Saturday 28 September 2013

.قرآن ہمارا دستور ہے

کیا ہم سب مجرم نہیں ؟؟ کے عنوان سے جناب انصارعباسی کا ایک کالم چند  روز پہلے روز نامہ جنگ میں  شا ئع ہوا . اپنے کالم میں وہ لکھتے ہیں کہ " لاہور زیادتی کیس کے بعد سول سوسا یٹی کی طرف سے مطا لبہ سامنے آیا ہے . کہ مجرموں کو سر عام  پھانسی دے کر نشان عبرت بنایا جا ے .  ہمارا دین بھی ایسے جرائم کی یہی سزا تجویز کرتا ہے . درندہ صفت مجرموں کو سر عام ،بیچ چوک کے لٹکانا ، انہیں سنگسار کرنا اور کوڑ ے مارنا . یہ ہے ہماری شریعت کا حکم ..........
جناب انصار عباسی نے بات دین سے شروع کی اور ختم کرتے ہیں ہماری شریعت پر . جہاں تک دین اسلام کا تعلق  ہے . اس میں کوڑے مارنے کی سزا تو ہے . لیکن دین میں سنگسار کرنے کا کوئی حکم موجود نہیں .یہ سزا انکی شریعت میں ضرور موجود ہے . مولوی کی شریعت اور دین اسلام میں زمین آسمان کا فرق ہے . جس شریعت کا ذکر انھوں نے کیا ہے  وہ انسانوں کی لکھی اور بنائی ہوئی ہے . اس میں یونانیوں اور یہودیوں کے مذہب سے سزاؤں کو عربی زبان میں منتقل کر کے اسلام کا نام دے دیا گیا ہے .
قرآن کریم  میں ارشاد ربانی ہے .
زانی مرد اور زانیہ عورت میں سے ہر ایک کو سو ،سو  کوڑے لگا و . اگر تم الله اور  یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو .تو قانون خدا وندی کے نفاذ میں کسی قسم کی نرمی مت برتو .اور یہ سزا اس طرح دو کہ مومنین کی ایک جماعت وہاں موجود ہو .                       24/2. النور 
قرآن کریم میں صرف یہی ایک مقام ہے .جہاں پر زنا کی سزا کا ذکر ہے .
    ابو داود میں روایت نمبر 1036. ایک یہودی مرد اور عورت کو زنا کے جرم میں سنگسار کرنے کا بیان ہے .  ہمارا     استدلال بھی یہی ہے کہ رجم کی سزا انکے مذہب میں تھی . ابو داود باب رجم میں حضرت ابن عباس ؓسے ایک روایت ہے . کہ حضرت  عمر بن خطاب ؓنے خطبہ  دیا اور فرمایا کہ رسول الله نے رجم کیا اور ان کے  بعد ہم نے بھی رجم کیا اور اب مجھے اندیشہ ہے کہ لوگوں پر ایک مدت گزر   جا ے .اور کہنے والا یوں کہنے لگے کہ الله کی کتاب میں تو ہم رجم کا حکم نہیں پا تے . الله کی قسم اگر لوگ یہ نہ کہتے  کہ عمرؓ   نے الله کی کتاب میں اضافہ کر دیا ہے .تو میں اس آیت کو قرآن میں لکھ دیتا ( یعنی آیت رجم کو لکھ دیتا ).. جس نے بھی یہ  روایت گھڑ ی ہے . وہ یہ ثابت کرنا چا ہٹا  ہے کہ قرآن میں کچھ آیات شامل ہونے سے رہ گئ ہیں . اور قرآن کے بارے میں شک پیدا کرنا چا ہتا ہے .جبکہ الله کا فرمان ہے کہ ہم ہی نے یہ قرآن اتارا ہے اور ہم ہی اسکی حفاظت کرنے والے ہیں . اب یہ ہماری مرضی ہے کہ ہم الله کا  حکم مانتے ہیں یا نہیں . 
