Monday 5 March 2018

ہنگامہ ہے کیوں برپا ؟

سابق وزیر اعظم فرماتے ہیں کہ عوام کو فخر ہونا چاہیے کہ ان پر (نواز شریف ) کرپشن کا کوئی الزام نہیں  اور ساتھ ہی پھلجھڑی چھوڑتے ہیں کہ انھوں نے موٹر وے بنائی اگر تھوڑی سی کرپشن کر بھی لی تو کیا ہوا ! اس سے پہلے بھی جناب ایک محفل میں فرما چکے ہیں کہ اگر میرے اثاثے ،   آمدن سے زائد ہیں تو بھائی تمہیں کیا ؟
اگر کسی مہذب جمہوری ملک میں کوئی سیاسی لیڈر ایسے بیانات دیتا تو اس کا سیاسی کردار ختم ہو جاتا ،  اسکی اپنی سیاسی جماعت اسے قیادت سے ہٹا دیتی .  ہم عجیب معاشرہ ہیں ،   جہاں سیاسی لیڈر برملا کہتے ہیں کہ انھوں نے یہ کام کیے . وہ کام کیے . اگر ان میں تھوڑی کرپشن بھی کر لی تو کیا ہوا .  انکے اثاثہ جات کے بارے میں سوال کیا جاۓ . تو کوئی تسلی بخش جواب دینے کے بجاۓ ،  کہتے ہیں کہ ہم صرف عوام کو جواب دہ ہیں . کوئی عدالت ہم سے کیسے پوچھ سکتی ہے . اور پارلیمنٹ وہ کس کھیت کی مولی ہے ؟؟؟؟      
یہ کیسی ووٹ کی حرمت و تقدس ہے کہ   ہمارے خون پسینے کی کمائی سے کام ہوتے ہیں اور پھر احسان بھی ہمیں پر دھرا جاتا ہے . یوسف رضا گیلانی کو کہا جاتا تھا .  سپریم کورٹ حکم دے اور تم اس کا حکم نہ مانو . ہم ایسا نہیں ہونے دینگے .  یہ انسانوں کی بستی ہے ہم اسے حیوانوں کی بستی نہیں بننے دینگے .... آج نہ صرف خود سپریم کورٹ کا حکم ماننے سے انکاری ہیں بلکہ عوام کو بھی سپریم کورٹ کے خلاف اور خاص طور پر ان پانچ محترم جسٹس صاحبان پر حملوں پر اکسا رہے ہیں جنھوں نے ان کو نااہل قرار دیا ہے ....
ہمارا جناب سابق وزیر اعظم سے سوال ہے کہ اگر عوام نے ہی جواب لینا ہے . تو پھر پارلیمنٹ کی بھی کوئی ضرورت نہیں . اور نہ عدالتوں کی کوئی ضرورت ہے . جو بھی مقدمہ ہو ، بڑا یا    چھوٹا ؟   جس کے پاس عددی اکثریت ہو گی . فیصلہ اسکے حق میں ہو جاۓ گا .  اس طرح جنگل کا قانون ہو گا ..
نواز شریف صاحب ووٹ کی عزت ،  حرمت اور تقدس کی جو بات کرتے ہیں . ان کا ماضی گواہ ہے کہ انھوں نے خود  کبھی بھی ووٹ کی عزت و حرمت کا خیال نہیں کیا .  جونیجو مرحوم ،   محترمہ بے نظیر مرحومہ  اور یوسف رضا گیلانی   جب وزرا اعظم پاکستان تھے . ان کو ملنے والے ووٹوں کی کیا کوئی عزت نہیں تھی ؟  آپ ان سب کے خلاف 
ہر سازش کی قیادت کرتے رہے ہیں . انھیں تو آپ آئین ،   قانون  اور عدالتی فیصلوں کے احترام کا بھاشن دیتے رہے . کیا صرف اسی ووٹ کی حرمت ہے جو آپ کے حق میں پڑے ؟؟؟؟؟؟ 
اکبر الہ آ بادی  کے ایک شعر کو معذرت کے ساتھ تھوڑا سا تبدیل کرتے ہوۓ . ہم یہ کہہ  سکتے ہیں کہ 
 ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی کرپشن ہی تو کی ہے
ڈاکا ہی تو ڈالا ہے چوری تو نہیں کی ہے !!!!!!!

No comments:

Post a Comment