Friday 4 October 2019

! عوام، پاکستان اور مفاد پرست مولوی

مولوی صاحب نے 27،   اکتوبر کو اپنے آزادی مارچ کا اعلان کر دیا ہے . ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو گرا کر دکھائیں گے . حکومت کو جانا ہو گا . عوام اس حکومت کو مزید برداشت نہیں کر سکتے ؟؟؟؟؟
 مولوی صاحب نے شائد لسی کے خمار میں اپنے اس ڈرامے کو آزادی مارچ کا نام دیا ہے .. کیونکہ حقیقی آزادی جو ہمیں 1947،   میں ملی . اس میں مولوی صاحب کے والد اور دوسرے دیو بندیوں کا کوئی حصہ نہیں تھا .
انکے والد مفتی محمود مرحوم کا یہ بیان ریکارڈ پر موجود ہے کہ پاکستان بنانے کے گناہ میں وہ شامل نہیں تھے .
اگر پاکستان بنانا گناہ تھا تو اب مولوی صاحب اس کو چلانے کے گناہ میں کیوں شریک ہونا چاہتے ہیں ؟ 
جہاں تک عوام کا تعلق ہے تو عوام نے کب آپ کے حضور پیش ہو کر دست بستہ عرض کی ہے کہ آپ عوام کا مقدمہ لڑیں !!
آپ کی ساری سیاسی زندگی گواہ ہے کہ آپ نے کبھی بھی عوام کیلئے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا . جن کشمیریوں کے  ساتھ آپ یک جہتی کا اظہار کرنا چاہتے ہیں . آپ نے ان کیلئے بھی کچھ نہیں کیا جب آپ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین تھے . ہاں آپ نے بطور چیئرمین دنیا کی سیر ضرور کی . مفت کے گھر میں رہے اور 13سال قوم کے خزانے سے لطف لیتے رہے .
آپ پاکستانی قوم کے نمائندہ نہیں ہیں . آپ اپنے مسلک کے مدرسوں میں پڑھنے والے کچھ طالب علموں کے
نمائندہ ہیں . آپ کو کوئی حق نہیں کہ پاکستان میں فساد اور  مذہبی انتہا پسندی کو ہوا دیں . اور جہاں تک ناموس رسالت کے تحفظ کا تعلق ہے . وہ عمران خان اپنی پوری قوت سے کر رہا ہے . اس دنیا کے سارے مسلمان اس کام کیلئے متحد ہیں . آپ نے ہمیشہ تحفظ ناموس رسالت کے نعرے کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے . لیکن اس مرتبہ نہیں !!!!  اس دیوانے مارچ سے آپ کو کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا ؟
 نہ چیرمینی ملے گی ، نہ پرمٹ ملے گا !!!! یہ مولوی ہمارے آزماۓ ہوۓ ہیں !!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!! 

No comments:

Post a Comment