Saturday 5 May 2018

جہالت کا کوئی علاج نہیں ؟

میاں نا اہل شریف جب سے نظریاتی ہوۓ ہیں . لگتا ہے حواس کھو بیٹھے ہیں . تاریخ سے انھیں پہلے بھی کوئی خاص دلچسپی نہ تھی .. نا اہل ہونے کے بعد وہ ملکی تاریخ مسخ کرنے کے مشن پر دوڑتے نظر آتے ہیں . میاں صاحب کے چاہنے والے بھی آج تک یہ دعویٰ نہیں کر سکے کہ انھوں نے کبھی میاں صاحب کو کتاب پڑھتے دیکھا ہو . اور نہ آج تک میاں صاحب نے اپنی کسی تقریر یا میڈیا ٹاک میں کسی کتاب کا حوالہ دیا ہے .
سپریم کورٹ سے نا اہل قرار دئیے  جانے   کے  بعد وہ کئی مرتبہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی اور شیخ مجیب الرحمن کی معصومیت کا تذکرہ  کر چکے ہیں . جناب کا بیانیہ یہ ہے کہ شیخ صاحب کوئی برے آدمی نہ تھے . انھیں پاکستان سے   علیحدگی پر مجبور کیا گیا ؟    
یہ سوچ کر حیرت ہوتی ہے کہ تین مرتبہ پاکستان کا وزیر اعظم رہنے والا شخص تاریخ سے کتنا نا بلد ہے ؟    شیخ مجیب الرحمن کی بیٹی  حسینہ واجد نے 7 مارچ 2010،   کو ڈھاکہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوۓ یہ اقرار کیا تھا کہ ان کے والد نے بھارت سے مل کر پاکستان کو دو لخت 
کرنے کا منصوبہ بنایا تھا . وہ ان میٹنگز کی چشم دید گواہ ہیں جو انکے والد اور بھارتی انٹیلی جنس   کے افسران کے درمیان لندن میں ہوتی رہیں . اس تقریب کی تمام روداد ڈیلی میل لندن میں شایع ہوئی ...
ڈاکٹر معید پیرزادہ کا 16دسمبر 2017،   کو گلوبل ولیج سپیس میں شایع ہونے والا مضمون بھی جناب   نواز شریف کی نظروں سے نہیں گزرا ہو گا . اس تحقیقی مضمون میں ڈاکٹر صاحب نے یہ ثابت کیا ہے کہ شیخ مجیب 1962،   سے بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو سے رابطے میں تھا . شیخ مجیب نے   پنڈت جواہر لال نہرو کو ایک خط لکھا تھا کہ اگر بھارت ان کا ساتھ دے تو وہ یکم فروری 1963،   یا  یکم مارچ   1963،   کو لندن سے بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کر سکتے ہیں . 
مجیب الرحمن کے خلاف اگرتھلا سازش کیس بھی ایک حقیقت تھا . مجیب نے غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے بھارتی ریاست تری پورا کے وزیر ا علی سچن سنگھ سے اگرتھلا میں ملاقات کی تھی . مجیب چاہتا تھا کہ جلد از جلد بنگلہ دیش کی آزادی کا اعلان کیا جاۓ .. لیکن بھارتی وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے مجیب کو پیغام دیا کہ اس وقت بین الاقوامی حالات اس کام کیلئے سازگار نہیں . اگر مجیب چاہتا ہے کہ بھارت اس معاملے میں اسکی مدد کرے تو اسے مناسب وقت کا انتظار کرنا ہو گا .  
1971،   میں وہ مناسب وقت آ گیا .  جب شیخ مجیب نے   بھارت کی مدد سے پاکستان کو دو لخت کر دیا . میاں نواز شریف   شیخ مجیب کا حوالہ ضرور دیں . لیکن جناب اس کے انجام کو بھی یاد رکھیں .
بنگلہ دیش کے قیام کے صرف ساڑھے تین سال بعد ہی بنگالیوں کے خود ساختہ باپ کو اس کے اپنے محافظوں نے موت کے گھاٹ اتار دیا !!!! 
شائد تاریخ اپنے آپ کو دہرانے جا رہی ہے . یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ بہت کم لوگ تاریخ سے سبق سیکھتے ہیں ؟؟؟؟      اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں کہ جہالت لا علاج ہے !!!!

No comments:

Post a Comment