Saturday, 30 January 2016

The Enemy?

Tipu Sultan Once said;   

And so this, that it is not an outside power that is going to crush us. The peril is within us, the sickness is within us and the enemy, the enemy is within us. Yes, this country shall not be conquered from without. It shall be defeated from within.

How true his words were. If we look at the Muslim world we can not fail to see exactly the same happening that happened in India 217 years ago. Hate, prejudice, infighting and greed destroyed us and it will do the same again. Will we ever learn????

“The tyrant dies and his rule is over, the martyr dies and his rule begins.”
Long Live Tipu Sultan!!!! 

Saturday, 2 January 2016

Wisdom is the Lost Property........

The ancient Chinese sage Mencius (4th century BC), once wrote:

This is why I say that all men have a sense of commiseration: here is a man who suddenly notices a child about to fall into a well. Invariably he will feel a sense of alarm and compassion. And this is not for the purpose of gaining the favour of the child's parents or of seeking the approbation of his neighbours and friends, or for fear of blame should he fail to rescue it. Thus we see that no man is without a sense of compassion or a sense of shame or a sense of courtesy or a sense of right and wrong. The sense of compassion is the beginning of humanity, the sense of shame is the beginning of righteousness, and sense of courtesy is the beginning of decorum, the sense of right and wrong is the beginning of wisdom. Every man has within himself these four beginnings, just as he has four limbs. Since everyone has these four beginnings within him, the man who considers himself incapable of exercising them is destroying himself.

Wednesday, 23 December 2015

!! محمّد رسول الله غیروں کی نظر میں

محمّد رسول الله کی ذات مبارک کے بارے میں اور آپ نے جو انقلاب برپا کیا ،اس کے بارے میں بیشمار کتابیں لکھی جا چکی ہیں اور آنے والے وقتوں میں بھی لکھی  جاہیں گی .مسلمانوں کے علاوہ عیسا ئیوں، یہودیوں، اشتراکیوں ،ہندووں ،سکھوں اور بدھ مت کے ما ننے والوں نے بھی آپ کی ذات مبارک کے بارے میں اپنے اپنے مذاہب اور تعصبات سے بالا تر ہو کر تحسین و آفرین کے پھول برسا ۓ ہیں . ان شخصیات میں سیاستدان ،مذہبی رہنما ،دانشور ،سائنسدان اور تاریخ دان شامل ہیں. ہم اس مضمون میں ان شخصیات کی تحریروں سے اقتباس پیش کرتے ہیں .جنھوں نے حقیقت میں ہر قسم کے تعصبات سے بالا تر ہو کر اپنے دل کی آواز پر لبیک کہا !!!

