Thursday 30 March 2017

!!!! علم ،گریڈ اور امتحانات میں نقل

سندھ میں نویں اور دسویں کے امتحانات میں نقل ایسے کی اور کروائی جا رہی ہے .جیسے یہ طالب علموں کا پیدائشی حق ہو ... اس عمل میں استاد ،طالب علم اور والدین سب برابر کے شریک ہیں ... استادوں کو پیسہ ، طالب علموں کو اگلی کلاس اور والدین کو گریڈ چاہیے ؟؟؟
جہاں تک حکومت سندھ کا تعلق ہے ، وہ اس سارے عمل سے اسی طرح بے خبر ہے .جیسے سندھ کے غریب عوام کی مشکلات سے اسے کوئی لینا دینا نہیں .... ہاں بیانات کی حد تک وہ بڑے فکر مند رہتے ہیں .... جیسے سندھ کے ایک بڑے سیاسی لیڈر نے کل فرمایا .( نام اس لیے نہیں لکھ رہا کہ بیانات سب کے ایک جیسے ہوتے ہیں ) کہ پیپلز پارٹی دوبارہ اقتدار میں آ کر غریبوں کو روزگار دے گی ؟؟؟؟   موصوف شائد یہ بھول گۓ کہ سندھ میں پچھلے 9 سال سے پیپلز پارٹی کی ہی حکومت ہے .  ان 9 سالوں میں سندھ کے غریب عوام کیلئے انھوں نے کیا اقدامات کیے ہیں ؟؟؟  وہ غریب عوام کے اتنے ہمدرد ہیں کہ ان کی فلاح کے لیے اجلاس بھی دبئی میں منعقد کرتے ہیں !!!!! اور انکی غریب پروری کی ایک اور مثال وہ (2100 ) گھر ہیں جو ترک حکومت نے 2013 میں سیلاب زدگان کیلئے بنا کر دئیے تھے .. وہ گھر آج تک غریب عوام کی راہ تک رہے ہیں ... جو حکمران خیرات کا پیسہ بھی غریبوں کو نہیں دے سکتے ان سے اور کیا توقع کی جا سکتی ہے ؟؟؟؟؟؟
 غریبوں کے امیر ہمدردوں کو ایسے ہی لوگ کی ضرورت ہے . جو Cheating کر کے اوپر آئیں ... کیونکہ جو طالب علم Cheating کر کےاعلی گریڈ حاصل کرتے ہیں . وہ ساری زندگی پھر Cheating ہی کرتے ہیں . کیونکہ انھوں نے اس کے علاوہ اور کچھ سیکھا ہی نہیں ہوتا ؟؟؟؟   ایسے ہی لوگوں کی وڈیروں اور جاگیرداروں کو ضرورت ہے . ہمارے ملک کے حالات اس کے گواہ ہیں !!!!!

No comments:

Post a Comment