سورہ البقرہ آیت 2.   یہ ایسی کتاب ہے .جس میں کوئی شک نہیں .  
ہمارا ایمان ہے کہ محمّد رسول الله نے کبھی بھی الله کے احکامات کی خلاف ورزی نہیں کی . انھوں نے ایسا نہ کیا نہ کہا . اور نہ ہی آپکے صحابہ نے ایسا کوئی کام کیا جس کی تعلیم آپ نے نہ دی ہو . اس کے لیے دلیل صرف اور صرف الله کی آخری کتاب قرآن کریم ہے . قرآن کریم میں الله کا فرمان ہے .
اور اگر یہ پیغمبرہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لاتے تو ہم ان کا دا ہنا ہاتھ پکڑ لیتے پھر انکی رگ گردن کاٹ ڈالتے .پھر تم میں کوئی ہمیں اس سے روکنے والا نہ ہوتا .69/44.45.46.47.  
اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنا یٔ جاتی ہیں تو جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی امید نہیں .وہ کہتے ہیں کہ یا تو اس کے سوا کوئی اور قرآن بنا لاؤ یا اس کو بدل دو .کہہ دو کہ مجھ کو اختیار نہیں ہے کہ اسے اپنی طرف سے بدل دوں .میں تو اسی حکم کا تا بع ہوں جو میری طرف و  حی آتی ہے . اگر میں اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھے بڑے سخت دن کے عذاب سے خوف آتا ہے  10/15.      
 دین میں تمام فیصلے الله کی کتاب کے مطابق ہوتے ہیں . کیونکہ الله کا قرآن کریم میں ارشاد ہے . 
اور جو لوگ الله کی کتاب کے مطابق فیصلے نہ کریں وہ فاسق ہیں . سورہ المائدہ آیت .47.  
جو لوگ الله کے نازل کردہ احکامات کے مطابق فیصلے نہیں کرتے .ایسے ہی لوگ کافر ہیں . سورہ المائدہ آیت .44  
بخاری . باب  ایام الجا ایلہ : حضرت عمرو بن مہمون سے روایت ہے . کہ زمانہ جا ہلیت میں .میں نے ایک بندریا کودیکھا .جس نے زنا کا ارتکاب کیا .سب بندر اسکے گرد جمع ہو گے  اور اسے سنگسار کیا میں نے بھی انکے ساتھ پتھر مارے. 
یعنی الله کا حکم تو ہے کہ زنا کرنے والوں کو سو ،سو کوڑے لگاو. جبکہ روایت کہتی ہے کہ اگر شادی شدہ مرد اور عورت زنا کریں تو دونوں کو سنگسار کیا جاے . اسکی تائید میں اوپر بیان کردہ روایت پیش کی جاتی ہے . ہمیں سوچنا چا ہےکہ کیا جانور بھی زنا کرتے ہیں .اگر جانور زنا کرتے ہیں تو پھر شادی بھی ضرور کرتے ہونگے . کیا آپ نے کبھی کسی جانور ،خاص طور پر کسی بندر اور بندریا کی شادی ہوتے دیکھ ہے . اگر ہم نے جانوروں کو دیکھ کر انسانوں کے لیے قوانین بنانے ہیں . تو پھر مجھے یہ کہنے کی اجازت دیجیے کہ نظریہ ارتقا کے ما ننے والے درست کہتے ہیں .کہ ہم (انسان ) بندروں سے ارتقای منازل طے کرتے ہوے موجودہ شکل میں آے ہیں . لہذا جو قانون بندروں میں نافذ ہے . وہ ہی ہم پر بھی لاگو ہو گا .یعنی زنا کی سزا سنگسار ہو گی .  
علامہ اقبال نے کیا خوب کہا ،    
خود بدلتے نہیں قرآن کو بدل دیتے ہیں 
ہوے کس درجہ پیرا ن حرم بے تو فیق ! 

