Wednesday 27 December 2017

غالب صریر خامہ نواۓ سروش ہے

مرزا غالب کے دو سو بیسویں جنم دن پر . غالب کےچند لازوال اشعار !!!!

(نہ تھا کچھ تو خدا تھا .کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا
ڈبویا مجھ کو ہونے نے ، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا 
ہوا جب غم سے یوں بے حس تو غم کیا سر کے کٹنے کا
نہ ہوتا گر جدا تن سے ،تو زانو پہ دھرا ہوتا
ہوئی مدت کہ غالب مر گیا پر یاد آتا ہے
وہ ہر اک بات پر کہنا کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا ؟)

(میں نے مجنوں پہ لڑکپن میں اسد
سنگ اٹھایا تھا کہ سر یاد آیا )

(ہم کہاں کے دانا تھے ،کس ہنر میں یکتا تھے
بے سبب ہوا غالب دشمن آسماں اپنا )

(پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے 
کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا )

(ہر چند ہو مشائدہ حق کی گفتگو 
بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر )

(  یاد ہیں غالب تجھے وہ دن کہ وجد و ذوق میں 
زخم سے گرتا تو میں پلکوں سے چنتا تھا نمک )

(غم ہستی کا اسد کس سے ہو جز مرگ علاج 
شمع ہر رنگ میں جلتی ہے سحر ہونے تک )

(عشق نے پکڑا نہ تھا غالب ابھی الفت کا رنگ 
رہ گیا تھا دل میں جو کچھ ذوق خواری ہاۓ ہاۓ !)

(یار سے چھیڑ چلی جاۓ اسد 
گر نہیں وصل تو حسرت ہی سہی )

(اگ رہا ہے در و دیوار سے سبزہ غالب 
ہم بیا بان میں ہیں اور گھر میں بہار آئی ہے )

(مارا زمانے نے اسداللہ خان تمیں 
وہ ولولے کہاں ،  وہ جوانی کدھر گئی )

(کعبے کس منہ سے جاؤ گے غالب 
شرم تم کو مگر نہیں آتی )

(بے خودی بے سبب نہیں غالب 
کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے )

(آتے ہیں غیب سے یہ مضامیں  خیال میں 
غالب صریر خامہ نواۓ سروش ہے )

(ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا 
وگرنہ شہر میں غالب کی آبرو کیا ہے؟ )

(ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن 
دل کے خوش رکھنے کو غالب یہ خیال اچھا ہے )

(عشق نے غالب نکما کر دیا 
ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے )

(عشق پر زور نہیں ، ہے یہ وہ آتش غالب 
کہ لگاۓ نہ لگے اور بجھاۓ نہ بنے )

(زندگی میں تو وہ محفل سے اٹھا دیتے تھے 
دیکھوں اب مر گۓ پر کون اٹھاتا ہے مجھے )

(بس کہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا 
آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا )            

(یہ مسائل تصوف !یہ ترا بیان غالب 
تجھے ہم والی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا )

(تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے
دیکھنے ہم بھی گۓ تھے ،پہ تماشا نہ ہوا )

(دل دیا جان کے کیوں اس کو وفادار اسد
غلطی کی کہ کافر کو مسلماں سمجھا )

(مند گئیں کھولتے ہی کھولتے آنکھیں غالب
یار لاۓ مرے بالیں پہ اسے ،پر ،کس وقت )



No comments:

Post a Comment