Tuesday 13 January 2015

! آزادی اظہار راۓ

مغرب میں آزادی اظہار راۓ پر بڑا زور دیا جاتا ہے .ہر کسی کو کھلی چھٹی ہے کہ وہ جو چاہے کہتا رہے .خاص طور پرمحمّد رسول الله اور  مسلمانوں کے بارے میں سب چلتا ہے .اگر مسلمانوں کی طرف سے احتجاج کیا جاۓ تو کہا جاتا ہے کہ برداشت کرو .ہم آزادی اظہار راۓ پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتے .
نہ صرف محمّد رسول الله بلکہ حضرت موسیٰ اور حضرت اعیسیٰ علیہ سلام کے بارے میں بھی نازیبا فلمیں اور کارٹون بناۓ جاتے ہیں .اور اس کو نام دیا جاتا ہے .آزادی اظہار راۓ ؟
لیکن دوسری طرف ساری دنیا میں کسی کو یہودیوں کے خلاف ایک لفظ کہنے یا لکھنے کی اجازت نہیں .کوئی شخص اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند نہیں کر سکتا .کسی کو ہالوکاسٹ کے بارے میں سوال کرنے کا حق نہیں .کہا جاتا ہے کہ ہٹلر نے 60 لا کھہ یہودیوں کو نیست و نابود کیا تھا .اگر کوئی یہ کہے کہ نہیں ،ایک کم تھا . تو اس کا بھی جینا حرام کر دیا جاتا ہے .یہاں تک کہ ہٹلر کے نشان کی بھی کوئی کاپی نہیں کر سکتا .اگر کوئی ایسا کرے تو اس کو جیل کی سزا دی جاتی ہے .
اگر آزادی اظہار راۓ ایسا ہی کوئی آسمانی حق ہے تو یہ سب کیلئے برابر ہونا چاہیے . جہاں تک ہمارا تعلق ہے . اس کیلئے ایک سادہ سا جواب ہے .
                                  ہے جرم ضیفی کی سزا مرگ مفاجات !!!!  

No comments:

Post a Comment