Friday 4 November 2016

!!!! تاریخ کا سبق

15 جولائی  1099 میں صلیبیوں نے بیت المقدس پر قبضہ کیا . اس شہر سے جان بچا کر کچھ لوگ دمشق  پہنچے اور پھر وہاں سے ایک وفد کی صورت میں بغداد ،خلیفہ وقت کے دربار میں حاضر ہوے .خلیفہ کو تمام صورت حال سے آگاہ کیا اور اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی تفصیل بیان کی . خلیفہ وقت نے آنسو بہانے کے بعد ،اپنے درباریوں میں سے سات معزز ترین افراد پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی .کہ ان اسباب کا جائزہ لیا جا ے ،جن کی وجہ سے یہ سانحہ رونما ہوا . تاریخ آج تک اس کمیٹی کی رپورٹ سے بے خبر ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
پاکستان میں بھی بہت سے کمیشن بن چکے ہیں. منیر کیمشن -  قائد ملت لیاقت علی خان قتل کیس ،حمود الرحمن کیمشن - اصغر خان کیمشن - بینظیرقتل کیس، میمو گیٹ کیمشن - ایبٹ آباد کیمشن - باقر نجفی کیمشن -- ان تمام کیمشنوں نے کیا تحقیقات کیں ، یہ تمام واقعات کیوں اور کیسے ہوۓ ، کون لوگ اور ادارے ان کے ذمہ دار تھے ، انھوں نے کیا سفارشات دیں . آج تک قوم کو علم نہیں ہو سکا . یا قوم کو اس قابل نہیں سمجھا گیا کہ اسے آ گاہ کیا جاۓ .
عدالت عالیہ، پانامہ لیکس پر بھی ایک کیمشن بنانے جا رہی ہے . خدا نہ کرے، اس کا بھی وھی حال ہو، جو اس پہلے بناۓ جانے والے کیمشنوں کا ہو چکا ہے . کیونکہ پاکستان میں کیمشنوں کی تاریخ کافی داغدار ہے .. ہم صرف دعا ہی کرسکتے اور یہ کہہ سکتے ہیں کہ ....  
                            پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ 

No comments:

Post a Comment