Friday 23 March 2018

میاں گوبلز شریف

جوزف گوبلز کو بیسویں صدی کا سب سے بڑا پراپگنڈہ  ماسٹر مانا جاتا ہے . گوبلز نازی جرمنی کا وزیر پراپگنڈہ اور جرمن چانسلر ہٹلر کا قریبی ساتھی تھا . اس سے منسوب کیا جاتا ہے کہ ایک مرتبہ اس نے کہا تھا . ( اگر ایک مرتبہ جھوٹ بولا جاۓ تو وہ جھوٹ ہی رہتا ہے لیکن اگر ایک جھوٹ ہزار مرتبہ بولا جاۓ تو وہ سچ بن جاتا ہے )....
سپریم کورٹ سے نا اہلی کے بعد لگتا ہے کہ بڑے میاں  صاحب میں جوزف گوبلزکی روح حلول کر گئی ہے . میاں صاحب اتنی صفائی اور تواتر سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ اکثر لوگوں کو سچ کا گمان ہونے لگا ہے . صرف میاں صاحب ہی نہیں بلکہ ان کی ہونہار بیٹی ،   انکے مشیر ،   حکومتی وزیر ،   صحافیوں اور دانشوروں کی ایک ٹیم بھی تواتر سے جھوٹ کی گردان کرتے نظر آتے ہیں ....
مثال کے طور پر میاں صاحب اینڈ کمپنی ،   یہ کہتے ہیں کہ کیس پانامہ سے شروع ہوا   اور انھیں اقامہ پر نکال دیا گیا ... حقیقت یہ ہے کہ میاں صاحب کو اقامہ پر نہیں نکالا گیا .  دستاویزی ثبوت کے مطابق انھوں نے مارکیٹنگ منیجر کی حیثیت سے 6،   مرتبہ تنخواہ وصول کی . جبکہ انھوں نے اس آمدنی کو اپنے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا .... اثاثے چھپانے کے جرم میں انھیں نا اہل قرار دیا گیا ....اور جہاں تک لندن فلیٹس کا تعلق ہے وہ کیس احتساب عدالت میں چل رہا ہے .  
میاں صاحب کا بیانیہ یہ ہے کہ انھیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل قرار دے دیا گیا ...جبکہ سچ یہ ہے کہ میاں صاحب وزیر اعظم پاکستان ہوتے ہوۓ ،   اپنے بیٹے کی فرم میں مارکیٹنگ منیجر کی نوکری بھی کر رہے تھے اور تنخواہ بھی وصول کرتےرہے ....اس  کے ثبوت  بھی موجود ہیں کہ اسی کمپنی سے ان کے بیٹے نے نواز شریف کو ایک ارب بیس کروڑ روپے ٹرانسفر کیے ..... کیا وزیر اعظم پاکستان کو یہ زیب دیتا ہے کہ وہ دبئی میں ملازمت کرۓ ؟    کیا یہ ووٹ کی حرمت  اور تقدس ہے کہ بیس کروڑ لوگوں کے ملک کا وزیر اعظم دبئی میں ملازمت کرتا ہو ؟؟؟؟؟
میاں صاحب کی بیٹی بھی جھوٹ بولنے میں کسی سے کم نہیں . محترمہ پہلے کہتی تھیں . میری تو پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں ، میں اپنے والد کے ساتھ رہتی ہوں . پتا نہیں لوگ کہاں سے لندن میں ہماری پراپرٹی نکال کر لے آۓ ہیں ... اب کہتی ہیں اثاثے بنانا کوئی جرم تو نہیں !!
حکومت نے جب تیل کی قیمت میں اضافہ کیا تو میاں  صاحب نے فرمایا کہ   اس کی وجہ عدالت کا فیصلہ ہے .جبکہ ان کا نامزد کردہ وزیر اعظم پاکستان کہتا ہے کہ بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے ملک میں  تیل کی قیمت بڑھانی پڑی ...    آج میاں صاحب نے فرمایا کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ بھی عدالتی فیصلہ ہے . اگر انھیں نہ نکالا جاتا تو روپے کی قدر میں کمی نہ ہوتی ... جبکہ مشیر خزانہ فرماتے ہیں کہ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے روپے کی قدر میں کمی کی گئی .....
کون سچ بول رہا ہےاور کون جھوٹ ، اس کا فیصلہ ہم پاکستان کے عوام پر چھوڑتے ہیں ... ووٹ کی حرمت اور تقدس کیلئے   آخر عوام نے بھی کچھ کرنا ہے یا نہیں ؟؟؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment