فرانسیسی مفکر والٹیئر کا ایک قول ہے کہ خدا مجھے میرے دوستوں سے بچاۓ . اپنے دشمنوں سے میں خود نپٹ لوں گا .......
کچھ یہی حال اس وقت پاکستان اور حکومت پاکستان کا ہے . اگر قدرت حکومت پاکستان کو پاکستانی دانشوروں سے بچا لے . تو حکومت اپنے اندرونی مخالفوں اور بیرونی دشمنوں سے با آسانی نپٹ سکتی ہے . جب سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حثیت ختم کی ہے . ٹی -وی اینکرز کی اکثریت جو ہفتے کے سات دن تماشہ لگاتے ہیں . لیکن خود کو سینئر تجزیہ کار اور دانشور کہلوانا زیادہ پسند کرتے ہیں . واویلا کر رہے ہیں کہ بین الاقوامی برادری پاکستان کا ساتھ نہیں دے رہی . مسلم امہ بھی کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ نہیں کھڑی ! حکومت پاکستان سفارتی محاذ پر نا کام ہو رہی ہے ؟
حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مسلہ کشمیر ساری دنیا میں ایک بار پھر ذرائع ابلاغ کی زینت بن رہا ہے . سی -این -این ، بی بی سی ، چائنا ٹی وی ، جرمن ٹی وی ، الجزیرہ ، ترک میڈیا ، عرب میڈیا ، یورپین میڈیا ، انڈونشیا ، ملیشیا ، غرض ہر جگہ کشمیر اور کشمیر کے رہنے والوں کا ذکر ہو رہا ہے . آج اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں پاکستان کی درخوا ست پر بھارتی اقدام پر بحث ہو گی .
کیا یہ کامیابی کم ہے . جہاں تک بین الاقوامی برادری کا اور مسلم امہ کا تعلق ہے . وہ اس وقت ہمارا ساتھ دیں گے . جب ہم ثابت قدمی سے اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے . ہر ملک کے اپنے مفادات ہیں . اور ہر ملک
کو اپنے مفادات کے مطابق اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے . جس طرح ہم نے سعودی عرب کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے . لیکن یمن میں اپنی فوج بھیجنے سے انکار کر دیا . اسی طرح سعودی عرب پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے اور بھارت میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے . ہم اسے مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ بھارت سے کاروبار نہ کرے .
جب افغانستان میں ہمارے اور امریکہ کے مفادات میں مطابقت تھی . امریکہ ہمارا ساتھ دیتا رہا اور ہماری مالی امداد بھی کرتا رہا . جب امریکہ کو ہماری ضرورت نہ رہی اس نے امداد سے ہاتھ روک لیا . اب پھر امریکہ کو افغانستان میں ہماری ضرورت ہے . امریکی صدر جو پہلے ٹویٹ کر کر کے ہمیں کوستے تھے . اب ہماری تعریف کرتے نہیں تھک رہے . ہمارے دانشور شائد یہ بھول جاتے ہیں کہ بین الاقوامی تعلقات میں ہر ملک صرف اور صرف اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور اس میں کوئی برائی نہیں !
پاکستان کو بھی اپنے قومی مفادات کو اولیت دینی چاہیے . حکومت پاکستان کے اقدامات سے یہی نظر آتا ہے کہ پاکستان کے مفادات سب سے مقدم ہیں . مسلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر زندہ ہو چکا ہے . اس کی بنیادی وجہ بھارتی وزیر اعظم کی انتہا پسندانہ پالیسیاں ہیں . مذہبی انتہا پسندی کے جس جن کو مودی نے بوتل سے باہر نکال دیا ہے . وہ قتل و غارت گری اور فساد پھلا ۓ بغیر نہیں رہے گا . اس فساد کا سب سے زیادہ نقصان بھارت کو ہو گا . بھارت کی تباہی مودی کے ہاتھوں لکھی جا چکی ہے . ہمیں صرف انتظار کرنا ہو گا . صبرو تحمل اور ثابت قدمی کے ساتھ !!!!!!!!!!!!
