Friday 8 April 2016

سوال گندم -جواب چنا ؟

پانامہ لیکس کے بارے میں وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ یہ تمام گسے پٹے الزامات  ہیں جو کافی عرصے سے لگاۓ جا رہے ہیں .انھوں نے قرض لیکر سعودی عرب میں ایک فیکٹری لگائی تھی .جس کو بعد میں فروخت کر کے اس سے حاصل ہونے والی رقم سے لندن میں پراپرٹی خریدی گئی .
جبکہ (ن ) لیگ کے ایک رکن جناب صدیق الفاروق ایک ٹی .وی پروگرام میں یہ بتا چکے ہیں کہ لندن والی پراپرٹی 1996، سے   میاں صاحب کی ملکیت ہیں .بیگم کلثوم نواز 2001، میں یہ کہہ چکی ہیں کہ انھوں نے یہ پراپرٹی اس لیے خریدی کہ ان کے بچے لندن میں تعلیم حاصل کر رہے تھے . حسین نواز صاحب نے اپنے انٹرویو میں فرمایا کہ انھوں نے 2006، میں یہ پراپرٹی خریدی . اب آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں کہ تضاد کہاں ہے .اس بات سے انکار کوئی نہیں کر رہا کہ زیر بحث پراپرٹی ان کی ملکیت ہے .مسلہ صرف یہ ہے کہ یہ پراپرٹی کب خریدی گئی ؟1996میں ،1998میں، 1999میں ،2001میں ،یا 2006میں ؟
جہاں تک الزامات کا تعلق ہے .پانامہ پیپرز میں کوئی الزام نہیں  لگایا گیا . انھوں نے صرف یہ انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے فرزندوں کی آف شور کمپنیاں ہیں . جو کہ وزیر اعظم صاحب کے فرزند خود اپنے انٹرویو میں تسلیم کر چکے ہیں .
پاکستانی میڈیا میں حکمران خاندان سے چند سوالات کیے جا رہے ہیں . (ن ) لیگ کے وفاقی وزرا ،پنجاب کے وزیر قانون اور (ن) لیگ کے اراکین ان سوالات کے جواب دینے کے بجا ۓ .عمران خان ، بنی گالا اور شوکت خانم ہسپتال کا راگ الاپ رہے ہیں .ان کا مقصد اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ اصل معاملے سے توجہ ہٹائی جا ۓ .اس کو کہتے ہیں ، سوال گندم ،جواب چنا !!!!!!!!

No comments:

Post a Comment