Friday 18 August 2017

مفادات کی سیاست

مولوی فضل الرحمن پاکستانی سیاست کے وہ شہسوار ہیں. جنہیں ہر قسم کے حالات میں اپنے مفادات کا تحفظ کرنا آتا ہے . حکومت چاہے دائیں بازو کی ہو یا بائیں بازو کی ، یا ڈکٹیٹر کی ؟ وہ اپنا حصہ وصول کر لیتے ہیں . پرویز مشرف کے دور حکومت میں وہ ایم - ایم - اۓ کا حصہ تھے اور خبیر پختون خوا میں حکومت میں شریک ہو کر اقتدار کے خوب مزے لوٹے !!!!!
جناب نے آج اپنے ایک بیان میں فرمایا کہ نیب ایک آمر کی تخلیق ہے . ہمارا ا س ادارے پرپہلے دن سے ہی اعتماد نہیں !!!! دوسری طرف 62, 63 کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ان شقوں کو آئین کا حصہ رہنا چاہئیے ......
مولوی صاحب سے گزارش ہے کہ 62, 63  بھی ایک آمر ضیاء الحق نے آئین کا حصہ بنایا تھا .... اگر ایک آمر کا بنایا ہوا ادارہ آپ کو قبول نہیں - تو ایک اور آمر کی طرف سے آئین میں شامل کردہ دو شقیں 62, 63 کیسے آپ کو قبول ہیں ؟؟؟؟؟؟
کیا یہ بقول محترم سہیل وڑائچ ---- کھلا تضاد نہیں !!!!!
یا زمینی حقائق ( ذاتی مفاد ) کا تقاضہ ہے ؟؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment