Saturday 5 August 2023

تباہی کاذمہ دار کون ؟

اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان کی ہر شعبے میں تنزلی اور تباہی کی ذمہ دار اس ملک کی اشرافیہ ہے . جسے انگریز سرکار نے بڑی مکاری اور محنت سے پیدا کیا . پھر اسے پروان چڑھایا اور پھر تاج برطانیہ کے مفادات کے تحفظ کیلئے اسے اقتدار کے ایوانوں تک رسائی دی . 
پاکستان کے قیام سے پہلے اس اشرافیہ کی اکثریت کانگرس کی حمایتی تھی .اور پاکستان کے قیام کی مخالف . لیکن جب انھوں نے قائد اعظم کی قیادت میں پاکستان کا قیام شرمندہ تعبیر ہوتے دیکھا تو وہ جوک در جوک مسلم لیگ میں شامل ہو گے . تاریخ شائد ہے کہ ان کا مقصد صرف اور صرف اپنے اپنے ذاتی اور گروہی مفادات کا تحفظ تھا .پاکستان کی فلاح و بہبود کبھی بھی ان کا مطمع نظر نہیں تھی . 
یہ تمام ، نواب ، سردار ،جاگیردار اور پیر وہ تھے جنھوں نے نہ صرف سکھوں کے خلاف انگریز کا ساتھ دیا .بلکہ اٹھارہ سو ستاون کی جنگ آزادی میں اپنے ہم وطنوں کے خلاف غداری کی . مجاہدین کی مخبری کے عوض ، پیسے اور خطاب لیے . اور دہلی پر انگریز کے حملے اور قبضے میں معاون اور مددگار بنے . 
جنگ آزادی کے بعد جو بچے کچے مجاہدین   مختلف علاقوں میں چھپ گۓ . ان لوگوں نے ڈھونڈ ڈھونڈ کرانھیں  انگریز کے حوالے کیا اور خوب مراعات حاصل کیں . پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں ، نہ صرف ملکہ کے وار فنڈ میں چندے دئیے بلکہ لوگوں کو انگریز فوج میں بھرتی ہونے کی ترغیب بھی دی . اس کے ساتھ ساتھ ملکہ برطانیہ کی کامیابی کیلئے خصوصی دعائیں بھی کروائی گئیں .
پاکستان کے قیام ، قائد کی وفات اور خاص طور پر وزیر اعظم لیاقت علی خان کی شہادت کے بعد ،جس گروہ نے سب سے پہلے اقتدار پر قبضہ کیا وہ نوکر شاہی تھی . اس کے پاس کیونکہ بندوق کی طاقت نہیں تھی . اسلئے اس نے فوج کو ( جو نئی نئی  برٹش  انڈین آرمی سے ) پاکستان آرمی بنی تھی اپنے ساتھ شامل کر لیا . اس کے بعد کی تاریخ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں .
انیس سو اکاون میں  جنرل گریسی  پاکستان آرمی کے چیف کی ذمہ داری سے سبکدوش ہو گۓ . انکے بعد چار سینئر جرنیل تھے جن میں سے کسی ایک کا انتخاب ہونا تھا . میجر جنرل  اکبر خان ، میجر جنرل  افتخار خان ،میجر جنرل اشفاقُل ماجد اور میجر جنرل -این -اے -ایم رضا ..
 میجر جنرل افتخار خان کا نام پہلے پاکستانی آرمی چیف کیلئے تجویز کیا گیا . وہ اس وقت برطانیہ میں سینئر سٹاف آفیسر کورس مکمل  چکے تھے . وہ کمان سمبھالنے کیلئے واپس آ رہے تھے کہ راستے میں جہاز کے حادثے میں انکا انتقال ہو گیا . اس کے بعد سکندر مرزا نے جو اس   وقت ڈیفینس سیکٹری تھے ، انھوں نے وزیر اعظم لیاقت علی خان کو تین سینئر آفیسرز کو بائی پاس کر کے ایوب خان کو آرمی چیف مقرر کرنے پر رضا مند کر لیا .  حالانکہ ایوب خان کا نام سینئر ترین جنرلز کی لسٹ میں شامل بھی نہیں تھا ....
وزیر اعظم کو کہا گیا کہ ایوب خان (شریف )آدمی  ہے ، سیاست میں مداخلت نہیں کرے گا اور سول حکومت کا وفادار رہے گا . 
سکندر مرزا کی اس مہربانی کا بدلہ ایوب خان نے یوں چکایا کے ، اکتوبر اٹھاون کے مارشل لاء کے صرف دو ہفتے بعد ہی ملک کے صدر سکندر مرزا کو جلا وطن کر دیا . 
پاکستان کی تباہی اور ملک کے ہر شعبے میں تنزلی کے ذمہ دار پانچ بڑے طبقے یا گروہ ہیں .
جج -جرنیل - جاگیردار -جہادی - اور جرنلسٹ 
اگرچہ نوکرشاہی (بیور و کریسی )کا  کردار بھی بہت مکروہ رہا ہے .نوکر شاہی ،فوجیوں اور سیاستدانوں دونوں کو قانون شکنی کے نت نۓ طریقے سکھاتی رہی ہے .یہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں ہمیشہ سرگرم رہتے ہیں .
انکے علاوہ ، تمام نمبر دو کام کرنے والے ، ذخیرہ اندوز ، منشیات فروش ، سمگلنگ کرنے والے ، جعلی ادویات بنانے والے ، لینڈ مافیا ، ملاوٹ کرنے والے ، اپنے اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ، اوپر بیان کردہ پانچ طبقات کے 
رہین منت ہوتے ہیں .یہ ایک دوسرے کے مددگار ہوتے ہیں کیونکہ ان سب کے مفادات مشترک ہیں .
اگر پاکستان نے ترقی کرنی ہے . تو ان طبقات کی شیطانی گرفت کو کاٹنا پڑے گا . اس کے بغیر پاکستان میں ،قانون ، انصاف ، رواداری ،بھائی چارے ، برابری اور ملک کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ؟

No comments:

Post a Comment