محمّد انسانیت سے محبت کرنیوالے رہنما تھے . انکی شخصیت متاثر کن تھی جو بھی آپ سے ملا کبھی بھلا نہیں سکا ...... (دیوان چند شرما)
پوری انسانی تاریخ میں محمّد ہی وہ واحد  شخصیت ہیں . جو دینی اور دنیاوی ہر لحاظ سے کامیاب ترین تھے ...... (مائیکل ایچ ہارٹ) 
وہ ایک سچے خدا کا پیغمبر تھا .اور اس بات کو ساری زندگی نہیں بھولا . وہ ان خوش نصیب لوگوں میں سے تھا .جنھوں نے سچائی کو اپنی زندگی کا محور بنایا اور کامیابی حاصل کی ...... (سٹنلے لین پول) 
محمّد کے اقوال ،عقل اور دانائی کا خزانہ ہیں . نہ صرف مسلمانوں کیلئے بلکہ تمام انسانیت کیلئے ......(موہن داس گا ندھی )
محمّد نے انسانی تہذیب کو متروک ہونے سے بچایا ......(جے ایچ ڈینی سن )
وہ اپنی شخصیت میں پوپ بھی تھے اور سیزر بھی ..لیکن ان دونوں کی آلائشوں سے پاک تھے .بغیر کسی محافظ اور بغیر کسی محل کے ...اگر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کہے کہ اس نے خدا کے حکم سے حکومت کی تو وہ صرف محمّد تھے .
محمّد نے کبھی اپنے آپ کو ایک عام انسان سے زیادہ مرتبہ نہیں دیا . صرف خدا کا ایک پیغمبر-- لوگوں کو اس پر اعتماد تھا .جب وہ غریب اور تنگدست تھے اور اس وقت بھی جب وہ ایک بڑی سلطنت کے حکمران تھے . ایک بے داغ شخصیت کے مالک .جنکو الله کی مدد پر ہمیشہ یقین تھا . نہ ہی انکی زندگی میں کوئی خفیہ گوشہ تھا اور نہ ہی انکی موت کوئی معمہ تھی ......(ایم -ایچ -ہا ینڈ مین )
اے زمین کے باسیوں اس آئیڈیل پیغمبرکو تلاش کرو .  جس نے ساتویں صدی میں  تمہیں مکمل کامیابی کی راہ دکھائی ......(لوئیس ممفرڈ )
تنقید کرنے والے اندھے ہیں .وہ یہ نہیں دیکھہ سکتے کہ محمّد کے پاس صرف رحم ، معافی ،محبت و  اخوت کی تلوار تھی ......(پنڈت جے آنند )
تمام مذاہب سوائے محمّد کے پیغام کے ، ٹوٹی ہوئی کشتیاں ہیں. وہ انسانیت کو منزل پر نہیں پہنچا سکتے ......(ڈاکٹر ای -بی -ہاکنگ )
اعلی مقاصد ،کم مائیگی اور حیرت انگیز نتائج ،محمّد نے ایک ایسا طریقہ جاری کیا . جو سچائی اور حقیقت پر مبنی ہے ......(الفانسو لیمارٹین )
محمّد نے ایک ایسا شاندار اور وحدانیت سے پر نظریہ پیش کیا .جسکے مقابلے میں تمام دنیاوی نظام ہیچ ہیں . اسلام کی انسانی برابری کوئی مفروضہ نہیں ہے . محمّد نے انسانیت کو جو آزادی بخشی اسکا کبھی کسی نے سوچا بھی نہیں تھا ......(ڈاکٹر ماڈی رایڈن )
ہم  (عیسا ئیوں) نے گندگی اور جھوٹ کے جو انبار اس شخصیت کے گرد لگائے ہیں .وہ ہمارے اپنے لیے ہی باعث ننگ ہیں ......(ٹامس کارلائل)
 تاریخ انسانی میں ایسا کوئی اور نظر نہیں آتا ،جو اتنی بڑی تبدیلیاں لایا ہو ،اور خود تبدیل نہ ہوا ہو ......(آرڈی -سی بوڈے )
محمّد ایک ایسی شخصیت-جس نے نسل انسانی کو سب سے زیادہ متاثر کیا ......(جے -ڈبلیو ڈریپر)
ایک باوقار قوم کی بنیاد رکھنے والا ،ایک عظیم الشان سلطنت ،ایک مذہب بے مثل -جس نے دنیا کو ایک ایسی کتاب پیش کی -جو ایک حقیقی اور سچا معجزہ ہے ......(بوس ورتھہ سمتھہ)
الله کے احکامات کی بجا آوری کیلئے محمّد سب سے بڑا رہنما تھا . اور نبیوں کی طرح انھیں بھی یقین تھا کہ ایک دن آئے گا .جب تمام انسانیت ایک کنبے کی شکل اختیار کریگی ......(ایچ -این سپالڈنگ )
محمّد نے ایک عالمی حکومت کی بنیاد رکھی -اس کا قانون سب کیلئے یکساں -انصاف اور محبت سب کیلئے تھی ......(جارج ایوری )
محمّد عربی اس معاشرتی اور بین الاقوامی انقلاب کے بانی ہیں .جس کا سراغ اس سے قبل تاریخ میں نہیں ملتا .انہوں نے ایک ایسی حکومت کی بنیاد رکھی .جسے تمام کرہ ارض پر پھیلنا تھا .اور جس میں سواۓ عدل اور احسان کے کسی اور قانون کو رائج نہیں ہونا تھا . ان کی تعلیم ،،تمام انسانوں کے درمیان مساوات ،با ہمی تعاون اور عالمگیر اخوت تھی ......(ریمنڈ - لی روگ )
ہمارے بزرگوں نے جو لکھا ہے وہ آپ روایات کی کتابوں میں پڑھ سکتے ہیں. وہ آپ ضرور پڑھیں اور پھر موازنہ کریں کہ حقیقت تک رسائی کن لوگوں نے حاصل کی ؟    