! مذاکرات کا کھیل

دیر میں دوفوجی افسران اور ایک جوان کا قتل ،پشاور میں چرچ پر حملہ ،اور آج پشاور ہی میں سرکاری ملازمین کی بس پر حملہ یہ ہےدہشت گردوں کی طرف سے حکومت کے مذاکرات کا جواب . یہ کھیل پہلے بھی کھیلا جا چکا ہے . ماضی میں بھی اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا اور اب بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا . طالبان کا کوئی ایک گروہ نہیں ہے . بلکہ درجنوں گروہ ہیں . اب حکومت پاکستان کس کس سے مذاکرات کرے گی . کس کس کو راضی کرے گی .  جس طرح ہماری حکومت اور اپوزیشن دہشت گردوں کو منانے کی کوشش کر رہے ہیں . اس طرح تو کوئی کمزور آدمی بھی مذاکرات کی میز پر نہیں آتا . ایسے لوگ جنھوں نے فاٹا کے اچھے خاصے علاقے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے .اور ملک کا کوئی حصہ ان کی دسترس سے با ہر نہیں . ملک کے انٹیلی جنس کے ادارے ، پولیس ، سرکاری ادارے ، سیاسی جماعتیں ان کے ہمدردوں سے بھری  ہوئی ہیں . ان حالات میں یہ کیسے ممکن ہے کہ وہ لوگ مذاکرات کے لیے تیار ہو نگے .
حکومت پاکستان اور اپوزیشن دونوں سے ہماری گزارش ہے کہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف کوئی عملی قدم بھی اٹھائیں . عوام کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ داری  آخر کون پوری کرے گا .  کیا فوج اور پولیس کے جوانوں کی جان اتنی ارزاں ہے کہ چند بے جان جملے ادا کر دینے ہی کافی هوں . 

Friday 27 September 2013

Stoning, Rijm, Sangsar?

Stoning is an ancient form of capital punishment. It was practiced in ancient Greece, Aztec tribes in South America also used stoning as punishment. Mishna, book of Jews gives a list of people who should be stoned.
According to Mishna Stoning applies to the following sinners.
  1. One who has had relations with his mother.
  2. With his father,s wife.
  3. With his daughter-in-law.
  4. A human male with a human male.
  5. or with a cattle.
  6. and the same is the case with a woman who uncovers herself before cattle.
  7. with a blasphemer.
  8. an idolater.
  9. he who sacrifices one of his children to Molech.
  10. one that occupies himself with familiar spirits.
  11. a wizard.
  12. one who violates Sabbath.
  13. one who curses his father or mother.
  14. one who has assaulted a betrothed damsel.
  15. a seducer who has seduced men to worship idols.
  16. and the one who misleads a whole town.
  17. a witch ( male or female).
  18. a stubborn and rebellious son.
 Torah (old Testament) which severs as a common religious reference for Judaism, sentences death by stoning for the following;
  1. Touching Mount Sinai while God was giving Moses the Ten Commandments. (Exodus 19:13)
  2. An Ox that gores someone to death should be stoned.(Exodus 21:28)
  3. Breaking Sabbath.(Numbers 15:32-36)
  4. An engaged virgin and the man who lies with her, together, since she did not cry. (Deut 22:24)
  5. Giving one,s seed (presumably one,s offspring) to Molech. (Leviticus 20:2-5)
  6. Having a familiar spirit (or being a necromancer) or being a wizard. (lev 20:27)
  7. Cursing God. (lev. 24:10-16)
  8. Engaging in Idolatry (Deut. 17:2-7) or seducing other to do so. (Deut. 13:7-12)
  9. Rebellion against parents. (Deut. 21: 18-21)
  10. Getting married as though a virgin when not a virgin. (Deut. 22:13-21)
  11. Sexual intercourse between a man and a woman engaged to another man.(both should be stoned). (Deut. 22:23-24).
Stoning (Rijm) as a punishment for adultery is not mentioned in the Quran.

Allah (SWT) Commands in the Quran.

The habitual adulteress and the habitual adulterer, flog each one of them with a hundred stripes.
 And let not compassion sway you in their case from carrying out 
God’s law, if you believe in God and the Last Day. And let a group of believers witness
the penalty. 24:2 An-Noor. (QXP) 

Monday 23 September 2013

Religion!

