Monday 2 February 2015

ہنسی روکے نہیں رکتی ؟

وزیر اطلاعات جناب پرویز رشید صاحب نے پچھلے پانچ ماہ میں جتنی پریس کا نفرنس کی ہیں وہ پاکستان کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہو گا . عوام کے لیے ان کی گفتگو کسی مزاحیہ پروگرام سے کم نہیں ہوتی . بیشمار مسائل میں گھری پاکستانی قوم کیلئے ٹی -وی پر ان کی آمد تھوڑے وقت کیلئے ہی سہی ،ہنسی کا سبب بنتی ہے . جوں جوں سینٹ سے ان کی ریٹائرمنٹ کے دن قریب آ رہے ہیں .توں توں ان کی بیقراری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے . شائد اسی بیقراری میں وہ پریس کانفرنس پے پریس کانفرنس کیے جا رہے ہیں .ممکن ہے وہ نواز شریف کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہوں کے ان سے زیادہ ان کا وفادار اور کوئی نہیں . تب ہی تو وہ ہر معاملے پر لب کشائی کرتے ہیں .  چا ہے وہ معاملہ ان کی وزارت سے متعلق ہو یا نہ ہو ؟
عمران خان کے ہر بیان پر بولنا موصوف نے اپنے اوپر فرض کر رکھا ہے .انھیں شائد ابھی تک یہ یقین نہیں آیا کے وہ پاکستان کے وزیر اطلاعات ہیں ، وہ اپنے آپ کو نواز لیگ کا  ترجمان سمجتھے ہیں . نواز حکومت کی رسوائی میں ان کی کارکردگی کے علاوہ وزیر موصوف کا بھی بہت حصہ ہے . پاکستان کی تاریخ میں اتنا سفید جھوٹ کسی وزیر اطلاعات نے نہیں بولا ہو گا .جتنا پرویز رشید صاحب بولتے ہیں .
انگریزی کا ایک  لازوال جملہ ہے . کسی بھی بات پر اس وقت تک یقین نہ کریں .جب تک سرکاری طور پر اس کی تردید نہ کر دی جاۓ .
Never believe anything until it has been officially denied. (Claud Cockburn).
امریکہ کے سابق صدر جان -کنیڈی مرحوم  نے ایک بار امریکہ میں مکسیکو کے سفیر سے کہا کہ کیوبا اس خطے کی سیکورٹی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے . سفیر نے انھیں جواب دیا کہ اگر وہ مکسیکو کے عوام کو یہ بتائیں .جو آپ نے کہا ہے .تو ہمارے چار کروڑ لوگ ہنس ،ہنس کے فوت ہو جائیں گے .
President Kennedy warned the Mexican ambassador that Cuba was very dangerous and a threat to security during the Cuba Missile Crisis era. The Mexican ambassador's told President Kennedy that "If we publicly declare that Cuba is a threat to our security, forty million Mexicans will die laughing".

No comments:

Post a Comment