پاکستان کے موجودہ حالات کو کچھ لوگ 70/71 کے مشرقی پاکستان کے حالات سے تشبیہ دے رہے ہیں .ان کا خیال کہ پاکستان 71،کی طرح کے ایک اور سانحہ کے دھانےپر کھڑا نظر آتا ہے .مشرقی پاکستان کی علحیدگی کی بہت سی وجوہات تھیں .سیاسی ،لسانی ،معاشی اور ایک بڑی وجہ جغرافیائی بھی تھی .یعنی مشرقی اور مغربی پاکستان میں ایک ہزار میل کی دوری .جس میں بھارت حائل تھا .موجودہ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے ایک وحدت ہے .
مجھے نہیں لگتا کہ پاکستان اس وقت 71 ،کی طرح کے کسی سانحے کے دھانے پر ہے .لیکن پاکستان کی حکمران اشرافیہ اسی سیاسی غرور و تکبر کا مظاہرہ رہی ہے .جس نے سانحہ مشرقی پاکستان کو نا گزیر بنا دیا تھا .
اس وقت کی حکمران (سول ، فوجی اور مغربی پاکستان کی سیاسی ) اشرافیہ نے مشرقی پاکستان کی عوام کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا تھا .آج ہم اسی طرح کے انکار کو نئی زبان میں ملبوس دیکھ رہے ہیں .یکجہتی ،استحکام ،قومی مفاد کو عوام کے سامنے پیش کرنے کا طریقہ بدل گیا ہے .لیکن ذہنیت نہیں بدلی !
یہی اصل خطرہ ہے .
انتخابات کے ہونے یا نہ ہونے سے ریاستیں شاز و نادر ٹوٹتی ہیں .جبکہ وہ اس وقت منہدم ہو جاتی ہیں .جب اقتدار پر قابض یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ عوام کا منڈیٹ (اختیاری )ہے .یعنی اپنے مفاد میں ہوا تو عوام کا فیصلہ قبول کر لیا. اور اگر ایسا نہ ہوا تو مسترد کر دیا .
71،میں اسی طرز فکر کی وجہ سے پاکستان کو اپنے اکثریتی صوبے کی علحیدگی کا نقصان برداشت کرنا پڑا . اس وقت ملک میں جیسے حالات ہیں .اگر ان میں بہتری لانے کی کوئی سنجیدہ کوششیں نہ کی گئی .تو حالات مزید ابتری کی طرف جا سکتے ہیں .ایک ایسا نظام جو اندر سے کھوکھلا ہو چکا ہے .اسے صرف ،طاقت ،خوف اور عوام کی اکثریت کو دیوار سے لگا کر استحکام نہیں دیا جا سکتا .
پاکستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوۓ .مستقبل میں پیش آنے والے واقعات کی ممکنہ ترتیب کچھ اس طرح ہو سکتی ہے .
ایک غیر مستحکم نظام .....جیسا اس وقت چل رہا ہے .
ایک سخت آمرانہ نظام
ایک معجزاتی جمہوری پیش رفت ....یا
ایک ایسا ڈگمگاتا نظام .جو ایک قدم آگے جاتا ہے اور دو قدم پیچھے .
اگر کوئی جمہوری پیش رفت ہوتی ہے .تو کسی حد تک ملک میں استحکام آ سکتا ہے .ورنہ باقی تینوں صورتوں میں ،حکومت تو شاہد چلتی رہے .لیکن ملک کا بیڑا غرق ہو جاۓ گا .
ایک بات وثوق سے کہی جا سکتی ہے .کہ تاریخ اپنے آپ کو دہرا نہیں رہی .بلکہ تاریخ حکمرانوں کو (وارننگ )انتباہ کر رہی ہے .سوال یہ ہے کہ کیا اقتدار پر قابض سن رہے ہیں ؟
No comments:
Post a Comment