Saturday 7 September 2013

! چنگاری

بعض اوقات چھوٹے چھوٹے غیر اہم  واقعات انسانی تاریخ کے اہم موڑ ثابت ہوتے ہیں . وسطی تیونس کے شہر سدی کا ایک 26 سالہ شخص بازار میں پھل بیچ کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتا تھا . وہ شہر کی میونسپل کمیٹی کے اہل کاروں کی طرف سے طلب کی جانے والی روز روز کی رشوت سے تنگ آیا ہوا تھا . ایک دن کمیٹی کے اہل کاروں نے اس کا سامان ضبط کر لیا اور اسے بے عزت بھی کیا . ان کے اس رویے سے دل برداشتہ ہو کر اس نے 17 دسمبر 2010 کو خود کو آگ لگا کر خود کشی کر لی . اس ایک واقعہ نے تیونس میں ایسی تحریک کی ابتدا کی . جس نے تیونس کے صدر زین العابدین بن علی کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا .
 ہمارے ملک پاکستان میں ایسے واقعات ہر روز ہوتے ہیں . لیکن ہم اتنے بے حس ہو چکے ہیں . کہ اس ذلت کی زندگی سے نکلنے کے لیے تیار ہی نہیں .
 ایسے ہی ایک واقعہ نے شام میں بشار الاسد کی حکومت کو ڈانوا ڈول کر دیا ہے . فروری 2011 میں شام کے ایک سرحدی شہر درہ کے اسکول میں چند طلبہ نے شامی صدر کے خلاف دیواروں پر نعرے لکھے . پولیس نے اس جرم میں 18 لڑکوں کو گرفتار کیا . ان لڑکوں کو تین ہفتوں تک حبس بے جا میں رکھا گیا .ان چھوٹے چھوٹے معصوم بچوں پرتشدد کیا گیا. جب انہیں چھوڑا گیا تو کوئی بھی بچہ ایسا نہ تھا .جس کی کم از کم ایک ہڈی ٹوٹی ہوئی نہ ہو . پولیس کی اس کاروائی کے خلاف درہ میں مظاہرے ہوے . یہی وہ چنگاری تھی جس نے سارے شام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا . ایک چھوٹے سے مظاہرے نے شامی صدر کے خلاف باقاعدہ ایک تحریک کی شکل اختیار کر لی . شامی حکومت کے وحشیانہ طرز عمل کی وجہ سے عوام نے بھی ہتھیار اٹھا لیے . اب شام میں ایک جنگ کی سی صورت حال پیدا ہو چکی ہے . بیرونی مداخلت نے اس حکومت مخالف تحریک کو سنی، شیعہ جنگ میں تبدیل کر دیا ہے.
  اگر بشار الاسد ہوش سے کام لیتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی . تاریخ گواہ ہے کہ آمروں کا طرز عمل ہمیشہ اسی طرح کا ہوتا ہے . وہ کوئی بھی مخالفت برداشت نہیں کر سکتے . اور اپنا اقتدار بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہوتے ہیں . شام میں بھی یہی ہو رہا ہے . شام میں پچھلے دو سال سے زائد کے عرصے میں ایک لاکھ افراد مارے جا چکے ہیں . بیس لاکھ سے زائد لوگ ملک سے ہجرت کر چکے ہیں . لیکن بشار الاسد اقتدار چھوڑنے کے لیے تیار نہیں . اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے وہ شام کو مکمل تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں . ایسا دکھائی دیتا ہے کہ امریکا نے جو حال عراق کا کیا  وہی شام کے ساتھ ہونے جا رہا ہے . 
اگر آپ کو یاد ہو ، پاکستان میں مشرف کی حکومت تھی ، این ، آر ، او،  پر دستخط ہو چکے تھے . مشرف انتخابات کے بعد اگلے پانچ سال کے لیے بھی صدارت کے خواب دیکھ رہے تھے . راوی چین ہی چین لکھ رہا تھا . اچانک چیف جسٹس آف پاکستان کو برطرف کیا جاتا ہے . پولیس ان کو بالوں سے پکڑ کر تشدد کرتی ہے . یہ واقعہ نہ صرف مشرف کے خوابوں کو بہا کر لے جاتا ہے . بلکہ  اس غلطی کی وجہ سے وہ  صدارت سے ہاتھہ دھونے کے ساتھ ساتھ  جلاوطن ہونے پر بھی مجبورہو جاتے ہیں . تاریخ ہمیشہ اپنے آپ کو دھراتی ہے . لیکن نہ عوام کوئی سبق سیکھتے ہیں اور نہ آمر !!!!     

No comments:

Post a Comment