Friday 21 April 2017

صدیوں تک یاد رکھا جانے والا فیصلہ ؟

پانامہ کیس کا فیصلہ آخر کار آ ہی گیا . چند دن پہلے بینچ کے ایک معزز  رکن نے فرمایا تھا کہ ایسا فیصلہ دینگے جو صدیوں تک یاد رکھا جاۓ گا .  اس میں کوئی شک نہیں کہ پانامہ کیس کا فیصلہ  صدیوں تک نہ سہی ، دہایوں تک ضرور یاد رکھا جاۓ گا . جو لوگ ملک کی آعلی ترین عدلیہ سے یہ توقع لگاۓ بیٹھے تھے کہ وہ  پاکستان میں اشرافیہ کےسرخیل (میاں نواز شریف ) کے خلاف کوئی فیصلہ دیں گے . انھیں زیادہ مایوس نہیں ہونا چاہیے .. پاکستان میں عدلیہ نے اپنی تاریخ سے ذرا بھی انحراف نہیں کیا . انھوں نے پہلے بھی (سٹیٹس کو) کا ساتھ دیا تھا اور آج بھی  پرانی روش کو ہی برقرار رکھا ہے ...
 اشرافیہ کو تو پہلے ہی پتا تھا کہ کیا فیصلہ آۓ گا...  اس لیے وہ تو اس فیصلہ کو یاد نہیں رکھیں گے. جہاں تک عوام کا تعلق ہے وہ ضرور اس فیصلے کو صدیوں تک یاد رکھیں گے .. عوام کو اس فیصلے کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ خبردار جو تبدیلی کی خواہش کی ؟  یہ نظام اسی طرح چلے گا .....تمہارا کام صرف پانچ سال بعد ڈبے میں ووٹ ڈالنا ہے . اور تمھارے ووٹ کا فیصلہ بھی ہم کریں گے کہ وہ کس امیدوار کے کھاتے میں جاۓ گا ....
پیپلز پارٹی کی اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان میں پیپلز پارٹی کیلئے قانون اور ہے اور ( ن ) لیگ کیلئے اور !!! بقول اعتزاز احسن ، نواز شریف اینڈ کمپنی اس نظام کے چہیتے بچے ہیں . گو کبھی کبھی انھیں ڈانٹ ڈپٹ کی جاتی ہے . لیکن عام طور پر انکے ناز نخرے ہنسی خوشی برداشت کیے جاتے ہیں .... پانامہ کیس کا فصیلہ اس طرزعمل کی ایک بہترین مثال ہے .......

No comments:

Post a Comment