Tuesday, 15 December 2015

!!!!!! اے -پی -ایس کے شہید جگنوؤں کے والدین کے نام

آپ وہ خوش قسمت والدین ہیں جن کے بچوں نے اپنے وطن پر قربان ہو کرنہ صرف خود ایک آعلی وارفع رتبہ پایا ہے بلکہ آپ سب کو بھی اس مقام پر فائز کر دیا ہے .جس پر کوئی بھی انسان صرف اور صرف الله کریم کی رضا سے ہی پنہچ سکتا ہے . آپ کے بچوں نے یونیفارم اور کتابوں کا جو رشتہ آپ کے ساتھہ جوڑا ہے وہ رشتہ آپ کی آخری سانسوں تک آپ کے ساتھہ رہے گا .
جب قیامت کے دن آپ الله کی عدالت میں حاضر ہونگے تو آپ کے یہ معصوم جگنوآپ کو اس ہستی کے ساتھہ کھڑے نظر آئیں گے جس کو الله کریم نے تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا تھا . جس نے فرمایا تھا کہ جنگ کے دوران بھی عورتوں اور بچوں کے ساتھہ اچھا سلوک کرنا....  اس وقت آپ کے بچے آپ سے لپٹ جائیں گے الله کے آخری نبی اور الله کے فرشتے آپ کی محبت ،خلوص ،جرات اور صبر پر داد تحسین دے رہیں ہونگے اور رب کائنات کی رحمت آپ سب کو اپنے حصار میں لے لے گی !!!!!! انشا الله .....
ایک ماں کی طرف سے ہدیہ !!!! 

یہ چند جملے میری شریک حیات نے سا نحہ اے -پی -ایس کے بعد لکھے تھے .نومبر دو ہزار انیس میں وہ بھی خالق حقیقی سے جا ملیں !دکھی دل کے ساتھ آپ سے شیئر کر رہا ہوں .الله کریم ان سب کو  غریق رحمت کرۓ . آمین 






Saturday, 7 November 2015

The Last Sermon.



The Sermon out of a few versions includes: All mankind being children of Adam, As-Salaat and the Book.

THE FAREWELL ADDRESS (THE LAST SERMON)

In the year 632 CE (tenth year of Hijrah), the exalted Prophet came back to Makkah for the Final Pilgrimage. People had kept joining the Noble Caravan on its way to Makkah and there was a congregation of 140,000 people whom the Prophet (S) addressed from a mountaintop:
"O mankind! I believe we will not meet in this Congregation again.
Remember, your blood (life), your property and your honor is sacred unto each other. Very soon you will have to explain your actions before Allah.
O People! Your Sustainer Lord is One and your ancestry is common. No black is superior to a white, and no white is superior to a black, and no Arab is better than a non-Arab and no non-Arab is better than an Arab. Honor is the birthright of every human being. The only criterion of superiority amongst you is nothing but good conduct.
Treat those under your care equitably. Be kind to your servants. Feed them what you eat and clothe them as you clothe.
This day, the ways of the Jahiliyyah (the Age of Ignorance) are trampled under my feet. All bloodshed of the Jahiliyyah is declared null and void. This day, I revoke all previous warfare, contention, bloodshed, and chain revenge. I am the first one to forgive the murder committed against my family, that of Rabee'ah bin Harith.
All usury (interest on money) of Jahiliyyah is null and void from this day on. First of all, I revoke the interest owed to my family on behalf of my uncle Abbas bin Muttalib.
O Men! Be fearful of Allah in all matters concerning women. They have rights upon you as you have rights upon them. Treat them well and be kind to them. Remember, they are your companions, colleagues, and partners in life.
Just as you honor this month, this day and this place, likewise your blood and property is inviolable unto one another. All believers are brothers and sisters unto another. Nothing from a believer is permissible unto another unless it is given with cheerful consent.
Remember that everyone is a shepherd. You will be questioned about those under your care. If a non-Muslim were wronged in our State, I would personally plead on his or her behalf. Avoid extremes in religion. Peace, O Mankind! Peace.
O People! I am leaving behind one thing among you. If you hold it fast, you will never go astray. What is that thing? - The Book of Allah.
Even if an Ethiopian slave is chosen among you as Ameer (Ruler) and he takes you along the Book of Allah, obey him and follow him. Serve your Sustainer Lord by serving His creation and you will enter Paradise.
O People! Sincerity in action, working for the betterment of fellow humans, and unity among the Ummah are three things that keep the hearts refreshed and clean.
O Mankind! No prophet will come after me. And there is no Ummah (an Ideology-based Community) after you.
It is incumbent upon you to convey this Message of mine unto those who are not present here. Allah will ask you about me on the Day of Resurrection. Tell me, what you will say. The noble companions and the congregation repeating after a Sahabi's voice proclaimed, "We witness that you have conveyed the Message of Allah and fulfilled your Trust."
On hearing this, the Prophet (S) raised his hands and said, "O Allah! Be witness. O Allah! Be witness. O Allah! Be witness."
At this point, Allah revealed again part of a verse to the exalted Prophet, 5:3 ----- This Day I have perfected your DEEN for you, completed My favor upon you, and chosen for you Al-Islam as the System of Life. ----.

