Thursday 27 July 2017

پاکستان کا مستقبل اور پانامہ ؟

پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کا کیا فیصلہ ہو گا . اس کے بارے میں ہم کوئی قیاس آرائی نہیں کر سکتے !!!!  لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اس فیصلے کے پاکستان اور ہمارے موجودہ نظام پر دور رس اثرات ہونگے ....
عدالت عالیہ کا فیصلہ اس بات کا تعین کرے گا کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو گی یا حکمرانوں کی ذاتی پسند ، نا پسند کاروبار حکومت چلاۓ گی ....
بہت سے دانشور سپریم کورٹ کو مشورہ نما دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر عدالت عالیہ نے 184/3 کے تحت نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا تو پاکستان میں کوئی بھی شخص حکمرانی نہیں کر سکے گا ... ان صاحبان کے دلائل سے ایسا لگتا ہے کہ شائد عدالت عالیہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرے گی . اور جس بھی وزیر اعظم کے خلاف مستقبل میں کوئی عدالت میں جاۓ گا . عدالت عالیہ اسے نا اہل کرتی جاۓ گی !!!!
ان مداری نما دانشوروں کو اس بات کا ادراک نہیں ہو رہا کہ جس طرح ملک کا انتظام چلایا جا رہا ہے ... ایسا زیادہ عرصہ نہیں چلے گا .... ملک کی معاشی حالت انتہائی خراب ہے . قرضوں کا بوجھ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے .. برآمدات کم اور درآمدات بڑھ رہی ہیں ... سمندر پار پاکستانی جو رقم ہر سال بھیجتے ہیں وہ ایک جگہ رک چکی ہیں .. ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کم ہو رہی ہے .. ملک کا تعلیم یافتہ طبقہ ملک سے باہر جا رہا ہے .... 
نظام میں بنیادی تبدیلیاں لاۓ بغیر، اس خطرناک صورت حال کو درست نہیں کیا جا سکتا ... جو حضرات یہ کہتے ہیں کہ موجودہ نظام کو چلتے رہنا چاہئیے ، اسے ڈی ریل نہیں ہونا چاہیے اور اگر تسلسل رہے گا تو یہ نظام خود بخود اپنے آپ کو ٹھیک کر لے گا .... انھیں سوویٹ یونین کی مثال کو سامنے رکھنا ہو گا ....
سوویٹ یونین کےقدرتی وسائل پاکستان سے بہت زیادہ تھے . انکی آبادی ، صنعتی بیس ، تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ ( workforce) . رقبہ کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک .. دنیا کی سب سے بڑی جدید فوج ، دنیا کی دوسری سپر پاور؟؟؟؟  لیکن فرسودہ نظام اور معاشی بد حالی نے دنیا کے سب سے بڑے ملک کے (15) ٹکڑے کر دئیے ... 1922, میں قائم کی جانے والی سوویٹ یونین ، 1991, میں دم توڑ گئی .....  
سوویٹ یونین ختم ہو گئی لیکن رشین فیڈریشن ابھی تک قائم ہے اور پوٹن کی قیادت میں ایک بار پھر دنیا میں اپنا جائز مقام بنا رہی ہے ..... 
اگرحکمرانوں کی نا اہلی اور معاشی بد حالی کی وجہ سے پاکستان خدا نا خواستہ ایسی صورت حال سے دوچار ہوتا ہے تو ملک میں کیسی تباہی آ سکتی ہے . کیا ہمارے دانشوروں نے اس بارے میں کچھ سوچا ہے ؟؟؟ 

