Friday 13 April 2018

!!اداروں کی تباہی

دی اکنامسٹ نے   20،  مئی 1999،   میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے طرز حکمرانی بارے ایک آرٹیکل شایع کیا تھا . اس آرٹیکل کا عنوان تھا .(The Rot in Pakistan) اس میں نواز حکومت کے ان اقدامات کا ذکر کیا گیا . جو وہ پاکستان میں ملکی اداروں کو اپنے ذاتی کنٹرول میں لانے کیلئے کر رہے تھے . جنگ گروپ کے خلاف کاروائی ،   نجم سیٹھی کی گرفتاری ،  آرمی چیف جہانگیر کرامت پر دباؤ ڈال کر ان سے استعفیٰ لینا ،   سپریم کورٹ پر حملہ اور چیف جسٹس پاکستان کے خلاف کاروائی . ملکی وسائل کی لوٹ مار ،   پیلی ٹیکسی اور لاہور اسلام آباد موٹر وے میں اربوں کے گھپلے . مالیاتی اداروں میں من پسند افراد کی بھرتی ،   صدر پاکستان فاروق لغاری کو صدارت سے ہٹانا . پارلیمنٹ سے اپنے آپ کو امیر المومنین قرار دلوانے کی قانون سازی کی کوشش کرنا وغیرہ .....
اس آرٹیکل میں یہ بتایا گیا کہ کس طرح نواز شریف ، ان اداروں اور افراد کو ایک ایک کر کے ٹارگٹ کر رہے ہیں جو کسی بھی طرح ان کے اقتدار کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں ....
2013،   میں جب وہ وزیر اعظم پاکستان منتخب ہوۓ تو بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ وہ پہلے سے مختلف ثابت ہونگے . وہ خود بھی جلاوطنی کے زمانے میں یہ کہتے رہے کہ انھوں نے ماضی سے بہت کچھ سیکھا ہے . وہ   پرانی غلطیاں نہیں دہرائیں گے ؟   لیکن وہ نواز شریف ہی کیا جو سبق سیکھ لے ؟
وزیر اعظم بنتے ہی انھوں نے وہیں سے شروع کیا جہاں سے انھوں نے 1999،   میں چھوڑا تھا . انھوں نے اپنے پہلے دو ادوار کی طرح تیسرے دور میں بھی اداروں کو مضبوط کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی .
سپریم کورٹ سے نا اہلی کے بعد وہ کھل کر اداروں کے خلاف زبان درازی کر رہے ہیں . جب تک قمر زمان چودھری نیب کے چیئرمین تھے . انھیں نیب سے کوئی خاص شکایت نہ تھی . اب نواز شریف اپنی جماعت کی حکومت کو نیب کے اختیارات محدود کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں . آج کل جناب ووٹ کے  تقدس  کو بحال کرنے کی بات کرتے ہیں . جبکہ خود انھوں نے پارلیمنٹ کو کبھی عزت کے قابل نہیں سمجھا . جب تک عدلیہ ان کے حق میں فیصلے کرتی رہی . انھیں عوام الناس کی مشکلات کا کوئی احساس نہیں تھا . اب جبکہ وہ خود عدالت عالیہ سے نا اہلی کا سرٹیفکیٹ لے چکے ہیں . انھیں عوام کیلئے انصاف کی عدم فراہمی کا احساس ہوا ہے ...... 
اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان میں مفاد پرست گروہوں نے سیاسی جماعتیں بنا لی ہیں . ایک طویل وقت سے یہ مفاد پرست پاکستان میں برسرا قتدار ہیں . انھوں نے ملک میں کوئی ایسا ادارہ نہیں چھوڑا ،  جسے کرپٹ نہ کر دیا ہو . فوج اور کسی حد تک موجودہ عدلیہ  نواز شریف کی مسلسل کوششوں کے باوجود انکی دسترس سے محفوظ ہے . اگرچہ ان دو اداروں  کے پر کاٹنے کی تجاویز بھی زیر غور آ رہی ہیں .
تحریک انصاف کب تک مفاد پرستوں    سے محفوظ رہتی ہے یہ تو آنے والا وقت بتاۓ گا . اگر عمران خان بھی کچھ نہ کر سکے تو یہ پاکستان کیلئے ایک المیے سے کم نہ ہو گا . گو خیبر پختون خوا میں تحریک انصاف کی کارکردگی باقی صوبائی حکومتوں سے کافی بہتر ہے . آیندہ انتخابات کے بعد مرکز میں اگر وہ حکومت بناتے ہیں تو   تحریک انصاف کر پشن اور لوٹ مار کے طوفان کا رخ موڑ  سکتی ہے . یہ ایک ملین ڈالر سوال ہے ؟   

No comments:

Post a Comment