کچھ یہی حال اس وقت پاکستان اور حکومت پاکستان کا ہے . اگر قدرت حکومت پاکستان کو پاکستانی دانشوروں سے بچا لے . تو حکومت اپنے اندرونی مخالفوں اور بیرونی دشمنوں سے با آسانی نپٹ سکتی ہے . جب سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حثیت ختم کی ہے . ٹی -وی اینکرز کی اکثریت جو ہفتے کے سات دن تماشہ لگاتے ہیں . لیکن خود کو سینئر تجزیہ کار اور دانشور کہلوانا زیادہ پسند کرتے ہیں . واویلا کر رہے ہیں کہ بین الاقوامی برادری پاکستان کا ساتھ نہیں دے رہی . مسلم امہ بھی کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ نہیں کھڑی ! حکومت پاکستان سفارتی محاذ پر نا کام ہو رہی ہے ؟
حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مسلہ کشمیر ساری دنیا میں ایک بار پھر ذرائع ابلاغ کی زینت بن رہا ہے . سی -این -این ، بی بی سی ، چائنا ٹی وی ، جرمن ٹی وی ، الجزیرہ ، ترک میڈیا ، عرب میڈیا ، یورپین میڈیا ، انڈونشیا ، ملیشیا ، غرض ہر جگہ کشمیر اور کشمیر کے رہنے والوں کا ذکر ہو رہا ہے . آج اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں پاکستان کی درخوا ست پر بھارتی اقدام پر بحث ہو گی .
کیا یہ کامیابی کم ہے . جہاں تک بین الاقوامی برادری کا اور مسلم امہ کا تعلق ہے . وہ اس وقت ہمارا ساتھ دیں گے . جب ہم ثابت قدمی سے اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے . ہر ملک کے اپنے مفادات ہیں . اور ہر ملک
کو اپنے مفادات کے مطابق اپنی خارجہ پالیسی بنانے کا حق حاصل ہے . جس طرح ہم نے سعودی عرب کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے . لیکن یمن میں اپنی فوج بھیجنے سے انکار کر دیا . اسی طرح سعودی عرب پاکستان میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے اور بھارت میں بھی سرمایہ کاری کر رہا ہے . ہم اسے مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ بھارت سے کاروبار نہ کرے .
جب افغانستان میں ہمارے اور امریکہ کے مفادات میں مطابقت تھی . امریکہ ہمارا ساتھ دیتا رہا اور ہماری مالی امداد بھی کرتا رہا . جب امریکہ کو ہماری ضرورت نہ رہی اس نے امداد سے ہاتھ روک لیا . اب پھر امریکہ کو افغانستان میں ہماری ضرورت ہے . امریکی صدر جو پہلے ٹویٹ کر کر کے ہمیں کوستے تھے . اب ہماری تعریف کرتے نہیں تھک رہے . ہمارے دانشور شائد یہ بھول جاتے ہیں کہ بین الاقوامی تعلقات میں ہر ملک صرف اور صرف اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرتا ہے اور اس میں کوئی برائی نہیں !
پاکستان کو بھی اپنے قومی مفادات کو اولیت دینی چاہیے . حکومت پاکستان کے اقدامات سے یہی نظر آتا ہے کہ پاکستان کے مفادات سب سے مقدم ہیں . مسلہ کشمیر ایک مرتبہ پھر زندہ ہو چکا ہے . اس کی بنیادی وجہ بھارتی وزیر اعظم کی انتہا پسندانہ پالیسیاں ہیں . مذہبی انتہا پسندی کے جس جن کو مودی نے بوتل سے باہر نکال دیا ہے . وہ قتل و غارت گری اور فساد پھلا ۓ بغیر نہیں رہے گا . اس فساد کا سب سے زیادہ نقصان بھارت کو ہو گا . بھارت کی تباہی مودی کے ہاتھوں لکھی جا چکی ہے . ہمیں صرف انتظار کرنا ہو گا . صبرو تحمل اور ثابت قدمی کے ساتھ !!!!!!!!!!!!
No comments:
Post a Comment