Organized religion is like organized crime, it preys on people’s weaknesses, generates huge profits for its operators and is almost impossible to eradicate.
-Mike Hermann.

Man is made by his belief. As he believes, so he is. 
- Johann Wolfgang von Goethe, 1749 – 1832

Religion: A passage or path made by man.

Saturday 21 September 2013

The Rule of Thumb.

In the 1400's a law was set forth in England that a man was allowed to beat his wife with a stick no thicker than his thumb. Hence we have ' the rule of thumb'.

Thursday 19 September 2013

! اے -پی -سی ، طالبان اور ہمارے کمزور سیاستدان

اے ،پی ،سی مخفف ہے. آرمرڈ پرسنل  کیریئر کا . دنیا کی تمام افواج یہ گاڑیاں استعمال کرتی ہیں . بلکہ آج کل تو پولیس بھی اس قسم کی گاڑیاں استعمال کر رہی ہے . پاکستان میں بھی پولیس ڈیپارٹمنٹ یہ گاڑیاں استعمال کر رہا ہے . یہ پتہ نہیں کہ ایسی گاڑیاں کتنی کارآمد ہیں . ایک اے ، پی ،سی  تو وہ ہے جس کا اوپر ذکر کیا گیا ہے . اور ایک اے ،پی ،سی ہے .آل پارٹیز کانفرنس جس کی صدارت  چند روز پہلے وزیر اعظم صاحب نے کی تھی . اس کانفرنس کا مقصد یہ تھا کہ دہشت گردی سے کس طرح  مقابلہ کیا جاۓ . کیا طاقت کا بھرپور استعمال ہو یا مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جاۓ .  تمام سیاسی جماعتوں نے مذاکرات کے حق میں ووٹ دیا ہے .
ابھی تک یہ واضح نہیں کہ مذاکرات کس گروپ کے ساتھ کیے جائیں گے . کیونکہ طالبان کے مختلف گروپ ہیں . ان سب کے اپنے اپنے مفادات ہیں . ان گروہوں کو کون مالی امداد دیتا ہے  کون اسلحہ فراہم کرتا ہے . شائد اس کا پتہ طالبان کو بھی نہ ہو .   ابھی تک  حکومت پاکستان نے  ایسی کوئی تفصیل جاری نہیں کی جس سے پتہ چلتا ہو کہ کن نکات  پر مذاکرات کیے جائیں گے .  جو نکات  طالبان کی طرف سے پیش کیے گیے ہیں .  وہ  اس قابل نہیں کہ ان پر غور کیا جا سکے .  زیادہ  عرصہ نہیں گزرا اسی طرح کا معاملہ سوات میں ہو چکا ہے . سوات میں بھی طالبان کے ساتھ حکومت  پاکستان نے امن معاہدے کیے . ہم سب جانتے ہیں کہ ان پر کتنا عمل کیا گیا . اگر حکومت ان کا ایک مطالبہ مان لے گی . تو وہ دوسرا مطالبہ پیش کر دیں گے  پھر تیسرا اور یہ لسٹ شیطان کی آنت کی طرح لمبی ہوتی چلی جاۓ گی . 
