Tuesday 24 June 2014

...انقلاب قادری -فساد کی راہ ؟

طاہرالقادری صاحب ایک بار پھر انقلاب لانے کے لیے پاکستان تشریف لا چکے ہیں .اس سے پہلے بھی چند مرتبہ موصوف انقلاب برپا کرنےکی کوشش  فرما چکے ہیں .گو جناب کو کوئی کامیابی نہ ہوئی اور غم غلط کرنے کے لیے وہ کینیڈا لوٹ جاتے رہے .اس بار اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے ،اس کا فیصلہ تو وقت کرے گا .لیکن ایک بات طہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب اس بار بھی ناکام واپس جائیں گے .کیونکہ جس انقلاب کی بات وہ کرتے ہیں .وہ انقلاب جذباتی تقریروں اور لانگ مارچوں سے نہیں آۓ گا .ایسا انقلاب جو موجودہ نظام کو تہ و بالا کر دے ،ڈاکٹر صاحب کے بس کی بات نہیں .اس کے لیے ایک ایسی شخصیت درکار ہوتی ہے .جس کا ظاہر اور باطن ایک ہو .ڈاکٹر صاحب کے چاہنے والوں سے معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ ان کے رہنما کے قول و فعل میں گہرا تضاد ہے .پاکستان سے باہر وہ جو بات کرتے ہیں .وہ اس سے بالکل مختلف ہوتی ہے .جو وہ پاکستان میں کرتے ہیں .
ایک اور اہم بات جس پر پاکستان کے لوگوں کو غور کرنا چاہئیے کہ ڈاکٹر  صاحب خود تو کینیڈا میں رہتے ہیں .جبکہ انقلاب پاکستان میں لانا چاہتے ہیں وہ اپنی مرضی سے پاکستان چھوڑ کر کینیڈا منتقل ہوے تھے .اس کے لیے انھوں نے دلیل یہ دی تھی کہ پاکستان میں ان کی جان کو خطرہ ہے .یعنی اپنی جان بچانے کے لیے وہ ملک سے باہر چلے گیے تھے .اب ان کے دل میں ملک کا درد کیسے جاگ اٹھا ہے .
انتخابی سیاست میں وہ حصہ نہیں لیتے .شائد اس کی وجہ یہ ہے کہ 2002,کے انتخابات میں انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا .ان انتخابات میں پاکستان عوامی تحریک نے   بہت سے امیدوار کھڑے کیے تھے .لیکن اکیلے ڈاکٹر صاحب ہی کامیاب ہوے تھے . اس وقت ڈاکٹر صاحب نے اسے "انقلاب دشمن طاقتوں کی سازش " قرار دیا تھا .اور قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ دی تھی .
آج بھی لاہور ایئر پورٹ سے اپنے ایک بیان میں انھوں نے پاک فوج سے سیکورٹی  فراہم کرنے کا مطالبہ کیا .انھوں نے فرمایا کے حکومت نے راستے میں ماہر نشانہ باز مقرر کر رکھے ہیں .جن سے انکی جان کو خطرہ ہے .شائد اس خطرے کی وجہ ان کا وہ خواب ہو ،جو انھوں نے 1993،میں بیان فرمایا تھا .انھوں نے کہا تھا ،کہ ........."مجھے خواب میں سرکار دو عالم نے بشارت دی ہے ،کہ میری عمر آپ کی عمر کے برابر 63،سال ہو گی .ڈاکٹر صاحب کی تاریخ پیدائش 19،فروری 1951،ہے .اور اب 2014،ہے . اس حساب سے ڈاکٹر صاحب کی عمر 63،سال اور 4،ماہ ہو چکی ہے .شائد ڈاکٹر صاحب کو شک ہے کہ کہیں ان کا خواب سچ نہ ہو جائے .اس لیے ڈر کے مارے فوج سے سیکورٹی کے طلبگار ہیں .
نامور شاعر ،مظفر وارثی کی کتاب ،"گئے دنوں کا سراغ "میں ایک باب ہے .ہم اور پاکستان عوامی تحریک .....مظفر وارثی اس میں لکھتے ہیں .....ڈاکٹر طاہرالقادری اپنی کرامات بڑے فخر سے بتایا کرتے .....فرماتے میں چلتا تو ،بھڑیں بھی چل پڑتیں .....میں رکتا تو رک جاتیں --اہلیہ کو غصے سے اندھی کہہ دیا .تو وا قعی اندھی ہو گئیں .پھر میری  دعا سے آرام آیا .وہ دھاڑیں مار  مار کر اپنے خواب بیان کرتے .اور حضور کے بارے میں گستاخانہ الفاظ کہہ جاتے .وہ اپنے خوابوں کی  تحبیریں اپنی مرضی کی کر لیتے .اور ہر مطلب کے آدمی کو نوید سناتے کہ ....خواب میں حضور نے انکی خدمات کو سراہا ہے .مظفر وارثی لکھتے ہیں .ڈاکٹر صاحب ،میاں نواز شریف کو منافق کہتے تھے .حالانکہ میاں صاحب انھیں اپنے کاندھوں پر بٹھا کر غار حرا میں لے گیے تھے .سول سیکرٹریٹ پنجاب میں ڈاکٹر صاحب کی فائل کھلی تھی .ان کے تمام احکامات اس پر درج ہوتے اور ان پر عمل ہوتا تھا .قادری صاحب نے بہنوں کے نام پلاٹ الاٹ کراے .سالے کو نائب تحصیلدار اور بھانجے کو اے .ایس .ائی بھرتی کرایا . میاں محمد شریف نے انھیں نقد 16 لاکھ روپے دیے .میاں محمد شریف ...طاہر صاحب کو شادمان سے اتفاق مسجد لے گیے .اور اتفاق مسجد سے آسمان پر جا بٹھایا .گاڑی دی ،مکان دیا ،اور چالیس طالب علموں کا سارا خرچ برداشت کرتے تھے .وارثی صاحب لکھتے ہیں ......طاہرالقادری کو امام خمینی بننے کا شوق تھا .لیکن انداز رضا شاہ پہلوی والے تھے .وہ پنجاب حکومت کو بدنام کرنے کے لیے عدالت گے .لیکن صاحب عدالت مفتی محمد خان قادری نے اپنے فیصلے میں ،طاہرالقادری کو جھنگ کے ادنیٰ خاندان کا سپوت ،محسن کش ،جھوٹا اور شہرت کا بھوکا قرار دیا .
ڈاکٹر طاہرالقادری تماشا تو کر سکتے ہیں .انقلاب ان کے بس کی بات نہیں .ہاں مولوی فساد پھیلانے میں ماہر ہوتے ہیں .شائد یہی مقصد لیکر ڈاکٹر صاحب پاکستان تشریف لاۓ ہیں ......................

No comments:

Post a Comment