Friday 15 December 2017

!!!!عمران خان ، نواز شریف کیس .دونوں کا کوئی موازنہ نہیں

عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں کل سنایا جاۓ گا.   سپریم کورٹ میں اس کیس  کی سماعت   سے لیکر ، سپریم کورٹ کے فیصلہ محفوظ کرنے تک ،  ن  لیگ اور اسکے اتحادی ،جس میں قلم بیچ دانشور ، صحافی بھی شامل تھے اور اب بھی ہیں . یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے رہے کہ جیسے عمران خان اور میاں نواز شریف کے کیس ایک ہی نوعیت کے ہیں .
جب میاں نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیا . تو  (ن ) لیگ اور انکے حواریوں نے یہ شور مچانا شروع کر دیا کہ   اب عمران خان کو بھی نا اہل قرار دیا جانا چاہیے . میڈیا میں موجود   کچھ خود ساختہ غیر جانبدار دانشوروں نے یہ کہنا اور لکھنا   شروع کیا کہ اگر سپریم کورٹ نے (Balance) کرنا ہے تو عمران خان کو بھی نا اہل قرار دینا ہو گا ...  اس سے زیادہ   گھٹیا    بات نہیں ہو سکتی کہ سپریم کورٹ کو انصاف کرنے کے بجاۓ ، (Balance)کرنے کا کہا جاۓ  !!!!
یہ بھی بد دیانتی ہو گی   اگر  یہ کہا جاۓ.   کہ عمران خان اور نواز شریف  کے کیس کی نوعیت   ایک ہی ہے ... نواز شریف   پنجاب کے وزیر اعلی اور 3 بار پاکستان کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں .  جبکہ  عمران خان کبھی کسی سرکاری عہدے پر نہیں رہے ... اس لیے دونوں کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا ..... عمران خان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کا کوئی الزام نہیں .... جبکہ دوسری طرف اربوں کی  کرپشن اور منی لانڈرنگ صاف   نظر  آتی ہے ....
عمران خان یہ کہہ چکے ہیں کہ سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی .  انھیں قبول ہو گا .....  ہمیں یقین ہے کہ فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہو گا ... اگر عمران خان نا اہل بھی ہو جاتے ہیں . تب بھی قوم عمران خان کی اس جدوجہد کو یاد رکھے گی .  جو انھوں نے کرپٹ مافیا کو بے نقاب کرنے اور انھیں کیفر کردار   تک   پہونچانے  کے لیے کی !!!!!   

No comments:

Post a Comment