Monday 15 July 2013

IMF, Pakistani Hakumat aur garib Awam.

آج کی تازہ خبر ہے کہ حکومت پاکستان نے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے .گھر یلو صارفین کے لیے 3 روپے اور صنعتی صارفین کے لیے 5 روپے یونٹ بجلی مہنگی کی جائی گی . نئی قیمت کا اطلاق عید کے بعد کیا جاے  گا .آ ئی ایم ایف کے ساتھ کیے گۓمعاہدے  کے مطابق قیمت میں یہ اضافہ کیا جا رہا ہے .
حکومت پاکستان اور وزارت پانی و بجلی سبسڈی کا اتنا رونا روتی ہے .جیسے پاکستان کا سب سے بڑا مسلہ سبسڈی ہی ہے .
کرپشن ،قومی خزانے کا ناجائز استعمال ،دہشت گردی ،رشوت خوری ،ٹیکس چوری ،سیاست دانوں اور نوکر شاھی کی لوٹ مار ،سب ایک طرف اور غریب لوگوں کو دی جانے والی سبسڈی ایک طرف !
یہ امیر اور غریب کی جنگ ہے .ہمشہ کی طرح اس میں جیت امیر کی ہی ہو گی .نہ موجودہ حکومت اور نہ پچھلی حکومت نے بجلی چوری کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات کیے. ایسا معلوم ہوتاہے کہ  چوری کرنے والوں کو کھلی چٹھی دی جا چکی ہے. حکومت صرف ان لوگوں کا مزید خون نچوڑنے کی کوشش کرے گی جو پہلے ہی ایمانداری سے اپنے یوٹیلیٹی بل ادا کر رہے ہیں. اگر حکومتوں کی یہ روش جاری رہی تو وہ وقت بہت جلد آنے والا ہے جب وہ لوگ جو بل ادا کر رہے ہیں وہ بھی ہاتھ کھڑے کر دیں گے اس کے بعد کیا ہو گا.
حکومت کے اپنے اعدادوشمار کے مطابق ملک میں سالانہ 210 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے .آخر حکومت کو ان بجلی چوروں کے خلاف کاروائی سے کون روکتا ہے .کیا یہ لوگ حکومت سے زیادہ طاقتور ہیں یاوہ خود حکومت ہیں .پاکستان کے عوام یہ سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں .
سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھرصاحبہ  کے شوہر کی ملکیت ایک فیکٹری کا 8 کروڑ کا گیس کا بل تھا .بل جمع نہ کرانے پر ان کا گیس کنکشن کاٹ دیا گیا .بعد میں انہوں نے 3 ہزار روپے ماہانہ قسط کروا کر اپنا گیس کنکشن بحال کروا لیا .3 ہزار ماہانہ -8 کروڑ روپے .ذرا حساب کیجے کتنے سو سالوں میں یہ پیسے ادا ہونگے .ہمارے حساب کے مطابق 22 سو سال میں یہ 8 کروڑ روپے ادا ہونگے .اگر میرا یا آپ کا 5 ہزار روپے کا یوٹیلٹی بل ہو تو کوئی بھی سرکاری محکمہ 3 مہینے کی قسطیں  بھی نہیں کرے گا .لیکن بڑے لوگوں کے لیے 22 سو سال کی قسطیں ؟ کون جیتا ہے تیری ذلف کے سر ہونے تک !
ہمارے ملک میں جموریت کا مطلب -عوام کی حکومت ،عوام کے لیے ،عوام کے ذریے نہیں -بلکہ طاقتور کی حکومت ،طاقتور کے لیے ،عوام کی ووٹ کے ذریعے  ہے .
اس وقت صرف یہ کہا جا سکتا ہے .اگلے پانچ سال کے لیے ہمیں یعنی عوام کو سو جوتے بھی کھانے پڑیں گے اور سو پیاز بھی  !

No comments:

Post a Comment