Thursday 29 August 2013

! بھاشا دیا میر ڈیم ؟ بقول حکومت مٹی پاؤ

تازہ ترین خبروں کے مطابق ہماری حکومت نے ایک بار پھر بھاشا دیا میر کی تعمیر ملتوی کر دی ہے . حکومت پاکستان کا فرمان ہے کہ پہلے د اسو ڈیم بنایا جاۓ گا  .اگرچہ  بھاشا دیا میر کی فزیبلٹی تیار ہے . جن لوگوں کی زمین اس ڈیم  کی حدود میں شامل هوں گی ان کو ادائیگی بھی کی جا چکی ہے. اب اس ڈیم کے التوا میں کیا حکمت ہے یہ تو ہماری حکومت ہی بتا سکتی ہے .
پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا  سندھ طا س مہائدہ  ١٩ستمبر ١٩٦٠کو کیا گیا . اس وقت کےصدر پاکستان ایوب خان اور بھارتی وزیر اعظم جوائر لال نہرو نے اس پر دستخط کیے .یہ مہائدہ بینک آف ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ (موجودہ ورلڈ بینک ) نے کروایا .
اس ایگریمنٹ کے تحت ،راوی ،بیاس اور ستلج مکمل طور پر بھارت کو دے دیے گیے ،کہ وہ جس طرح چاہے  ان دریاؤں کا پانی استعمال کرے . جبکہ ،جہلم ،چناب اور سندھ پاکستان کے حصے میں آے . اس ایگریمنٹ میں یہ شق بھی شامل تھی .کہ بھارت ان دریاؤں کے پانی کو بھی استعمال کرنے کا حق رکھتا ہے جو پاکستان کے حصے میں آہے  تھے . 
اسی شق کی بنیاد پر بھارت مقبوضہ کشمیر میں سات بڑے ڈیم بنا رہا ہے .کشن گنگا ،بگلہار ڈیم ،سوالکوٹ ،اری ١،اور اری ٢ ڈیم بنا رہا ہے .اس کے علاوہ دریاے نیلم کے پانی کا رخ بھی موڑنے کی منصوبہ بندی کی جا رھی ہے . نظر ایسا آتا ہے کہ اربوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا نیلم جہلم پروجیکٹ تکمیل کے بعد حکومت پاکستان کی بے بسی ،اور نا اھلی کی جیتی جاگتی تصویر ہو گا .
احسن اقبال صاحب فرماتے ہیں . پاکستان کو بھاشا دیا میر ڈیم کے لیے بھارت سے این ،او ،سی لینے کی ضرورت نہیں . جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جب حکومت پاکستان نے ایشین  ڈویلپمنٹ بینک سے بھاشا دیا میر کے لیے فنڈ کی درخواست کی . تو انہوں نے ورلڈ بینک کو اس منصوبے میں شامل ہونے کے لیے کہا . ورلڈ بینک نے اے ،ڈی ،بی کو جواب دیا کہ وہ اس منصوبے کے لیے سرمایہ فراھم کرنے سے پہلے بھارت سے این ،او ،سی لے . اگر ایسی بات نہیں تو احسن اقبال صاحب بھاشا ڈیم کی تعمیر ملتوی کیوں کر رہے ہیں . اگر پاکستان کو بھاشا کی تعمیر کے لیے بھارت سے اجازت لینی ضروری ہے . تو بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو سات ڈیم بنا رہا ہے کیا اس نے پاکستان سے پہلے اجازت لی ہے .
اس وقت پاکستان کو فی کس ١٢٠٠مکعب فٹ پانی دستیاب ہے . جب بھارت مقبوضہ کشمیر میں بنائے جانے والے تمام ڈیم مکمل کر لے گا . تو پاکستان کے لیے دستیاب فی کس پانی کی مقدار ٨٠٠ مکعب فٹ رہ جاے گی . اگر ہماری حکومت اسی طرح سوتی رہی اور بھارت کو خوش کرنے کے لیے زبان بند رکھی تو نہ صرف ہمارا ملک بنجر ہو جاۓ گا . بلکہ عوام کو  پینے کے لیے بھی پانی دستیاب نہ ہو گا .
نواز شریف جب سے انتخابات میں کامیاب ہوے ہیں بھارت سے دوستی کا راگ الاپ رہے ہیں . کہیں ایسا تو نہیں کہ نواز حکومت بھارت کو خوش کرنے کے لیے بھاشا ڈیم پر کام شروع نہیں کرنا چاہتی .اگر ایسا ہے تو یہ قوم اور ملک کے ساتھہ ناانصافی اور ظلم ہو گا .
کارٹون :   بشکریہ پاک ٹی ہاؤس .

No comments:

Post a Comment