Thursday 10 March 2016

ٹھوس ثبوت؟

پاکستان کے وزیر داخلہ جو بے معنی باتیں اور لمبی پریس کانفرنس کرنے میں اپنی مثال آپ ہیں ،آج فرماتے ہیں کہ مصطفی  کمال کے الزامات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے انھیں ٹھوس ثبوت درکار ہیں ؟ 
آپ نے یہ نہیں بتایا کہ انھیں کس قسم کے ٹھوس ثبوت کی ضرورت ہے ،  یہ ثبوت اینٹوں کے ہوں یا  ریت  ،بجری اور سیمنٹ سے بنے ہوں . یا کسی ایٹمی مواد کے ہوں ؟  کیا سکاٹ لینڈ یارڈ  نے ان کے ساتھ جن  معلومات  کا تبادلہ کیا ہے .وہ کافی نہیں ہیں یا ملک کے حساس اداروں نے دو  دھائیوں سے جو ثبوت اکھٹے کیے ہیں وہ اس قابل نہیں کہ ان کی بنیاد پر کسی کے خلاف کاروائی کی جا سکے ؟ الطاف حسین اور محمد انور نے جو بیانات (را ) سے فنڈنگ کے حوالے سے سکاٹ لینڈ یارڈ کو دیے ہیں .کیا وہ اس بات کی تصدیق نہیں کررہے کہ جو الزامات ایم .کیو .ایم پر لگاۓ جا رہے ہیں وہ درست ہیں .الطاف حسین اور ان کے ساتھیوں نے وہ بیانات پنجاب پولیس کو نہیں دیے تھے کہ ہمارے وزیر داخلہ صاحب کو شک ہو کہ ان پر  تشدد کے ذریعے بیانات لیے گئے  ہوں گے ؟
وزیر داخلہ صاحب کے طرز عمل سے ایسا لگتا ہے کہ وہ قائد تحریک کو بچانا چا ہتے ہیں .چا ہے ملک کا نقصان ہو جاۓ وزیر موصوف اپنی حکومت کا سیاسی فائدہ چا ہتے ہیں . اسی طرح کے طرز عمل سے ہم آدھا ملک گنوا چکے ہیں اور جو باقی بچا ہے اس کی جڑیں کھو کھلی کر چکے ہیں . کب تک اس ملک پر ایسے گروہ حکومت کرتے رھیں گے اور ہم عوام اپنی تبا ہی و بربادی کا نظارہ کرتے رہیں گے ؟

No comments:

Post a Comment