Saturday 18 October 2014

!!!بیان بازیاں

آج ہم چند سیاسی بیانات پر عوامی تبصرہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں .سب سے پہلا بیان جو ہم نے تبصرے کیلئے چنا ہے .وہ سابق صدر جناب آصف علی زرداری کا ہے . آپ فرماتے ہیں .کہ وہ مزید تماشا برداشت نہیں کر سکتے .ہمیں نہیں معلوم وہ کون سا تماشا ہے .جسکو سابق صدر برداشت کرنے سے قاصر ہیں . اس بیان   کی مزید وضاحت بھی وہ خود ہی کر سکتے ہیں .ہم عوام ازلی کوڑھ مغز ! اتنے بڑے لیڈر کے  حکمت بھرے بیان  سمجھنے سے قاصر ہیں .شاہد ان کے کہنے کا مقصد یہ ہو کہ ابھی تک پشاور میں انھیں بلاول ہاوس کسی نے تحفہ میں کیوں نہیں دیا .یہ تماشا وہ برداشت نہیں کر سکتے .اویس مظفر صاحب فرماتے ہیں .....
بھٹو ازم کچھ اور چیز ہے .کنٹینر پر چڑھ کر کبھی یہ کہنا ،کبھی وہ کہنا کچھ اور چیز ہے . 
پاکستان کے با شعور عوام سے درخواست ہے کہ وہ خود ہی اویس مظفر صاحب کے اس بیان میں سے خبر تلاش کر لیں .اگر اس بیان کا کوئی  سر پیر نہ ملے تو اس امید پر خاموش رہیں کہ عوام کا کام صرف سننا اور حکم کی تعمیل کرنا ہے .لیکن نہیں وہ وقت گزر گیا ؟ اب ہم سوال کریں گے .   کیونکہ یہ نہ صرف ہمارا حق ہے بلکہ فرض بھی ہے .ہم ٹپی صاحب سے یہ سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں کہ ذرا بتائیں بھٹو ازم ہے کیا ؟اور اس بھٹو ازم نے آج تک پاکستان کے غریب عوام کو کیا دیا ہے .اگر یہ کوئی مشکل سوال ہے تو اتنا بتا دیں .بھٹو ازم نے سندھ کے غریب عوام کی وہ کونسی خدمت کی ہے جس کے عوض عوام کے خون ،پسینے کی کمائی کراچی کے جلسے پر لٹائی جا رہی ہے .
بلا سوچے سمجھے بیان داغنے میں پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا صاحب ایک منفرد مقام رکھتے ہیں .رانا صاحب فرماتے ہیں .لندن میں سازش ہوئی ،لیکن گورنر پنجاب اس سازش کا حصہ نہیں تھے .چلیں اب تو گورنر پنجاب کو ناراضگی ختم کر دینی چاہیے .رانا صاحب اگر کہہ رہے ہیں تو یقینا یہ سچ ہی ہو گا ؟
  

No comments:

Post a Comment