Wednesday 27 May 2015

!!!!حکم کا انتظار ، نوٹس اور ہمارے ادارے

پاکستان میں جو بھی حکومت برسراقتدار اتی ہے . اداروں کو مضبوط کرنے کا دعویٰ کرتے نہیں تھکتی . ن لیگ کا بھی دعویٰ یہی تھا کہ وہ اداروں کو مضبوط کریں گے . ہر کام میرٹ پر ہو گا وغیرہ وغیرہ !!!
اس پر کہاں تک عمل ہوا  ہے وہ پاکستان کے عوام کے سامنے ہے . مرکزی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں ہر ادارے کو اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے استعمال کرنے میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی دوڑ میں مصروف نظر آتی ہیں . گو بعض معاملات میں کے -پی -کے حکومت کی کارکردگی باقی صوبائی حکومتوں سے بہتر ہے .
پیپلز پارٹی کے پچھلے پانچ سال اور ن لیگ کی اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاۓ تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ ملک میں ابھی تک تمام ادارے قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے میں ناکام رہے ہیں . ہر کام کیلئے وزیر اعظم ،وزرا ا علی یا کسی وزیر صاحب کو نوٹس لینا پڑتا ہے یا حکم دینا پڑتا ہے . مثال کے طور پر ایف -آئی -اے نے اگز یکٹ کے خلاف تمام ثبوت حاصل کر لیے ہیں . لیکن مقدمہ درج کرنے کیلئے وزیر داخلہ کی ہدایت کا انتظار ہے . یعنی جب تک وزیر موصوف حکم نہیں دیتے FIA اپنا قانونی فرض ادا نہیں کرے گا . اسے کہتے ہیں اداروں کی آزادی اور خود مختاری ؟
یہی حال پولیس کا ہے ، جب تک کسی صوبے کا وزیر ا علی ، وزیر داخلہ کوئی نوٹس نہ لے یا کسی صوبے کی ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کوئی حکم جاری نہ کرے ،پولیس اپنا کام نہیں کرتی ؟ اگر ہمارے حکمران تمام اداروں کو آزادی اور خود مختاری سے اپنا اپنا کام کرنے دیں تو نہ کسی کو کوئی نوٹس لینا پڑے گا نہ کسی کو کوئی حکم دینا پڑے گا . حکمرانوں اور تمام اداروں کو اپنا اپنا کام کرنے میں بھی آسانی ہو گی . ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ ایسا کرے گا کون ؟؟؟؟

No comments:

Post a Comment