نواب شاہ میں باب السلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوۓ . (مولوی ) فضل الرحمٰن نے فرمایا کہ پاکستان میں عالمی طاقتوں کا ایجنڈا (اہل دین ) کو اقتدار سے دور رکھنا ہے . یہ انکی تقریر کا سب سے اہم جملہ تھا . اور ہمارا اس مضمون کا موضوع بھی ، عالمی طاقتیں ، اہل دین اور اقتدار ہے .
عالمی طاقتوں سے مراد عام طور پر امریکہ اور یورپ لیا جاتا ہے . یا اسے حرف عام میں مغرب کہا جاتا ہے .مولوی صاحب نے یہ وضاحت نہیں کی کے عالمی طاقتیں انھیں اقتدار سے کیوں دور رکھنا چاہتی ہیں . آخر انھوں نے کونسا ایسا کام کیا ہے کہ امریکہ و یورپ انکے خلاف ہیں ؟ زمینی حقائق تو یہ ہیں کہ سوویت یونین کے خلاف افغانستان میں انکی جماعت اور جماعت اسلامی نے امریکہ کے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے . خاص طور پر طالبان تو انکی جماعت کے زیر نگرانی چلنے والے مدرسوں سے تیار ہوۓ تھے . طالبان کے امیر ملا عمر بھی کراچی میں قائم جمیعت کے مدرسے سے فارغ التحصیل تھے .... آپ اور آپ جیسے دوسرے، پاکستان میں عالمی طاقتوں کا سرمایہ ہیں . آپ کو وہ اقتدار سے کیسے دور رکھ سکتے ہیں ؟؟
جہاں تک مولوی صاحب کی اس بات کا تعلق ہے کہ وہ (اہل دین ) ہیں . اس کو ہم پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا مذاق قرار دے سکتے ہیں . ان سے گزارش ہے کہ وہ اہل مذہب ہیں . ان کا دین سے کوئی تعلق نہیں . دین میں فرقوں کی کوئی گنجائش نہیں . جبکہ مذہب کی بنیاد ہی فرقے ہیں . دین میں سب انسان برابر ہیں جبکہ مذہب کا دارومدار حسب نسب پر ہے !!!!!
قرآن کریم میں الله رب العزت کا فرمان ہے .
تم سب ملکر الله کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور دیکھنا فرقہ بندی نہ کرنا . آل عمران - 103
تم لوگ ہر گز ان لوگوں میں سے نہ ہونا . جنھوں نےفرقہ بندی کی اور باہم اختلاف میں پڑ گۓ . جبکہ روشن سچائی ان کے پاس آ چکی تھی . ایسے لوگوں کیلئے سخت سزا تیار ہے ...آل عمران -105
دین انسانیات کو جوڑتا ہے .. جبکہ مذہب تفرقہ پیدا کرتا ہے .
شیعہ ، سنی اور بر صغیر میں بریلوی ، دیو بندی ، اہل حدیث ، یہ فرقے نہیں تو اور کیا ہیں ؟؟؟؟؟
جہاں تک اقتدار کا تعلق ہے . آپ اس سے دور رہ ہی نہیں سکتے . پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہو ، (ن ) لیگ کی یا (ق ) لیگ کی ، آپ اقتدار میں اپنا حصہ لینا جانتے ہیں . جس طرح مچھلی پانی سے باہر نہیں رہ سکتی . اسی طرح آپ اقتدار سے باہر نہیں رہ سکتے !!!!!!
عالمی طاقتوں سے مراد عام طور پر امریکہ اور یورپ لیا جاتا ہے . یا اسے حرف عام میں مغرب کہا جاتا ہے .مولوی صاحب نے یہ وضاحت نہیں کی کے عالمی طاقتیں انھیں اقتدار سے کیوں دور رکھنا چاہتی ہیں . آخر انھوں نے کونسا ایسا کام کیا ہے کہ امریکہ و یورپ انکے خلاف ہیں ؟ زمینی حقائق تو یہ ہیں کہ سوویت یونین کے خلاف افغانستان میں انکی جماعت اور جماعت اسلامی نے امریکہ کے ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے . خاص طور پر طالبان تو انکی جماعت کے زیر نگرانی چلنے والے مدرسوں سے تیار ہوۓ تھے . طالبان کے امیر ملا عمر بھی کراچی میں قائم جمیعت کے مدرسے سے فارغ التحصیل تھے .... آپ اور آپ جیسے دوسرے، پاکستان میں عالمی طاقتوں کا سرمایہ ہیں . آپ کو وہ اقتدار سے کیسے دور رکھ سکتے ہیں ؟؟
جہاں تک مولوی صاحب کی اس بات کا تعلق ہے کہ وہ (اہل دین ) ہیں . اس کو ہم پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا مذاق قرار دے سکتے ہیں . ان سے گزارش ہے کہ وہ اہل مذہب ہیں . ان کا دین سے کوئی تعلق نہیں . دین میں فرقوں کی کوئی گنجائش نہیں . جبکہ مذہب کی بنیاد ہی فرقے ہیں . دین میں سب انسان برابر ہیں جبکہ مذہب کا دارومدار حسب نسب پر ہے !!!!!
قرآن کریم میں الله رب العزت کا فرمان ہے .
تم سب ملکر الله کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اور دیکھنا فرقہ بندی نہ کرنا . آل عمران - 103
تم لوگ ہر گز ان لوگوں میں سے نہ ہونا . جنھوں نےفرقہ بندی کی اور باہم اختلاف میں پڑ گۓ . جبکہ روشن سچائی ان کے پاس آ چکی تھی . ایسے لوگوں کیلئے سخت سزا تیار ہے ...آل عمران -105
دین انسانیات کو جوڑتا ہے .. جبکہ مذہب تفرقہ پیدا کرتا ہے .
شیعہ ، سنی اور بر صغیر میں بریلوی ، دیو بندی ، اہل حدیث ، یہ فرقے نہیں تو اور کیا ہیں ؟؟؟؟؟
جہاں تک اقتدار کا تعلق ہے . آپ اس سے دور رہ ہی نہیں سکتے . پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہو ، (ن ) لیگ کی یا (ق ) لیگ کی ، آپ اقتدار میں اپنا حصہ لینا جانتے ہیں . جس طرح مچھلی پانی سے باہر نہیں رہ سکتی . اسی طرح آپ اقتدار سے باہر نہیں رہ سکتے !!!!!!
No comments:
Post a Comment