ان کے دو مطالبات اگر حکومت مان لے. تو ملک میں فساد پھیل جاۓ گا . ایک شریعت کا قیام اور دوسرا قاضی عدالتوں کا قیام ؟ پاکستان کے ائین میں لکھا ہے کہ  قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنایا جاۓ گا . آج تک ہم قرآن و سنت کی تعریف پر متفق نہیں ہو سکے . اگر حکومت پاکستان قاضی عدالتیں قائم کر دیتی ہے . تو کیا ملک میں امن قائم ہو جاۓ گا . جو قاضی مقرر کیے جائیں گے . انہوں نے کہاں سے اور کون سے قانون کی تعلیم حاصل کی ہو گی . وہ کس طرح مقدمات کا فیصلہ کریں گے . اگر شریعت کے نفاذ کا مطالبہ تسلیم کر لیا جاتا ہے . تو ہمارا سوال یہ ہے کہ کس فرقہ کی بالا دستی ہو گی . یہاں پر ہر فرقہ کی اپنی فقہ ہے . طالبان کونسی فقہ نافذ کریں گے . شیعہ حضرات کی فقہ الگ ہے . کیا طالبان شیعہ فقہ بھی قبول کریں گے یا شیعہ ہی کو ختم کر دیں گے . 
ایک اور بڑا  اہم سوال ہے کہ بریلوی حضرات کے ساتھ کیا سلوک ہو گا . پاکستان کے ہر شہر اور گاؤں میں جو مزار بنے ہوئے ہیں ان کا کیا بنے گا . کیا تمام مزار منہدم کر دئیے جائیں گے . اس کے علاوہ تعلیم کا کیا مستقبل ہو گا . کیا تمام اسکول ، کالج  اور یونیورسٹیاں بھی گرا دی جائیں گی . اور ہم خود بخود ،کسی دشمن کی یلغار کے بغیر ہی پتھر کے دور میں سکھ کا سانس لے رہے ہونگے . اگر کھیتوں میں کام کرنے والی ہماری ماہیں ، بہنیں  گھروں میں بند کر دی جاتیں ہیں تو ہمارے لیے خوراک کون پیدا کرے گا . مولوی حضرات تو یہ کام کرنے سے رہے . وہ تو خود اپنا رزق پیدا کرنے سے قاصر ہیں . ہاں اگر حکومت پاکستان کے پاس بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانے کا اور کوئی راستہ نہیں تو وہ طالبان کی خدمات حاصل کر سکتی ہے . جو گولی سے بچ گۓ وہ بھوک سے ضرور مارے جائیں گے .
آج طالبان کے دو اور مطالبات میڈیا میں رپورٹ ہوے ہیں . ایک فاٹا سے فوج واپس بلائی جاۓ اور دوسرا تمام قیدی رہا کیے جائیں .
یہ دونوں مطالبات بھی تسلیم نہیں کیے جا سکتے . فاٹا پاکستان کا حصہ ہے . پاک آرمی ملک کے جس حصے میں ضرورت ہو وہاں قیام کرے گی . جن لوگوں نے چالیس ہزار بے گناہ افراد کو قتل کیا ہے . انہیں کسی بھی صورت میں چھوڑا نہیں جا سکتا . ہماری حکومت پاکستان اور تمام سیاستدانوں سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اندر جرات اور ہمت پیدا کریں . دہشت گردوں کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہو سکتے اور نہ ہی یہ مسلۂ  بات چیت سے حل ہو گا . جن لوگوں نے بندوق اٹھائی ہے وہ صرف بندوق کی زبان ہی سمجھیں گے .

