Thursday 7 December 2017

!!!!!علامہ عنایت الله مشرقی کی ایک تحریر

علامہ صاحب کی یہ پاکستان بننے سے پہلے کی تحریر ہے . اسے پڑھ کر آج کے پاکستان کا غلام ہندوستان سے موازنہ کریں . غلامی کے دور سے لیکر  آزادی کے 70 سال بعد بھی عوام اور ملک کی حالت میں بہتری کے بجاۓ تنزلی ہوئی ہے ...
اب علامہ صاحب کی تحریر پڑھیں اور پاکستان کے موجودہ حالات پر غور کریں ؟؟؟؟
(لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ تم نے مشرق کی طویل عرصے تک سیاحت کی . آخر تم نے کیا دیکھا ؟؟   میں کیا بتاؤں . کیا دیکھا ...  میں نے اس سرے سے اس سرے تک ویران حال بستیاں ،   ٹوٹے ہوۓ پل ،   بند نہریں ،   سنسان سڑکیں دیکھیں .... میں نے جھریاں پڑے چہرے ،   جھکی ہوئی کمریں ،   خالی دماغ ،   بے حس دل ،   الٹی عقلیں دیکھیں ... میں نے ظلم ،   غلامی ،   خستہ حالی ،   ریاکاری ،   قابل نفرت برائیاں ،   طرح طرح کی بیماریاں ،   جلے ہوۓ جنگل ،   ٹھنڈے چولہے ،   بنجر کھیت ،   میلی سورتیں ،   نکمے ہاتھ پاؤں دیکھے ...  میں نے بے جماعت کے امام دیکھے .. بھائی کو بھائی کا دشمن دیکھا .. دن دیکھے جن کا کوئی مقصد نہیں -   راتیں دیکھیں ،  جن کی کوئی صبح نہیں !!!!!!!!)
اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر جواب دیں . کیا ملک پاکستان میں آج بھی یہی صورت حال نہیں ؟   جو کچھ علامہ صاحب نے بیان کیا ہے . اس میں پلاسٹک بیگ اور گندگی کا بے تحاشا اضافہ ہوا ہے ... پاکستان کے تمام شہروں اور دیہاتوں میں پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں . تمام شہر گندگی کے ڈھیر بن چکے ہیں .... جبکہ حکمران سات براعظموں میں اپنی جائیدادیں بنا چکے ہیں .... 

No comments:

Post a Comment