Friday 10 August 2018

مولوی کی منطق ؟

25،   جولائی کے انتخابات میں بری طرح ہارنے کے بعد مولوی فضل الرحمٰن واقعی پاگل پن کی حد پار کر چکے ہیں . پہلے تو وہ یہ دھمکیاں دیتے رہے کہ وہ پارلیمنٹ میں کسی کو جانے نہیں دیں گے . پارلیمنٹ کو چلنے نہیں دیں گے . تحریک انصاف کو حکومت نہیں چلانے دیں گے . اب دو قدم آگے بڑھ کر کہتے ہیں کہ اس 14،  اگست کے دن کو وہ یوم آزادی کے طور پر نہیں منا سکتے ؟
جناب سے کوئی پوچھے قوم نے کب آپ سے یہ درخواست کی ہے کہ آپ ہمارے ساتھ آ کر یوم آزادی کا جشن منائیں ؟      آپ اپنی ہار کا ماتم کر رہے ہیں ، کرتے رہیں . جیسے آپ کو پاکستان کے یوم آزادی کی پروہ نہیں . اسی طرح قوم کو آپ کے یوم ماتم کی کوئی پروہ نہیں . آپ جلتے رہیں ،کڑھتے رہیں . لیکن اب ہم اپنی خون پسینے کی کمائی پر آپ جیسے لوگوں کو مزید عیاشی کی اجازت نہیں دیں گے . 
روزنامہ مشرق میں 10،  دسمبر 1977،   کو جمیعت علما پاکستان کے سینئر نائب صدر ،   سید محمود شاہ گجراتی کا ایک بیان چھپا تھا . جس میں انھوں نے کہا کہ .........  مولوی مفتی محمود صاحب نے خود پی - این - اۓ کے ایک اجلاس میں کہا تھا کہ وہ پاکستان کو قائم کرنے کے گناہ میں شامل نہیں تھے ....
یاد رہے کہ مفتی محمود صاحب ،   مولوی فضل الرحمٰن صاحب کے والد تھے . Like father, like  son
یہ عجیب منطق ہے کہ اگر جناب کو قومی خزانے میں سے نا جائز حصہ ملتا رہے تو سب ٹھیک ، اگر نہ ملے تو ،
نہ کھیڈا ں    گے نہ کھیڈن دیاں گے !!!!!

No comments:

Post a Comment