Wednesday 18 October 2017

!!!! سڑک ، عوام اور خادم

پنجاب کے وزیر آعلی  جناب شہباز شریف جنھیں خادم آ علی کہلوانے کا شوق ہے . نوٹس لینے میں اپنی مثال آپ ہیں .. یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے نوٹس لینے سے آج تک پنجاب میں کوئی بھی مسلہ حل نہیں ہوا .. ایسا پہلے بھی متعدد مرتبہ ہو چکا ہے کہ غریب عورتوں نے ہسپتال کی سیڑھوں ، ننگے فرشوں ،فٹ پاتھوں  اور سڑکوں پر بچوں کو جنم دیا ہے .. ہر بار پنجاب کے ان داتا ، وزیر آ علی ، خادم آ علی ،  راجہ ، مہاراجہ نوٹس لیتے ہیں . چند معمولی اہلکاروں کو بر طرف کرتے ہیں . لیکن مسلہ وہی کا وہی رہتا ہے .. کیونکہ نظام نہیں بدلہ جاتا ... یہ نظام طاقتور کو تحفظ دیتا ہے جبکہ کمزور کی چمڑی ادھیڑ لیتا ہے .....
آج بھی  ایک غریب عورت نے راۓ ونڈ کے ہسپتال کے باہر سڑک پر  بچے کو جنم دیا . یاد رہے کہ یہ پنجاب کا کوئی دور دراز علاقہ نہیں ... شریف خاندان کے جاتی عمرہ کے محل سے چند کلو میٹر کی دوری پر ہے .. اگر شاہی محل کے قریب یہ حال ہے تو پنجاب کے دور دراز علاقوں کے بارے میں اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ وہاں کیا حال ہو گا ...
عوام  پر خرچ کرنے کیلئے حکومت پنجاب کے پاس پیسے نہیں .... لیکن وزیر خادم صاحب کیلئے ایک ارب نوے کروڑ کا ہیلی کاپٹر خریدا جا سکتا ہے ...حکومت پنجاب 9سالوں میں 600 نئی گاڑیاں خرید سکتی ہے ...گورنر پنجاب اپنے علاج کیلئے 50لاکھ روپے لے سکتے ہیں ...  خادم وزیر آ علی اپنے 4گھروں کو کیمپ آفس کا درجہ دیکر ، ان گھروں پر   اٹھنے والے تمام اخراجات پنجاب کے خزانے سے لے سکتے ہیں !!!!! 
لیکن غریب کے علاج کیلئے ، اسی کے ٹیکسوں سے چلنے والے ہسپتالوں میں کوئی جگہ نہیں ، غریب کے تعلیم یافتہ بچوں کیلئے کوئی نوکری نہیں ؟؟؟؟   اپنے محل کی چار دیواری کیلئے 80کروڑ روپے خرچ کیے جا سکتے ہیں . لیکن غریب کے بچوں کے سکول کی چھت اور چار دیواری کیلئے پیسے نہیں ؟؟؟؟  
یہ کیسا نظام ہے ؟؟   اگر کوئی اس نظام کے خلاف بات کرے ،  تو انکی لولی لنگڑی ، کوڑھ زدہ جمہوریت خطرے میں پڑ جاتی ہے ... تمام مفاد پرست اکٹھے ہو جاتے ہیں .... کیا ہم (عوام ) بھی کبھی اپنے جائز حق کیلئے اکٹھے ہونگے ؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment