Wednesday 3 June 2015

!! جاگو عوام جاگو

پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور قانون کی نظر میں امیر ،غریب کی برابری کا اندازہ کے -پی -کے میں ,ANP کے سابق وزیر میاں افتخار کی گرفتاری اور اس پر ہونے والی تنقید سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے . سابق صدر زرداری ،وزیر اعظم نواز شریف اور ملک کے تمام بڑے و چھوٹے سیاسی لیڈروں نے اور خود ساختہ دانشوروں نے ان کی گرفتاری پر دل کھول کر شور مچایا . ایسا لگتا تھا جیسے پاکستان میں کوئی انہونی ہو گئی ہے . پولیس کو جرات کیسے ہوئی کے اس نے ایک سیاست دان کو نہ صرف گرفتار کیا بلکہ  ہتھکڑی بھی لگائی ؟
پاکستان کے عوام اسی سے اندازہ کر سکتے ہیں کہ ہمارے لیڈروں  کی نظر میں قانون کی کیا وقعت ہے . پولیس کسی غریب کو بے گناہ پکڑ کر لے جاۓ ،اس پر تشدد کرے ،اسے گالیاں دے اسے جان سے بھی مار دے . کسی لیڈر ،کسی دانشور کو کوئی پروہ نہیں . لیکن پولیس کسی سیاستدان کو چاہے وہ قصور وار ہی کیوں نہ ہو اگر پکڑ لے تو یہ ان کو گوارہ نہیں ؟ 
 وزیر اعظم نے فرمایا کہ سیاسی لیڈروں کے خلاف کروائی میں احتیاط سے کام لیا جاۓ . سابق صدر آصف علی زرداری فرماتے ہیں کہ میاں افتخار کے خلاف کروائی ،انتقامی ہے . وزیر داخلہ نے میاں صاحب کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا . سب سے تلخ بیان اسفند یار ولی صاحب کا تھا . آپ فرماتے ہیں کہ میاں افتخار کے خلاف جو کیا گیا . اس کا سود سمیت بدلہ لیں گے . سب کے ردعمل سے ایسا لگتا ہے جیسے 
سیاست دان کوئی آسمانی مخلوق ہیں . عام آدمی کے خلاف پولیس ،جرائم پیشہ لوگ جو مرضی کرتے رہیں .سیاست کے خداؤں کو کوئی فرق نہیں پڑتا ؟ سندھ میں عام لوگ بھوک اور پیاس سے مرتے رہیں ،کراچی میں ہر روز 8,10 لوگ ٹارگٹ کیلنگ کا نشانہ بنتے رہیں . زرداری صاحب کو کوئی پرواہ نہیں ؟ 
پاکستان کے عوام کو جاگنا ہو گا ورنہ اسی طرح ان کی لاشوں پر سیاست ہوتی رہے گی . اسی طرح بیان بازیاں ہوتی رہیں گی لیکن عوام کی حالت نہیں بدلے گی ؟؟؟

No comments:

Post a Comment