Monday 7 May 2018

! ایک اور نوٹس

آج وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے بعد پنجاب کے وزیر آعلی نے واقعہ کا ایک بار پھر نوٹس لے لیا . ہمارے خادم اعلیٰ نوٹس لینے کے معاملے میں ضرورت سے زیادہ خود کفیل ہیں . صوبے میں کوئی چھوٹا ، بڑا واقعہ ایسا نہیں . جس کا جناب شہباز شریف نوٹس نہ لیتے ہوں . یہ بھی حقیقت ہے کہ جناب کے نوٹس سے پنجاب میں کوئی مثبت تبدیلی پچھلے 10،  سال میں نہیں آ سکی ....
بڑے میاں صاحب سپریم کورٹ سے نا اہل قرار پانے کے بعد ،   ووٹ کی عزت اور حرمت کی بات کرتے ہیں . کاش  وہ جب وزیر اعظم پاکستان تھے اس وقت خود ووٹ کو عزت دیتے ؟   جمہوریت میں ووٹ کی عزت اس وقت ہوتی ہے جب ادارے مضبوط ہوتے ہیں .  اگر ملک میں ادارے مضبوط اور خود مختار ہوتے تو آج کسی کو بھی نوٹس لینے کی ضرورت نہ پڑتی ؟   
وزیر اعظم پاکستان کو کسی ادارے یا فرد کو ہدایات نہ دینی پڑتیں . وزیر داخلہ کا علاج نارووال ہی میں ہو جاتا . انھیں ہیلی کاپٹر پر لاہور منتقل نہ کرنا پڑتا .... 
ہمارے حکمران سمجھتے ہیں کہ اگر ادارے مضبوط ہوۓ تو انکی اہمیت کم ہو جاۓ گی.   صرف خبروں میں (ان ) رہنے کیلئے  وہ شعبدہ بازیاں کرتے ہیں . کاش ہمارے حکمران یہ سمجھ سکیں کہ عوام کے مسائل حل کر کے ہی وہ عوام کے دلوں میں گھر کر سکتے ہیں ....  اخباروں اور ٹی -وی پر اشتہارات اور ٹکرز سے قوم کا پیسہ تو برباد ہو سکتا ہے .  عوام کی نظروں میں مقام نہیں بنایا جا سکتا !!!! 

No comments:

Post a Comment