Sunday 11 December 2016

!!!! نیا زمانہ ، نۓ معنی

کنفیوسیش ( Confucius) مشہور چینی فلاسفر ،استاد ، سیاستدان سے ایک دفعہ کسی نے  پوچھا کہ    اگر انہیں حکومت مل جاے تو وہ سب سے پہلا کام کیا کریں گے . انھوں نے  جواب دیا کہ  وہ زبان کی درستگی کریں گے ( تصیح )کریں گے .......
(.I will rectify the language)
وزیر اعظم پاکستان کی قومی اسمبلی میں تقریر کے بارے میں ان کے وکیل  نے  سپریم کورٹ میں جو بیان دیا ہے . اس کے بعد پاکستان میں بھی یہ ضروری ہو چکا ہے کہ    زبان کی تصیح کی جاۓ  .... اور اگرحکومتی سطح پر ایسا کر دیا جاۓ تو پاکستان کے عوام پر ایک احسان عظیم ہو گا ....
وزیر اعظم صاحب   نے  قومی اسمبلی میں لکھی ہوئی تقریرکی . ان وسائل کا زور دے کر زکر کیا جن سے لندن کے فلیٹ خریدے گے ..  ان کے وکیل صاحب   نے   سپریم کورٹ میں کہا کہ    وہ ایک سیاسی بیان تھا . 
آب  تصیح شدہ اردو میں لکھےہوۓ    کا مطلب زبانی ہو گا .....
سیاسی کا مطلب جھوٹ ہو گا ....
میرٹ کا مطلب سفارش ہو گا ....
سیاست کا مطلب ،کاروبار ہو گا ....
رشوت کا مطلب ،ہمارا جائز حق ہو گا ....
حکمران جو وعدے کریں ان کا مطلب ٹرک کی بتی ہو گا ....
دستاویزات کا مطلب ،پرچی ہو گا ....
منی  لانڈرنگ کا مطلب، بادشاہ کا تحفہ ہوگا ....
ملک کی ترقی کا مطلب ،حکمرانوں کی ترقی ہو گا ....
اور انصاف   کی فراہمی کا مطلب ، جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہوگا .... 
اگرچہ ملک میں پہلے ہی قانون طاقتوار کی لونڈی ہے . لیکن اگراسے آفیشل قرار دے دیا جاے تو قانون سازوں کا ہی بھلا ہو گا.... 
 When a country is well governed, poverty and a mean condition are things to be ashamed of. When a country is ill governed, riches and honor are things to be ashamed of. (Confucius)
  •  

No comments:

Post a Comment