Thursday 15 February 2018

شریف بیانیہ، منصف اور عوام

سابق وزیر اعظم نواز شریف صاحب نے دانشوری فرماتے ہوۓ کہا ہے کہ منصفوں کو بھی الله کی بارگاہ میں جوابدہ ہونا ہے . ہمارا بیانیہ عوام کے دلوں میں گھر کر رہا ہے . مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کر دیا گیا ؟؟؟؟؟
جہاں تک الله کی بارگاہ کا سوال ہے .تو وہاں سب کو جوابدہ ہونا ہے .صرف منصفوں کو نہیں  .
سابق وزیر اعظم کے بیانات سن کر ایسا لگتا ہے کہ انکے خیالات کی رو صرف ایک طرف بہتی ہے . وہ دوسروں کو تو الله کے حضور جوابدہی سے ڈراتے ہیں لیکن خود  کسی کے سامنے اپنے آپ کو جوابدہ نہیں سمجھتے . نہ الله کے سامنے ، نہ ملک کی عدالتوں ، نہ پارلیمنٹ اور نہ عوام کے سامنے ؟
پانامہ لیکس کے بعد ، جناب نے دو مرتبہ عوام سے خطاب کیا . پھر پارلیمنٹ میں سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوۓ کہا کہ جناب یہ ہیں وہ  ذرایع جن سے لندن کے فلیٹ خریدے گے . لیکن عدالت عالیہ میں ایک بھی ثبوت پیش نہ کر سکے ... اور نا اہلی کے بعد   اپنے حواریوں کی محفل میں یہ کہتے ہیں کہ اگر میرے اثاثے ، آمدنی سے زیادہ ہیں تو تمہیں کیا .  اس کو جناب کے غرور اور تکبر کے علاوہ اور کیا کہا جا سکتا ہے ....
جناب آپ کو بھی الله کے حضور جواب دینا پڑے گا . وہاں نہ آپ کے غلام ہوں گے . نہ سلمان غنی ،  قاسمی،  شامی   اورعرفان صدیقی جیسے قلم فروش ہونگے . جو الفاظ کی ہیرا پھیری سے آپ کو بیگناہ ثابت کر سکیں .... وہاں آپ جھوٹ بھی نہیں بول سکیں گے . جیسے آپ عوام کے سامنے بے شرمی سے کہتے ہیں کہ آپ کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کر دیا گیا ....آپ کو معلوم ہے کہ آپ پیسے لیتے رہے ہیں . جو آپ نے اپنے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے  . اور سب سے گھٹیا بات یہ ہے کہ آپ وزیر اعظم پاکستان ہوتے ہوۓ ، اپنے بیٹے کی فرم میں منیجر مارکیٹنگ کے طور پر کام کرتے رہے . کیا آپ اس کی وجہ بتا سکتے ہیں کہ آپ نے ایسا کیوں کیا ؟
آپ دوسروں کو تو الله کے حضور جوابدہی سے ڈرا رہے ہیں . آپ اب تک کوئی سرکاری عہدہ نہ رکھتے ہوۓ بھی قومی خزانے سے پروٹوکول  لے رہے ہیں . لاہور  میں اپنے گھر کے گرد قومی خزانے سے  کروڑوں روپے کے خرچ سے دیوار بنوائی . مری میں گورنر ہاوس کی تزین و آرائش پر پچاس کروڑ روپے خرچ کیے . وزیر اعظم ہاؤس کے ایک باتھ روم پر آپ نے ڈھائی کروڑ خرچ کیے . اپنی نا اہلی تک آپ 940 دن پاکستان کے وزیر اعظم رہے . اس دوران آپ نے 185دن پاکستان سے باہر گزارے . آپ نے 65 غیر ملکی دورے کیے . ان دوروں پر آپ 631 افراد   کو ساتھ لیکر گۓ . آپ کے ان دوروں پر اس غریب قوم کے 63 کروڑ سے زائد  روپے خرچ ہوۓ . اس تمام عرصے میں آپ  کل 35 بار   پارلیمنٹ میں آۓ . کیا اسی جمہوریت کے آپ علمبردار ہیں اور یہی ووٹ کا تقدس ہے جس کو آپ بحال کرنا چاہتے ہیں ؟
قوم کے خزانے کے ساتھ آپ جو کھلواڑ کرتے رہے ہیں اور جو کچھ اب کر رہے ہیں . اس کا حساب آپ کو بھی دینا پڑے گا . یہاں نہیں تو روز معشر   آپ  کسی صورت بچ نہیں سکیں گے !!!!
لودھراں میں آپکی کامیابی ،  آپکے بیانیہ کی وجہ سے نہیں بلکہ مرکز اور پنجاب میں آپکی حکومت کی وجہ سے ہوئی . اس کے علاوہ  وہ تمام گروہ جن کے مفادات آپ سے وابستہ ہیں . انھوں نے آپکی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا . جہاں تک عوام کا تعلق ہے . وہ غلاظت ملا پانی پی رہے ہیں . ملاوٹ زدہ خوراک کھا رہے ہیں . جعلی ادویات سے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں . انکی مائیں ، بہنیں،  بیٹیاں ہسپتالوں سے باہر ، فٹ پاتھوں اور رکشوں میں بچے جن رہی ہیں .
عوام کے بچے تعلیم سے محروم ہیں . چھوٹے بڑے شہر ،   گاؤں یہاں تک کے ملک کا دارالحکومت  بھی گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے . عوام کو اگر ان تمام باتوں کی کوئی پروا نہیں تو آپکا بیانیہ کس کھیت کی مولی ہے !!!!

No comments:

Post a Comment