Saturday 22 July 2017

استحصال کس کا ؟

وزیر اعظم پاکستان نے آج لواری ٹنل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ فرمایا کہ جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے ( ان کا اشارہ سپریم کورٹ میں جاری پانامہ کیس کی طرف تھا )   وہ احتساب نہیں ، استحصال ہے ... اوراسکو ملک میں کوئی بھی قبول نہیں کرے گا ...
پانامہ کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنا جا رہا ہے . جناب نواز شریف ، انکے بچوں کو پورا موقع دیا جا رہا ہے کہ وہ عدالت علیہ میں اپنا کیس ( دفاع ) پیش کریں. اسکے باوجود وزیر اعظم صاحب کو شک ہے کہ ان کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے ...
وزیر اعظم صاحب نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوۓ کہا تھا کہ یہ ہیں وہ وسائل جن سے لندن کے فلیٹ خریدے گے .... لیکن جب جے - آئی - ٹی اور اب سپریم کورٹ نے پوچھا تو کوئی منی ٹریل پیش نہ کر سکے ... 
1999، میں The Economist میں .The Rot in Pakistan کے عنوان سے ایک مضمون چھپا تھا . اس مضمون میں نواز حکومت کے ان اقدامات کا ذکر تھا . جو وہ پاکستان میں اداروں کو اپنے زیر اثر لانے کیلئے کر رہی تھی .... اس میں مضمون نگار نے لکھا تھا کہ ( نواز شریف پچھلے 2 سالوں سے ان افراد اور اداروں کو ایک ایک کر کے اپنے راستے سے ہٹا رہے ہیں جن کو وہ اپنے لیے خطرہ سمجتھے ہیں . پہلے انھوں نے ایک آرمی چیف کو چلتا کیا ، پھر صدر کو ہٹایا . سپریم کورٹ پر حملہ کروایا . چیف جسٹس کو ہٹایا ، پریس ( جنگ گروپ ) اور نجم سیٹھی کے خلاف کروائی کی ....)
آج بھی اگر تمام سرکاری اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاۓ تو یہ حقیقت کھل کرسامنے آتی ہے کہ نواز شریف نے  تمام اداروں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے ...
 پانامہ کیس نے بھی تمام اداروں کو بے نقاب کر دیا ہے . وہ ادارے جن کا کام ملک میں کرپشن کو روکنا ہے وہ کرپشن چھپانے اور کرپٹ لوگوں کو بچانے میں مصروف ہیں .
میرٹ نام کی کوئی چیز ملک میں نظر نہیں آتی ... جس ادارے کی طرف نظر ڈالیں ، منظور نظر افراد اعلی عہدوں پر برجمان ہیں ...
جس طرح جناب وزیر اعظم ملک چلا رہے ہیں . وہ عوام کا استحصال کر رہے ہیں . ان کے احتساب کی کوشش ہو رہی ہے . اب دیکھتے ہیں کہ یہ کوشش کہاں تک کامیاب ہوتی ہے . لگتا تو یہی ہے کہ وہ صاف بچ جائیں گے ؟؟؟؟؟  یہ نظام اپنے تخلیق کردہ لاڈلے کو کیسے سزا دے سکتا ہے !!!!!

Sunday 16 July 2017

موجودہ بحران ختم کرنے کا ایک طریقہ ؟

پانامہ کا ہنگامہ اپنے جوبن پر ہے . جے - آئی - ٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں  پیش ہو چکی ہے . قانونی جنگ تو عدالت عالیہ میں لڑی جاۓ گی . جبکہ ایک جنگ میڈیا میں لڑی جا رہی ہے .. ہر دن اپوزیشن اور حکومتی ترجمانوں کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کی گولہ باری ہوتی ہے ...
قانون کے مطابق فیصلہ تو عدالت عالیہ  کرنا ہے . لیکن ہم  بحران کو ختم کرنے کیلئے ایک سادہ دیہاتی تجویز پیش کرنا چاہتے ہیں . اس طرح قوم کا وقت بھی برباد نہیں ہو گا اور سچ ، جھوٹ کا فیصلہ بھی چند منٹوں میں ہو جاۓ گا ....
ہماری تجویز یہ ہے کہ وزیر اعظم پاکستان، ڈی چوک میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کریں . جناب وزیر اعظم سینہ تان کر میڈیا کے سامنے آئیں . شرط صرف یہ ہے کہ ان کا سینہ ننگا ہونا چاہئیے !!!!
اگر تو وزیر اعظم صاحب کے سینے پر سرجری کا نشان ہے . تو وہ سچے ہیں . اگر نہیں تو جناب استعفیٰ دے کر جاتی عمرہ تشریف لے جائیں .... بحران بھی حل ہو جاۓ گا . اور جمہوریت بھی بچ جاۓ گی !!!!!!!!  