Tuesday 17 September 2013

Leadership and Revolutions!


Al. Quran.

13:11 For each person there are universal forces surrounding him. They record his actions according to God's command. Most certainly, God does not change the condition of a nation until they first change themselves. When God intends a nation to suffer punishment (as a consequence of their misdeeds), there is none who can repel it and they have no defender besides Him.

"True revolutions begin with changing the psychology of people." 
 Friedrick Nietzsche

"True revolutions begin with a change in the minds of people and the change always comes from the top." 
Dr. Shabbir Ahmed

Friday 13 September 2013

Good Quotes.

* " Too many people miss the silver lining because they are expecting gold." Maurice Setter.

* " If you want to go quickly, go alone, if you want to go far, go together."
Al Gore.

* " The most powerful weapon on earth is the human soul on fire."
Ferdinand Foch. 

Sunday 8 September 2013

9/11 False Flag Operation?


یہ رپورٹ ستمبر 2009 کو اسلام آباد ٹائمز میں شایع ہوئی .

Saturday 7 September 2013

! چنگاری

بعض اوقات چھوٹے چھوٹے غیر اہم  واقعات انسانی تاریخ کے اہم موڑ ثابت ہوتے ہیں . وسطی تیونس کے شہر سدی کا ایک 26 سالہ شخص بازار میں پھل بیچ کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتا تھا . وہ شہر کی میونسپل کمیٹی کے اہل کاروں کی طرف سے طلب کی جانے والی روز روز کی رشوت سے تنگ آیا ہوا تھا . ایک دن کمیٹی کے اہل کاروں نے اس کا سامان ضبط کر لیا اور اسے بے عزت بھی کیا . ان کے اس رویے سے دل برداشتہ ہو کر اس نے 17 دسمبر 2010 کو خود کو آگ لگا کر خود کشی کر لی . اس ایک واقعہ نے تیونس میں ایسی تحریک کی ابتدا کی . جس نے تیونس کے صدر زین العابدین بن علی کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا .
 ہمارے ملک پاکستان میں ایسے واقعات ہر روز ہوتے ہیں . لیکن ہم اتنے بے حس ہو چکے ہیں . کہ اس ذلت کی زندگی سے نکلنے کے لیے تیار ہی نہیں .
 ایسے ہی ایک واقعہ نے شام میں بشار الاسد کی حکومت کو ڈانوا ڈول کر دیا ہے . فروری 2011 میں شام کے ایک سرحدی شہر درہ کے اسکول میں چند طلبہ نے شامی صدر کے خلاف دیواروں پر نعرے لکھے . پولیس نے اس جرم میں 18 لڑکوں کو گرفتار کیا . ان لڑکوں کو تین ہفتوں تک حبس بے جا میں رکھا گیا .ان چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں پرتشدد کیا گیا. جب انہیں چھوڑا گیا تو کوئی بھی بچہ ایسا نہ تھا .جس کی کم از کم ایک ہڈی ٹوٹی ہوئی نہ ہو . پولیس کی اس کاروائی کے خلاف درہ میں مظاہرے ہوے . یہی وہ چنگاری تھی جس نے سارے شام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا . ایک چھوٹے سے مظاہرے نے شامی صدر کے خلاف باقاعدہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر لی . شامی حکومت کے وحشیانہ طرز عمل کی وجہ سے عوام نے بھی ہتھیار اٹھا لیے . اب شام میں ایک جنگ کی سی صورت حال پیدا ہو چکی ہے . بیرونی مداخلت نے اس حکومت مخالف تحریک کو سنی، شیعہ جنگ میں تبدیل کر دیا ہے.
  اگر بشار الاسد ہوش سے کام لیتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی . تاریخ گواہ ہے کہ آمروں کا طرز عمل ہمیشہ اسی طرح کا ہوتا ہے . وہ کوئی بھی مخالفت برداشت نہیں کر سکتے . اور اپنا اقتدار بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہوتے ہیں . شام میں بھی یہی ہو رہا ہے . شام میں پچھلے دو سال سے زائد کے عرصے میں ایک لاکھ افراد مارے جا چکے ہیں . بیس لاکھ سے زائد لوگ ملک سے ہجرت کر چکے ہیں . لیکن بشار الاسد اقتدار چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے وہ شام کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں . ایسا دکھائی دیتا ہے کہ امریکا نے جو حال عراق کا کیا  وہی شام کے ساتھ ہونے جا رہا ہے . 
اگر آپ کو یاد ہو ، پاکستان میں مشرف کی حکومت تھی ، این ، آر ، او،  پر دستخط ہو چکے تھے . مشرف انتخابات کے بعد اگلے پانچ سال کے لیے بھی صدارت کے خواب دیکھ رہے تھے . راوی چین ہی چین لکھ رہا تھا . اچانک چیف جسٹس آف پاکستان کو برطرف کیا جاتا ہے . پولیس ان کو بالوں سے پکڑ کر تشدد کرتی ہے . یہ واقعہ نہ صرف مشرف کے خوابوں کو بہا کر لے جاتا ہے . بلکہ  اس غلطی کی وجہ سے وہ  صدارت سے ہاتھہ دھونے کے ساتھ ساتھ  جلاوطن ہونے پر بھی مجبورہو جاتے ہیں . تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دھراتی ہے . لیکن نہ عوام کوئی سبق سیکھتے ہیں اور نہ آمر !!!!     

