کا شہری اور پاکستان کا مالک ہوں . وہ الفاظ ہیں .جنھوں نے اقتدار کے ایوانوں میں خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں .قوم کے خزانے پر عیاشی کرنے والے یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ یہ آواز لوگوں کے دل میں اتر جاۓ کہ اس سر زمین اور اس کے وسائل کے اصل مالک پاکستان کےعوام  ہیں . شائد اسی آواز کو دبانے کیلئے اس فلم پر پابندی لگائی  گئی ہے ؟

Wednesday 27 April 2016

!!!!میں نہ مانوں

وزیر ا عظم پاکستان نے آج وفاقی کابینہ سے خطاب کرتے ہوۓ فرمایا کہ سب ٹھیک ہو جاۓ گا .پانامہ پیپرز میں ان کے خلاف کوئی الزام نہیں لگایا گیا .وزیر اعظم صاحب نے اپنی کابینہ کو یہ نہیں بتایا کہ جب ان پر کوئی الزام نہیں تو جناب نے دو مرتبہ قوم سے خطاب کس خوشی میں کیا ؟  اپنے خاندانی کاروبار کی ہزار داستان کیوں قوم کو سنائی اور  بھٹو مرحوم کی قومیانے کی پالیسی کو صرف شریف خاندان کے خلاف ثابت کرنے کی ناکام کوشش کیوں کی ؟
جناب وزیر اعظم کے بیٹے اپنے انٹرویوز میں یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ وہ  آف شور کمپنیز کے مالک ہیں اور لندن کے فلیٹ ان کی ملکیت ہیں .سوال یہ ہے کہ یہ فلیٹ کب اور کس نے خریدے ؟ پیسہ کب ،کس نے اور کیسے پاکستان سے باہر منتقل کیا ؟  اگر یہ پیسہ پاکستان میں کمایا گیا تو اس پر کوئی ٹیکس ادا کیا گیا یا نہیں اور اگر پاکستان سے باہر کمایا گیا تو کیا اس کا کوئی ریکارڈ موجود ہے ؟ اس کا جواب کوئی بھی دینے کیلئے تیار نہیں .
وزیر اعظم صاحب ہمیشہ کی طرح "میں نہ مانوں " کے موڈ میں ہیں . وہ  چا ہتے ہیں کہ قوم آنکھیں بند کر کے ان پر یقین کرلے .لیکن یہ ثابت کرنے کو تیار نہیں کہ ان کی اور انکے بیٹوں کی دولت جائز طریقے سے کمائی گئی .جناب وزیر اعظم بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں .دوسری طرف جناب کی کابینہ اعلان کرتی ہے کہ صرف وزیر اعظم کے احتساب کی اجازت نہیں دی جاۓ گی .
لیکن حکومت جو کمشن قائم کرنا چاہتی ہے ،آخر وہ کس کا احتساب کرے  گا . 
ن  لیگ اور  وفاقی حکومت صرف یہ چاہتی ہے کہ کسی طرح وقت گزارا جاۓ ،ایسے معاملات کو اچھالا جاۓ جن کا پانامہ پیپرز سے کوئی تعلق نہیں،  تحریک انصاف اور عمران خان کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کی جاۓ اور اس طرح  اصل معاملے سے توجہ ہٹائی جاۓ . کل تک (ق ) لیگ اور پرویز مشرف کی تسبیح کرنے والے ،طلال چودھری اور دانیال عزیز ، آج  نواز شریف اور (ن ) لیگ کے دفاع میں کتنا کامیاب ہوتے ہیں . اس کا فیصلہ جلد ہو جاۓ گا .لیکن ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وزیر اعظم پاکستان ....میں نہ مانوں ....کے انداز (طریق ) سے باہر نہیں نکلیں گے .تاریخ شائد تیسری مرتبہ اپنے آپ کو دہرانے جا رہی ہے !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!

Friday 15 April 2016

Prophet Muhammad and US Founding Fathers.

Documents Show Prophet Muhammad and US Founding Fathers Were Kindred Spirits.
US Constitution and the Quran.

Source: Craigconsidinetcd.com
By Dr. Craig Considine.