Friday 14 July 2017

!!!! غلط بیانیاں

وزیر اعظم صاحب نے آج مسلم لیگ ( ن ) کے پارلیمان کے ممبران سے خطاب کیا . جناب نواز شریف نے اپنے خطاب میں جے - ائی - ٹی کی رپورٹ پر بہت تنقید کی اور بقلم خود اپنے ماضی کے کارنامے بھی بیان کیے ......
آپ نے کہا .......                       
کوئی ثبوت نہیں تو الزام ہی لگاؤ ......
مشرف کی آمریت کے سامنے بھی سر نہیں جھکایا ......
ہمارے چلتے کاروبار تباہ کیے گۓ ....... 
جان ہتھیلی پررکھ کر میں نے عدلیہ کی بحالی کیلئے لانگ مارچ کیا .....
جہاں تک الزامات کا تعلق ہے. بی بی سی کی رپورٹ ، گارڈین کی خبر سے لیکر جے - ائی - ٹی کی رپورٹ تک الزامات کی ایک دیوار چین ہے . لیکن جب آپ پر الزامات لگتے ہیں تو آپ کہتے ہیں ثبوت لاؤ ... جب ثبوت پیش کیے جاتے ہیں. تو آپ ماننے سے انکاری ہو جاتے ہیں ..
جہاں تک مشرف آمریت کے سامنے سر نہ جھکانے کی بات ہے .. مشرف کے ساتھ 10 سال کا معا ہدہ کر کے اپنے مال و متاع ، باورچیوں اور نوکروں سمیت سعودی عرب جانا . آمریت کے سامنے ڈٹ جانا تھا یا سر جھکا کر بھاگ جانا ؟؟؟؟؟
آپ نے اپنے چلتے کاروبار کی تباہی کا ذکر کیا ... ایک چھوٹی سی فونڈری سے آپ نے 45 فکٹریاں بنا لیں .. اس کو آپ تباہی کہتے ہیں .... مہربانی فرما کر یہ گر غریب پاکستانی عوام کو بھی سکھا دیں ... تا کہ ہم بھی ایسی تباہی سے لطف اندوز ہو سکیں.
عدلیہ کی بحالی کیلئے جن لوگوں نے قربانیاں دی ہیں . وہ وکلا اور عام پاکستانی تھے . آپ کا اس تحریک میں کوئی حصہ نہیں تھا ... ہاں آپ نے لاہور سے گوجرانوالہ تک اپنی بلٹ پروف گاڑی میں سفر ضرور کیا . بس .....
عدلیہ کس کے فون پر بحال ہوئی ، پاکستان کے عوام خوب جانتے ہیں !!!!!!  کچھ تو پاکستان کے عوام پر رحم کریں . آپ مشرف کے ساتھ 10 سال کا معا ہدہ کر کے ملک بدر ہوۓ . لیکن آپ جھوٹ بولتے رہے کہ آپ نے کوئی معا ہدہ نہیں کیا . یہاں تک کہ ایک سعودی شہزادے کو پاکستان آ کر سب کو وہ معا ہدہ دکھانا  پڑا .... آپ کو یہ توفیق نہ ہوئی کہ اپنے سفید جھوٹ پر قوم سے معافی ہی مانگ لیتے ..... خدا را اپنے منصب کا نہیں تو قوم کا ہی کوئی بھرم رکھ لیں !!!!!!  قوم کو تو آپ کچھ وقعت نہیں دیتے، اپنے منصب کا ہی کوئی خیال کر لیں  ....................  

Thursday 13 July 2017

کھویا اور کمایا ؟

وزیر اعظم پاکستان نے آج اپنے ایک بیان میں فرمایا ہے کہ انھوں نے سیاست میں کمایا تو کچھ نہیں البتہ کھویا بہت کچھ ہے ...... 
آپ نے ہمیشہ کی طرح کوئی وضاعت نہیں فرمائی کہ انھوں نے سیاست میں کیا کھویا ہے.... اگر جناب نواز شریف خود وضاعت فرما دیتے تو ہمیں کوئی گستاخی نہ کرنی پڑتی .....
پاکستان کے عوام نے تو یہ دیکھا ہے کہ ایک چھوٹی سی اتفاق فونڈری ( جس کے سات حصہ دار تھے ) ان سات میں سے ایک حصہ دار نے پچھلے 35 سالوں میں 45 کارخانے بنا لیے ہیں .. جن کا کاروبار پانچ براعظموں میں پھیلا ہوا ہے .. راۓ ونڈ میں محلوں کا ایک سلسلہ تعمیر کیا ہے . ( جس کے گرد حفاظتی دیوار تعمیر کرنے کیلئے آپ نے قومی خزانے سے 78 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں )  لندن میں آپ نے جائیدادیں بنائی ہیں .... 
اگر اس کو آپ کھونا کہتے ہیں . تو پاکستان کے 20 کروڑ عوام بھی یہی کچھ کھونا چاہتے ہیں.. ہمیں بھی یہ موقع ملنا چاہیے کہ ہم 45 کارخانے نہ سہی ایک ایک کارخانہ تو کھویں !!!!! 
 اگر ہم ( عوام ) سے آپ پوچھیں تو ہم  ایمانداری سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ نے کمایا تو بہت کچھ ہے .. اگر آپ نے کوئی چیز کھوئی ہے تو وہ عزت ہے !!!!!!!    کیا آپ کو اس بات کا کوئی احساس ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

