Thursday 15 June 2017

!!!!اخلاقیات اور عزت نفس

اوبرکمپنی کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بونڈرمین نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا .  13 جون کو ہونے والے ایک اجلاس کے دوران انھوں نے خواتین کے بارے میں کچھ ایسے الفاظ کہے . جن پر بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا ... اخبار میں چھپنے والی خبر کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں ایک خاتون ڈائریکٹر، بورڈ میں خواتین کی شمولیت کی اہمیت پراپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں . انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر بورڈ میں ایک خاتون ممبر ہو تو یہ عین ممکن ہے کہ دوسری خاتون بھی ممبر بن جاۓ ....
اس پر ڈیوڈ بونڈرمین نے کہا کہ بورڈ میں ایک سے زیادہ خواتین کے شامل ہونے کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اب باتیں زیادہ ہونگی ؟؟؟؟
اتنی سی بات پر بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا کہ یہ عورتوں کے خلاف تعصب ہے .اس پر جناب ڈائریکٹر صاحب نے ایک ای -  میل لکھ کر کمپنی کی خواتین سے معذرت کی اور اس کے ساتھ ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دے دیا ...
اب ذرا اپنے ملک پاکستان میں اخلاقیات اور عزت نفس کا عالم دیکھیں ... ہمارے وفاقی وزیر ، جن کے پاس دو وزارتیں ہیں . جناب خواجہ آصف صاحب نے قومی اسمبلی میں محترمہ شریں مزاری کو ٹریکٹر ٹرالی کہا . ابھی چند دن پہلے جناب نے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوۓ ، ٹریکٹر ٹرالی اور ڈمپر کے الفاظ استعمال کیے . گو انھوں نے کسی کا نام نہیں لیا . لیکن ڈمپر کے الفاظ انھوں نے ، محترمہ فردوس عاشق اعوان کے تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد کہے ... 
ایک آدمی صرف یہ کہنے پر کہ بورڈ ممبر خواتین ہونگی تو باتیں کریں گی . پر معذرت 
کرتا ہے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ بھی دیتا ہے . اور دوسری طرف ایک وفاقی وزیر کھلے عام خواتین کی بے عزتی کرتا ہے اور شرمسار بھی نہیں ہوتا ؟؟؟؟ 

No comments:

Post a Comment