Although they are typically seen to represent overwhelming opposites, the Prophet Muhammad and America’s founding fathers shared many common characteristics and beliefs, which can be seen in historical documents. By comparing the speeches and texts that they left behind, we can learn of the similar viewpoints that Muhammad and the founding fathers held on issues pertaining to equal rights and religious liberty.
Prophet Muhammad and the American founding fathers shared an interest in protecting people regardless of their ethnicity, religion, or sexuality. Muhammad, for example, received revelations from God, who directed him to celebrate diversity and cherish it as a staple of Muslim society. Muhammad’s encounter with God would later be recorded in the Quran, which states, “O mankind, We created you from male and a female and made you into tribes and nations that you may get to know each other.”
Furthermore, in his final sermon at Mount Arafat in 632 AD, Muhammad left a code of equality for Muslims to follow. “An Arab has no superiority over a non-Arab,” he stated, “nor a non-Arab has any superiority over an Arab… a white person has no superiority over black nor does a black have any superiority over white except by piety and good action.” The Quran and Muhammad’s final sermon show his apathy for judging people based on their beliefs or skin color and his indifference to a homogeneous society based on exclusive requisites for belonging.
Benjamin Franklin, John Adams, and Thomas Jefferson drafting The Declaration of Independence
America’s founding fathers had a similar apathy for determining a person’s societal worth based on ethnicity and heritage. In 1776 several of America’s founding fathers gathered in Philadelphia to write the Declaration of Independence, which held a strong and clear position on promoting equality similar to that of the Quran and Muhammad’s final sermon. The second paragraph of the Declaration states that Americans are “to hold these truths to be self-evident, that all men are created equal,” which mirrors the progressive spirit of Muhammad written down over 1,000 years prior to the founding of the United States.

From Our Beacon Forum.
By Dr. Zia Shah.

Friday 8 April 2016

سوال گندم -جواب چنا ؟

پانامہ لیکس کے بارے میں وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ یہ تمام گسے پٹے الزامات  ہیں جو کافی عرصے سے لگاۓ جا رہے ہیں .انھوں نے قرض لیکر سعودی عرب میں ایک فیکٹری لگائی تھی .جس کو بعد میں فروخت کر کے اس سے حاصل ہونے والی رقم سے لندن میں پراپرٹی خریدی گئی .
جبکہ (ن ) لیگ کے ایک رکن جناب صدیق الفاروق ایک ٹی .وی پروگرام میں یہ بتا چکے ہیں کہ لندن والی پراپرٹی 1996، سے   میاں صاحب کی ملکیت ہیں .بیگم کلثوم نواز 2001، میں یہ کہہ چکی ہیں کہ انھوں نے یہ پراپرٹی اس لیے خریدی کہ ان کے بچے لندن میں تعلیم حاصل کر رہے تھے . حسین نواز صاحب نے اپنے انٹرویو میں فرمایا کہ انھوں نے 2006، میں یہ پراپرٹی خریدی . اب آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں کہ تضاد کہاں ہے .اس بات سے انکار کوئی نہیں کر رہا کہ زیر بحث پراپرٹی ان کی ملکیت ہے .مسلہ صرف یہ ہے کہ یہ پراپرٹی کب خریدی گئی ؟1996میں ،1998میں، 1999میں ،2001میں ،یا 2006میں ؟
جہاں تک الزامات کا تعلق ہے .پانامہ پیپرز میں کوئی الزام نہیں  لگایا گیا . انھوں نے صرف یہ انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے فرزندوں کی آف شور کمپنیاں ہیں . جو کہ وزیر اعظم صاحب کے فرزند خود اپنے انٹرویو میں تسلیم کر چکے ہیں .
پاکستانی میڈیا میں حکمران خاندان سے چند سوالات کیے جا رہے ہیں . (ن ) لیگ کے وفاقی وزرا ،پنجاب کے وزیر قانون اور (ن) لیگ کے اراکین ان سوالات کے جواب دینے کے بجا ۓ .عمران خان ، بنی گالا اور شوکت خانم ہسپتال کا راگ الاپ رہے ہیں .ان کا مقصد اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ اصل معاملے سے توجہ ہٹائی جا ۓ .اس کو کہتے ہیں ، سوال گندم ،جواب چنا !!!!!!!!