جمہوری اور مذہبی جماعت ؟

ہر فن مولا ، مولوی فضل الرحمن نے فرمایا ہے کہ جمیعت ( ف ) ایک جمہوری یر مذہبی جماعت ہے . آپ نے مزید کہا کہ بھارت اور امریکہ  پاکستان کا روشن مستقبل پسند نہیں ......  پانامہ کیس کرپشن کے خاتمے کیلئے نہیں ، یہ سی - پیک کے خلاف بین الاقوامی سازش ہے ... آج کل پتہ بھی نہیں چلتا ،کہاں  توہین کا پہلو نکال لیا جاۓ !!!!!
ہمیں قومی مفاد کو سامنے رکھ کر پالیسیاں بنانا ہونگی .. ہمیں حقائق کے ساتھ چلنا ہے . اگر ہمارا نقطہ نظر غلط ہے تو ہمیں قائل کیا جاۓ !!!!!!!
اب ذرا موصوف کے بیان کا تجزیہ کرتے ہیں ......
جہاں تک آپ کے جمہوری ہونے کا تعلق ہے . اس کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آپ نے اپنے والد محترم مفتی محمود صاحب کی وفات کے بعد جمیعت کو دو دھڑوں میں تقسیم کر دیا .   کیونکہ آپ خود جمیعت کے سربراہ بننا چاہتے تھے ... آپکی وجہ سے ہی آج تک جمیعت ( س اور ف ) میں منقسم ہے ... 
آپ نے یہ درست کہا کہ آپ کی جماعت مذہبی جماعت ہے ... کیونکہ دھڑے بندی مذہب میں ہوتی ہے .. دین میں دھڑے بندی کفر ہے ......
اب آتے ہیں بھارت اور امریکہ کی پاکستان دشمنی کی طرف .... اس میں ہمیں کوئی شک نہیں ... لیکن وزیراعظم  پاکستان ہی وہ شخص ہیں جو بار بار مودی کو گلے لگاتے ہیں . اور آپ افغان ( جہاد ) میں امریکہ کے اتحادی رہے ہیں ... اس وقت امریکہ آپ کا دوست تھا؟ یا وہ بھی مفادات کا کھیل تھا ؟؟؟؟
پانامہ اور سی - پیک کا کیا تعلق ہو سکتا ہے ؟ یا آپ بھی ان خود ساختہ دانشوروں کے ہم خیال ہیں . جن کیلئے جمہوریت اور ترقی کا دوسرا نام نواز شریف ہے ... آپ کی اطلا ع 
کیلئے عرض ہے کہ حکومتیں آتی جاتی رہتیں ہیں .. ملک قائم رہتے ہیں اور معاہدے ملکوں کے درمیان ہوتے ہیں .....
ہم اس بات سے متفق ہیں کہ پالیسیاں قومی مفاد کو سامنے رکھ کر بنائی جائیں ... لیکن ہمیں شک ہے کہ کہیں آپ کا مطلب یہاں ذاتی مفاد تو نہیں ؟؟؟؟
آپ نے کہا کہ اگر آپ کا نقطہ نظر غلط ہے تو آپ کو قائل کیا جاۓ .... اس پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کا ٹریک رکارڈ یہ ثابت کرتا ہے کہ آپ کو قائل کرنے کیلئے دلائل سے زیادہ نوٹوں نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے ؟؟؟؟؟؟؟     کیا آپ کا اشارہ اس طرف تو نہیں تھا  ؟؟؟؟