From Our Beacon Forum.

Sunday, 11 October 2015

مفاد پرست ٹولہ اور تحریک انصاف

این -اے 122 کے ضمنی الیکشن نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ تمام مفاد پرست ایک طرف اور تحریک انصاف دوسری طرف ہے . ٹی -وی پر بھاشن دینے والے خود ساختہ دانشور یہ بات بھول رہے ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی -ن لیگ کی مدد گار بن کر اس انتخاب میں حصہ لے رہی ہے . مفاہمت کی سیاست -جو کے در حقیقت مفاد پرستی کی سیاست ہے .کھل کر سامنے آ رہی ہے . پیپلز پارٹی کا اس انتخاب میں حصہ لینے کا مقصد صرف یہ ہے کہ اپنے ووٹر کو تحریک انصاف کے حق میں ووٹ دینے سے روکا جاۓ . انھیں پتہ ہے کہ جیالے ن لیگ کو ووٹ نہیں دیں گے . اور اگر پیپلز پارٹی کا امیدوار میدان میں نہ ہوا تو ان کا ووٹر تحریک انصاف کے حق میں اپنا ووٹ ڈال سکتا ہے . 
بقول محترم نذیر ناجی ہار -جیت عمران خان کا  مسلہ نہیں ہے !!
یقیناً یہ عمران کا مسلہ نہیں بلکہ یہ پاکستان کے عوام کا مسلہ ہے . عمران خان پاکستان میں وہ واحد آواز ہے جو مفاد پرستی اور- سٹیٹس کو - للکار رہی ہے . اب پاکستان کے عوام نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ مفاد پرستوں ، لٹیروں کے سا تھہ ہیں یا ان کا راستہ روکنے والوں کے ؟ 

Tuesday, 22 September 2015

!!!! نیا انکشاف

وزیر آعظم پاکستان نے آج فرمایا ہے کہ دھرنوں نے ترقی کا راستہ روکا ؟ آپ کے اس انکشاف کو تاریخ کی کتابوں میں سنہرے حروف میں لکھا جانا چاہیے . آج تک ہم (پاکستان کے عوام ) یہ سمجتھے رہے ہیں کہ اقربا پروری ، رشوت ، ناجائز منافع خوری ، ذخیرہ اندوزی ، قومی وسائل کی لوٹ مار ، اختیارات کا ناجائز استعمال ، چوری ، ملاوٹ ، جعلی ادویات کی تیاری اور فروخت ، قومی اثاثوں کی اونے پونے داموں فروخت ، قومی کے بجاۓ - ذاتی مفادات کا تحفظ ،، جیسے ناسور قومی ترقی کی رہ میں رکاوٹ رہے ہیں . لیکن آج وزیر آ عظم نے قوم کو بتایا کہ صرف اور صرف دھرنے ہی پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ بنے ؟  اب جبکہ دھرنے ختم ہو چکے ہیں لیکن ترقی کا دور دور تک کوئی سراغ نہیں مل رہا . اس کی کوئی وجہ جناب نواز شریف نے نہیں بتائی ؟
اپوزیشن لیڈر جناب خورشید شاہ نے بھی فرمایا کہ تالیاں بجانے سے مسائل حل نہیں ہوتے . ہم ان سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ صرف جیے بھٹو کہنے سے بھی مسائل حل نہیں ہوتے. اگر صرف باتوں سے مسائل حل ہوتے تو آج پاکستان میں مسائل کے انبار نہ ہوتے !!!!