Tuesday 5 April 2016

!!!!وزیر جھوٹ و ریاکاری

جناب پرویز رشید صاحب اگرچہ  وفاقی وزیر اطلاعات ہیں .لیکن موصوف  کا اصل کام نواز شریف خاندان کا دفاع اور وکالت کرنا  ہے .پانامہ لیکس کے منظر عام پر آنے  کے بعد آج  وفاقی وزیر سارا دن حکمران خاندان کا دفاع کرتے رہے .موصوف کا سارا زور بیان اصل مسلے سے توجہ ہٹا نا تھا .پہلے فرماتے ہیں کہ پانامہ پیپرز نے وزیر اعظم کی سچائی پر مہر  ثبت کر دی ہے . پھر کہتے ہیں کہ عمران خان لندن کی عدالت میں الزامات ثابت کریں .سارا خرچ ہم ادا کریں گے .جناب وزیر اطلاعات نے یہ نہیں بتایا کہ اخراجات وہ اپنی جیب سے ادا کریں گے یا   سرکاری خزانے   سے ؟  ان پیپرز نے جناب وزیر اعظم کی سچائی کیسے ثابت  کی ؟  اس پر بھی وزیر موصوف نے مزید روشنی نہیں ڈالی .
یہ نا ممکن ہے کہ پرویز رشید صاحب میڈیا سے گفتگو کریں اور عمران خان کا ذکر نہ آ ۓ .آج بھی جناب وزیر  اطلاعات ،عمران خان کو کوستے رہے .شائد وہ یہ بھول گۓ کہ آف شور اکاؤنٹ کے بارے میں انکشافات بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آئے ہیں .اس میں عمران خان یا تحریک انصاف کا کوئی قصور نہیں . ویسے بھی وزیر اعظم کی اولاد کے کاروبار سے متعلق وضاحت دینا وفاقی وزیر اطلاعات کی ذمہ داری نہیں .یہ کام شریف خاندان کا کوئی ترجمان بھی کر سکتا ہے .قوم کے خزانے سے تنخواہ اور مراعات لینے والے وزیر کا یہ منصب نہیں ؟ انھیں جھوٹ اور ریاکاری سے پرہیز کرنا چاہیے !!!!!

Friday 1 April 2016

Aristotle Quotes.


  • The roots of education are bitter, but the fruit is sweet.
  • It is the mark of an educated mind to be able to entertain a thought without accepting it.
  • Happiness depends upon ourselves.
  • The aim of art is to represent not the outward appearance of things, but their inward significance.
  • You will never do anything in this world without courage. It is the greatest quality of the mind next to honor.
  • We are what we repeatedly do. Excellence, then, is not an act, but a habit.
  • We live in deeds, not years; in thoughts, not breaths; in feelings, not in figures on a dial. We should count time by heart throbs. He most lives who thinks most, feels the noblest, acts the best.
  • There is no great genius without some touch of madness.
  • In all things of nature there is something of the marvelous.
  • At his best, man is the noblest of all animals; separated from law and justice he is the worst.
  • If one way be better than another, that you may be sure is nature's way.
  • Anybody can become angry - that is easy, but to be angry with the right person and to the right degree and at the right time and for the right purpose, and in the right way - that is not within everybody's power and is not easy.
  • A tyrant must put on the appearance of uncommon devotion to religion. Subjects are less apprehensive of illegal treatment from a ruler whom they consider god-fearing and pious. On the other hand, they do less easily move against him, believing that he has the gods on his side.
  • Those who educate children well are more to be honored than they who produce them; for these only gave them life, those the art of living well.

!!!!موم کی ناک

کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں قانون موم کی ناک ہے ؟  اگرچہ یہ سچ ہے لیکن یہ آدھا سچ ہے .کیونکہ قانون موم کی ناک صرف اور صرف ان لوگوں کیلئے ہے . جو امیر اور طاقتور ہیں یا جرائم پیشہ ہیں . عام پاکستانی کیلئے ملک کا قانون وہ تلوار ہے جو صرف سر کاٹنا جانتی ہے . اس کی تازہ مثال کل کی خبر ہے کہ کسٹم کورٹ کے جج صاحب نے ماڈل آیان  علی کے خلاف منی لاڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست مسترد کر دی .قابل احترام جج صاحب نے مزید فرمایا کہ ماڈل سے برامد ہونے والی رقم اسکی اپنی ہے .جو کسی غیر قانونی طریقے سے حاصل نہیں کی گئی .
جج صاحب نے جو فرمایا اس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں عام شہری کیلئے قانون اور ہے. جبکہ خواص کیلئے اور!!!  عام پاکستانی دس ہزار ڈالر سے زیادہ رقم کیش ملک سے باہر نہیں لے جا سکتا . جبکہ خواص  5 لاکھ ڈالر کیش بھی لے جاتے ہوۓ پکڑے جائیں تو عدالت مقدمہ درج کرنے کا حکم دینے کے بجاۓ الٹا ان کی صفائی پیش کرتی ہے ؟
جس طریقے سے اس کیس کو لٹکایا جا رہا ہے ، اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اس کا فیصلہ کیا ہو گا .یقیننا آیان علی بے گناه ثابت ہونگی . 5 لاکھ ڈالر انھیں واپس کیے جائیں گے .پاکستان میں جمہوریت اور ادارے مضبوط ہونگے اور لوٹ مار اسی طرح جاری رہے گی !!!!!