!!!! لفافہ تجزیہ کار

امریکہ میں میڈیا کیلئے ایک ٹرم استعمال کی جاتی ہے . (Presstitute) کوئی صحافی یا میڈیا  ادارہ جو اپنے کاروباری مفادات اور مخصوص سیاسی مقاصد کیلئے خبروں کو ٹوئسٹ (Twist) کرتا ہے .... وہ (Presstitute) کہلاتا ہے . 
گو پاکستان میں ایسے صحافیوں اور صحافتی اداروں کی کمی نہیں ہے . جو اس تعریف پر سو فیصد پورے اترتے ہیں. لیکن پانامہ پیپرز کے منظر عام پر آنے اور پاکستان تحریک انصاف کے نواز شریف خاندان کے خلاف کرپشن کے الزامات اور اس معاملے پرسپریم کورٹ کے ذریعے تحقیقات کرانے کیلئے آواز بلند کرنے کے دوران میڈیا میں ایک واضح تقسیم نظر آئی ....
سپریم کورٹ میں کاروائی  اور جے - آئی - ٹی کی تشکیل تک میڈیا دو حصّوں میں بٹ چکا تھا .... اور اب جبکہ جے -آئی -ٹی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرچکی ہے . پاکستانی میڈیا پرو اور انٹی (Pro and anti) عمران خان حصوں میں واضح طور پر تقسیم نظر آتا ہے .. ( ن ) لیگ عدالت میں اپنا دفاع کرنے سے زیادہ عمران خان کے خلاف الزامات لگانے میں مصروف ہے .  بہت سے صحافی حضرات اصل معاملے پر بات کرنے کے بجاۓ ، سازش ، سازش کی رٹ لگا رہے ہیں ... نظام کے ڈی -ریل ہونے کا واویلا کیا جا رہا ہے .  ایسا لگتا ہے کہ لوٹ مار ، بد عنوانی ، کرپشن اور منی لانڈرنگ ان کے نزدیک کوئی جرم نہیں ؟؟؟؟؟؟؟
صحافت کے بڑے بڑے خود ساختہ ستون ، مثال کے طور پر شامی ، صدیقی ، حبیب ، خورشید ، وڑائچ ، قاسمی ، سیٹھی ، غنی, نظامی ،  انصار ، جاوید ، نصرت ، ظافر اور ان جیسے بہت سے دوسروں کیلئے جمہوریت کا دوسرا نام نواز شریف ہے . یہ سب اس غلیظ نظام سے فائدہ اٹھانے والے ہیں.  شریف خاندان کے ساتھ انکے ذاتی مفاد وبستہ ہیں . مفت کے بیرونی دورے ، قوم کے پیسوں سے حج اور عمرے ، پلاٹ ،  بچوں کی نوکریاں اور پٹرول پمپ . یہ سب عمران خان تو نہیں دے گا !!!!!!
یہ لفافہ تجزیہ کار اپنے ذاتی مفادات کیلئے قوم کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں . لیکن اب قوم انکے دھوکھے میں نہیں آے گی .. یہ خود ساختہ دانشور اپنی سازش میں کامیاب نہیں ہونگے !!!!!!
ہم اہل صفا مردود حرم 
مسند پہ بٹھا ۓ جائیں گے 
سب تاج اچھالے جائیں گے 
سب تخت گراۓ جائیں گے 
ہم دیکھیں گے 
لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے !!!!!! 

Wednesday 12 July 2017

Calibri Font !!!!

Calibri is a humanist sans-serif typeface family designed by Lucas de Groot in 2004 and reached the general public on January 30, 2007, with the release of Microsoft Office 2007 and Windows Vista on that date.

PMLN will never admit it. 

Be bad, but at least don,t be a liar, a deceiver.   Leo Tolstoy.

A liar is always lavish of oaths.    Pierre Corneille.

Wednesday 5 July 2017

!!!! نظریہ پاکستان کی بقا

وزیراعظم پاکستان کے داماد جناب صفدر شریف نے آج اپنی بیگم محترمہ مریم صفدر کی جے - ائی - ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوۓ . یہ انکشاف کیا کہ انکی بیگم نظریہ پاکستان کی حفاظت کیلئے ، جے - ائی - ٹی کے سامنے پیش ہو رہی ہیں . آپ نے یہ وضاحت نہیں فرمائی کے نظریہ پاکستان اور منی لانڈرنگ میں کیا قدر مشترک ہے !!!!
اگر وزیر اعظم پاکستان اور انکے بچے سپریم کورٹ میں منی ٹریل دے دیتے تو جے - ائی - ٹی کی ضرورت ہی پیش نہ آتی ؟؟؟ اور نہ انھیں نظریہ پاکستان کی بقا کی جنگ لڑنی پڑتی !!!!!