جیو کے ایک ملازم کے ساتھ کینیڈا ہونے والے واقعہ پر پاکستان میں زلزلہ آیا ہوا ہے .کرپٹ حکمران ٹولہ اور انکے حمایتی (صحافی )ساون کے مینڈکوں کی طرح شور مچا رہے ہیں .جن کا کام حق و سچ کی آواز بلند کرنا ، عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف اپنا قلم اور اپنی آواز اٹھانا اور حکمرانوں کی بد عنوانی کو آشکار کرنا تھا .وہ سب اپنے ایک پیٹی بھائی کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں .جس کا کردار ایک صحافی سے زیادہ ایک کراۓ کے لاؤڈ سپیکر کا رہا ہے .
انکے رویہ سے ایسا لگتا ہے کہ انھیں اپنے مقدس پیشے سے زیادہ اپنے ایک ساتھی کی عزت عزیز ہے .ایک ایسا شخص جو اپنے پروگرام میں ایک خاتون کے نجی معاملات کو زیر بحث لاتا رہا ہے .جس خاتون کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا .اسے ،اسکے ادارے اور جو لوگ اس سے یہ پروگرام کروا رہے تھے .انکا مقصد اسکے سوا اور کچھ نہ تھا .کہ عمران خان کو ذہنی اذیت جاۓ .
جب کوئی شخص ،اشخاص یا ادارہ ،کسی بھی خاتون کی نجی زندگی کو بنیاد بنا کر اس پر یا اسکے خاندان پر کیچڑ اچھالتا ہے .تو اسے جواب دہی پر بھی تیار رہنا چاہئیے .آپ سے بھی سوال کیا جا سکتا ہے .جو پیشہ ور غصے سے لال پیلے ہو رہے ہیں . انھیں بھی اپنے منفی رویے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے .سوال پوچھنا صرف آپ کا ہی حق نہیں .عوام کا بھی حق ہے !!!!!
No comments:
Post a Comment