Wednesday 4 September 2013

شام میں جاری قتل عام ؟

اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق شام میں جاری خانہ جنگی میں اب تک ایک لاکھہ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں شام میں حکومت مخالف مظاہروں کی ابتدا 15 مارچ 2011 کو ہوئی . ایک ماہ کے اندر حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہرےسارے ملک میں پھیل گئے  شامی عوام کامطالبہ ہے کہ بشارالاسد صدارت سے استفیٰ دیں اور عوام کو اپنے نمایندے منتخب کرنے کا اختیار دیا جاۓ . بشارالاسد کا خاندان 1971 سے شام پر حکمران ہے . 2000 تک موجودہ  صدر  کے والد حافظ الاسد حکمران رہے . ان کی وفات کے بعد سے اب تک بشارالاسد ملک کے صدر ہیں .
 مسلم ممالک کی اکثریت میں شخصی یا فوجی حکومتیں قائم ہیں . جس جس ملک میں جو خاندان بھی اقتدار پر قابض ہیں وہ آسانی سے اقتدار چھوڑنے کے لیے تیار نہیں. چاہے اس کے لیے انھیں لاکھوں بے گناہ لوگوں کو قتل ہی کیوں نہ کرنے پڑے . اس وقت شام میں بھی ظلم و بربریت کی نئی تاریخ لکھی جا رہی ہے . شام میں یہ قتل و غارت گری پہلی بار نہیں ہو رہی . حافظ الاسد کے دورے حکومت میں بھی اسی طرح شامی عوام کو قتل کیا جاتا رہا . 1982 میں شام کے شہر حما ،جو شامی اخوان المسلمون کا گڑھ تھا . میں شامی فوج نے 40 ہزار افراد کو قتل کیا . شامی فوج نے حما کا 27 دن تک محاصرہ کیے رکھا . شہر کے لوگوں کے خلاف ہوائی جہازوں سے بمباری کی گئی . ٹینک ، توپیں استعمال کی گئیں . پورا شہر کھنڈر بنا دیا گیا . جن لوگوں نے شہر سے نکلنے کی کوشش کی ان کو بھی نہ چھوڑا گیا . معروف برطانوی صحافی ،رابرٹ فسک نے لکھا کہ  مشرق وسطیٰ کی ماضی قریب کی تاریخ میں حما  جیسے کسی اور واقع کا سراغ نہیں ملتا جس میں کسی عرب حکومت نے اپنے ہی شہریوں کو اس بیدردی سے نشانہ بنایا ہو . 
 بائیں طرف کی تصویر 1982 میں حما کی تباہی .دائیں طرف کی تصویر اپریل 2013 میں حمص کی تباہی .
جورات کی تباہی 2013
اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکا کو تیسری دنیا کے ممالک خاص کر مسلم ممالک میں جمہوریت وغیرہ سے زیادہ دلچسپی نہیں . انسانی حقوق ،مذہبی آزادی ، انصاف ،صحت ،تعلیم ، اقلیتوں کا تحفظ کے نعرے صرف اپنے مفادات  اور مجبور لوگوں تسلی دینے کے لیے لگایے جاتے ہیں . بشار الاسد ایک آمر ہے اور وہ اپنے ہی ملک کے ہزارہا افراد کا قاتل  بھی ہے . مصر کا جرنل سسی بھی ایک آمر ہے اس کے حکم پر بھی 3 ہزار سے زائد افراد، مصری فوج کے ہاتھوں قتل کیے جا چکے ہیں لیکن امریکی صدر اس ظلم کے خلاف زبان کھولنے سے کترا رہے ہیں . مشرق وسطیٰ کے کس ملک میں جمہوریت ہے ؟ اگر امریکہ کو سعودی عرب ، یو ،اے ، ای ، قطر ، کویت ، عمان ،بحرین ،اردن  اور مراکش میں امیر ،بادشاہ اور مصر میں آمریت قبول ہے .تو شام میں آمریت سے کیا فرق پڑتا ہے ؟
ہم کسی بھی ملک میں بیرونی مداخلت کے خلاف ہیں . لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم ہر قسم کی بادشاہت  اور آمریتوں کے بھی خلاف ہیں . ہر ملک کے عوام کو اپنی مرضی کی حکومت قائم کرنے کا حق ہے . دنیا کے تمام ممالک کا فرض ہے کہ وہ سب مل کر شامی اور مصری عوام  کا ساتھ دیں . اقوام متحدہ ایسا طریقہ اختیار کرے کہ ان ممالک میں قتل و غارت گری کو روکا جا سکے . اور ان ممالک کے عوام کو حق خود اختیاری حاصل ہو سکے .
آخر میں ہماری تمام مسلمانوں سے درخواست ہے کہ وہ تفرقہ بازی سے بچیں . مفاد پرست طبقوں کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ عوام کو مختلف طبقوں اور فرقوں میں تقسیم رکھا جاۓ . تا کہ عوام  آپس میں لڑتے رہیں اور وہ اقتدار کے مزے لوٹتے رہیں . اگر ہم اپنے حقوق کا تحفظ چاہتے ہیں تو ہمیں مفاد پرستوں کی تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کو شکست دینا ہو گی . ہم یہ کر سکتے ہیں اگر ہم صرف اور صرف انسان بن کر سوچیں !!!!!!!!!



