Sunday 22 June 2014

منزل نہیں رہنما ؟

ایم -کیو -ایم کا یہ پرانا نعرہ ہے .کہ انھیں منزل نہیں   رہنما چاہیے .یعنی  انھیں الطاف حسین  چاہیے ،منزل ملے یا نہ ملے .شائد یہی وجہ ہے کہ متحدہ کے چاہنے والے تقریبآ   30سالوں سے ایک دائرے میں چکر لگا رہے ہیں .مہا جر سے متحدہ تک کا  سفر قتل و غارت گری  اور تباہی سے عبارت ہے .اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں کہ متحدہ اول تا آخر الطاف حسین کی ذات ہے .
الطاف حسین ،پاکستان سے بھاگ کر برطانیہ گے تھے .انھوں نے برطانیہ میں سیاسی پناہ اس بنیاد پر حاصل کی تھی .کہ پاکستان میں ان کی جان کو خطرہ ہے .برطانیہ میں بیٹھ کر وہ ایک ڈان کی طرح ایم .کیو .ایم کو چلاتے رہے ہیں .بعض وجوہات کی بنا پر حکومت برطانیہ نے انھیں برطانیہ میں رہ کر متحدہ کو پاکستان میں کنٹرول کرنے اور چلانے کی اجازت دیے رکھی .
برطانوی اخبار گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق ،برطانیہ میں الطاف حسین کو سیاسی پناہ دینے اور ان کی سرگرمیوں کو نظر انداز کرنے کی وجہ یہ ہے .کہ متحدہ ،برطانوی انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے .گارڈین کے مطابق ،کراچی شائد دنیا کا واحد شہر ہے .جہاں پر امریکہ نے ،برطانیہ کو انٹیلی جنس اکٹھی کرنے کے لیے ،آگے رکھا ہوا ہے . کراچی میں انٹیلی جنس کے حوالے سے برطانیہ کا سب سے بڑا اثاثہ متحدہ ہے .برطانوی وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے گارڈین کو بتایا ،کہ متحدہ کے رہنما الطاف حسین کا لندن میں قیام ،کسی برطانوی سازش کا حصہ نہیں . بلکہ یہ ایک پالیسی ہے .
پاکستان کی کئی حکومتوں نے ماضی میں الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا .لیکن برطانوی حکومتوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی .سابق وزیر آ عظم پاکستان ،محترمہ بے نظیر بھٹو نے ایک مرتبہ برطانوی حکومت سے کہا تھا .کہ انھیں کیسا لگے گا .کہ اگر کوئی شخص پاکستان میں بیٹھ کر برطانیہ میں لوگوں کو تشدد پر اکساے .
گارڈین کی رپورٹ کے مطابق ،برطانوی عدالتیں پچھلے بیس سالوں میں دو مرتبہ اس نتیجے پر پہنچی ہیں .کہ متحدہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے تشدد کا سہارا لیتی ہے .کراچی پولیس سے تعلق رکھنے والے ایک افسر نے ٢٠١٠،میں برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ اسے کراچی میں متحدہ سے خطرہ ہے .برطانوی جج ،لارڈ بانا ٹا این نے اس پولیس افسر کو سیاسی پناہ دینے کا حکم جاری کیا تھا .انھوں نے اپنے حکم نامے میں یہ تسلیم کیا کہ متحدہ نے کراچی میں دو سو سے زائد پولیس اہلکاروں کو قتل کیا .
اس کے علاوہ ،ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کے دوران ،برطانوی پولیس کو ان کے گھر سے ایسے کاغذات ملے .جو پاکستان میں گرفتار ،متحدہ کے کارکنوں کے ان بیانات کی تائید کرتے ہیں ،کہ انھیں بھارت میں دشت گردی کی تربیت دی گئی .الطاف حسین برطانوی حکومت اور انٹیلی جنس اداروں کے لیے ایک اہم مہرہ ہیں .جب تک ان کی افادیت برقرار ہے ،برطانوی حکومت ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرے گی .
جس طرح ہر رات کی ایک سحر ضرور ہوتی ہے .اسی طرح الطاف حسین کی تخلیق کردہ ،ظالمانہ تاریک رات کی سحر بھی قریب ہے .جو کچھ انھوں نے ماضی میں بویا ہے . اب اس کے کاٹنے کا وقت قریب آتا جا رہا ہے .ویسے بھی متحدہ کو منزل نہیں ،رہنما چاہیے . حالات  ایسے نظر آتے ہیں ،کہ انھیں نہ تو منزل ملے گی اور نہ ہی رہنما ؟؟؟؟؟کیونکہ ا س دنیا میں ہر چیز فانی ہے ...............................

No comments:

Post a Comment