Thursday 9 August 2018

!رشوت لینے کا نیا طریقہ

گرگٹ اتنے رنگ نہیں بدل سکتا . جتنے رنگ پنجاب پولیس بدل کر اس صوبے کے غریب ، لاچار اور بے بس لوگوں کو لوٹتی ہے . کل یعنی 8 اگست کو مجھے ایک شخص کےساتھ  و یسٹریج  تھانے (راولپنڈی کینٹ )میں جانے کا اتفاق ہوا . اسے ایک FIR،   کی مصدقہ کاپی چاہیے تھی . تھانے کے فرنٹ ڈیسک پر جا کر ہم نے سلام کے بعد درخواست کی کہ ہمیں اسی تھانے میں درج ایک FIR،   کی ایک کاپی چاہیے . پولیس اہلکار نے  پوچھا کہ ہم کس کی طرف سے ہیں . میرے ساتھ جانے والے شخص نے جواب دیا کہ وہ ملزم کی طرف سے ہے .
پولیس اہلکار نے کہا کہ صرف مدعی کاپی لے سکتا ہے . ملزم کو FIR،   کی کاپی لینے کا کوئی حق نہیں . تم ASP،   کینٹ یا عدالت سے کاپی لے سکتے ہو . ہم ASP،   کینٹ کے آفس گے . تو وہاں سے بھی یہی جواب ملا کہ  ملزم کو کاپی نہیں دی جا سکتی . ہمارے سوال کرنے پر کہا گیا کہ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا .
بعد میں اسی تھانے کے محرر نے اپنے ہاتھ سے مہر لگا کر دو کاپیاں ایک اور شخص کو دے دیں . اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ پہلے انکار کرنے کے بعد پھر کیوں اور کیسے FIR،   کی کاپی دے دی گئی ؟ 
تو جناب اس کا جواب ہے کہ سرخ رنگ کے کچھ کاغذ،قانون کو موم کی ناک کی طرح جس طرف چاہیں موڑ سکتے ہیں . ویسے بھی آپ چوروں ،   ٹھگوں اور لٹیروں سے کیا توقع رکھ سکتے ہیں ؟؟؟
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس نظام میں کیا تبدیلی لاۓ گی . یہ تو آنے والا وقت بتاۓ گا . لیکن ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ جرائم پیشہ لوگوں کو پولیس سے نکالے  بغیر اس نظام کو درست نہیں کیا جا سکتا !!!! 

No comments:

Post a Comment