Sunday 1 September 2013

! شیر آیا شیر آیا

کارٹون بشکریہ سیاست


پٹرول مہنگا ، بجلی مہنگی ، گیس مہنگی ، کھانے پینے کی ہر چیز مہنگی اور عوام کی جیب خالی !
                                                                                        بلے بلے شیرا تیری ہر ادا نرالی .
 سوئی نادرن کے تمام صارفین سے گذارش ہے کہ اپنے اپنے گیس کے بل چیک کریں . حکومت پاکستان عوام کی کمائی پر ڈاکا مار رہی ہے . ریبٹ / ایڈجسٹمنٹ کا خانہ ضرور چیک کریں . کیا شیر کو اسی لیے عوام نے ووٹ دیا تھا کہ وہ اپنی بھوک مٹانے کے لیے غریب عوام کا خون پی جاۓ .نواز شریف غریب عوام کی مشکلات دور  کرنے کی  سر توڑ کوشس کر رہے ہیں . یعنی غریب کو ہی ختم کر دیا جاۓ .نہ غریب ہو گا نہ  کوئی مشکل. نہ ریبٹ ہو گا نہ سبسڈی .
تمام دولت مند، سرمایہ دار، کارخانہ دار.جاگیر دار اپنے اپنے  یوٹیلیٹی بل پورے پورے ادا کرنا شروع کر دیں گے. پاکستان کی زمین سونا اگلے گی .ہر طرف دودھ اور شہید کی نہریں  بہہ رہی هوں گی . ملک میں امن و امان کا دور دورہ ہو گا . قانون کی بالا دستی اور حکمرانی ہو گی . صدر ،وزیر اعظم ، گورنر ، تمام وزرا ، اعلی سرکاری عہدے دار کسی پروٹوکول کے بغیر  گھوم پھر رہے ہوں گے . پھر عوام کی آنکھیں کھل جائیں گی . یعنی ہم خواب سے بیدار ہو جائیں گے .
 شیر اور بکری ایک گھاٹ پانی پی رہے ہوں گے . شیر سے یاد آیا . ایک شخص انٹرویو دینے کے لیے گیا . انٹرویو لینے والے نے اس سے پوچھا کہ اگر آپ جنگل میں اکیلے جا رہے ہوں اور آگے سے شیر آ جاۓ تو آپ کیا کریں گے . اس نے تھوڑی دیر سوچنے کے بعد جواب دیا . جناب پھر جو بھی کرنا ہو گا وہ شیر ہی کرے گا . پاکستان میں بھی اب شیر کی مرضی ہے جو چاہے کرے .