Wednesday 19 April 2017

!!!! راجہ گدھ

جنگل کے تمام باسی ،گدھ کے بارے میں شکایت کرتے ہیں کہ وہ راتوں کو انھیں سونے نہیں دیتا . چیختا ،چلاتا ہے . نہ ہی خود آرام کرتا ہے اور نہ دوسروں کو آرام کرنے دیتا ہے . عدالت لگائی جاتی ہے . گدھ کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ حاضر ہو . گدھ حاضر ہوتا ہے . اس سے پوچھا جاتا ہے کہ وجہ کیا  ہے . نہ وہ خود سوتا ہے اور نہ دوسروں کو سونے دیتا ہے ؟    آخر کیا وجہ ہے . اسے کیوں دورے پڑتے ہیں .کیوں نہ اسے جنگل بدر کر دیا جاۓ ؟  گدھ جواب دیتا ہے کہ پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا . جب سے اس نے مردار کھانا شروع کیا ہے .اسکی یہ حالت ہو گئی ہے . اب اسے اپنے آپ پر قابو نہیں رہتا اور وہ راتوں کو چیخنا ،چلانا شروع کر دیتا ہے ......
اگر پاکستان کی موجودہ صورت حال پر غور کریں .تو یہ بات کھل کرسامنے آ جاتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں جو بھی ، لوگ ، گروہ ، طبقے ، فرقے ، دوسروں کو تنگ کرتے ہیں ، فساد پھیلاتے ہیں .  انکی حالت بھی گدھ کی طرح کی ہو چکی ہے . مردار کھا کھا کر اب یہ بھی پاگل ہو چکے ہیں . انھیں اپنے آرام و سکون کا  تو بہت خیال ہے لیکن دوسروں کے آرام و سکون کی کوئی پروہ نہیں ....
وجہ وہی حرام کی کمائی ہے .... جو انھیں کسی پل چین نہیں لینے دیتی . وہ جس بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں . چاہے صحافی ہوں ، خود ساختہ دانشور ہوں ، کاروباری ہوں ، سیاستدان ہوں ، سرکاری ملازم ہوں یا فرقہ پرست مذہبی راہنما .... انکی اکثریت مردار کھا کھا کر اچھے برے کی تمیز کھو بیٹھی ہے  ... کسی بھی عدالت کا، کوئی بھی فیصلہ اس چالباز گروہ کے مضبوط گٹھ جوڑ کو توڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ؟؟؟؟ ان کا علاج صرف اور صرف گلوٹین ہے .  کیا پاکستان کے عوام اس قربانی کیلئے تیار ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment