" انسان دیکھے جا سکتے ہیں .ٹٹولے جا سکتے ہیں تم انہیں پکڑ سکتے ہو . ان پر حملہ کر سکتے ہو اور قید کر کے ان پر مقدمہ چلا سکتے ہو اور انہیں تختہ دار پر لٹکا سکتے ہو ..
لیکن خیالات پر اس طرح قابو نہیں پایا جا سکتا -وہ نا محسوس طور پر پھیلتے ہیں نفوذ کر جاتے ہیں . چھپ جاتے ہیں اور اپنے مٹانے والوں کی نگا ہوں سے مخفی ہو جاتے ہیں - روح کی گہرائیوں میں چھپ کر نشو و نما پاتے ہیں . پھلتے پھولتے ہیں . جڑیں نکالتے ہیں - جتنا تم ان کی شا خیں جو بے احتیاطی کے با عث ظاہر ہو جائیں . کاٹ ڈالو گے . اتنا ہی انکی زمین دوز جڑیں مضبوط ہو جائیں گی "..... ( الیگزینڈر ڈوما )
لیکن خیالات پر اس طرح قابو نہیں پایا جا سکتا -وہ نا محسوس طور پر پھیلتے ہیں نفوذ کر جاتے ہیں . چھپ جاتے ہیں اور اپنے مٹانے والوں کی نگا ہوں سے مخفی ہو جاتے ہیں - روح کی گہرائیوں میں چھپ کر نشو و نما پاتے ہیں . پھلتے پھولتے ہیں . جڑیں نکالتے ہیں - جتنا تم ان کی شا خیں جو بے احتیاطی کے با عث ظاہر ہو جائیں . کاٹ ڈالو گے . اتنا ہی انکی زمین دوز جڑیں مضبوط ہو جائیں گی "..... ( الیگزینڈر ڈوما )
پاکستان کے موجودہ حالات اس کے گواہ ہیں کہ عوام کی سوچ کو قید نہیں کیا جا سکتا .جب کوئی نظریہ عوام کے دل و دماغ میں جڑ پکڑ لے .تو گسے پٹے ،فرسودہ نعروں سے اسکا سدباب نہیں کیا جا سکتا .پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ،اشرافیہ ،تمام (سیاسی ) خاندانی جماعتیں اپنی دولت ،اثرو رسوخ اور ضمیر فروش میڈیا کے مکمل تعاون کے باوجود عوام کی اکثریت کو اپنے ساتھ ملانے میں ناکام رہے ہیں .
پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی قیادت میں عوام کو یہ باور کروا دیا ہے کہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ موجودہ نظام اور اس نظام سے فائدہ اٹھانے والے ہیں .وہ کبھی بھی اس نظام کو تبدیل کرنے میں نہ پہلے سنجیدہ تھے . نہ اب ہیں اور نہ کبھی مستقبل میں ہونگے . یہی وجہ ہے کہ وہ ریاستی طاقت کو اس سوچ کو کچلنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں .اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ یہ نظام اب شکست و ریخت کا شکار ہو چکا ہے .پاکستان کے عوام اس ظالمانہ نظام کو اپنے اتحاد اور ثابت قدمی سے ہی شکست دے سکتے ہیں .
اب تک عوام نے جس شعور کا مظاہرہ کیا ہے .وہی اس جنگ میں کامیابی کی کنجی ہے .
کہتے ہیں کہ جب دیوتا کسی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں تو پہلے اسے پاگل بنا دیتے ہیں .جو کچھ پاکستان میں پچھلے دو سالوں سے ہو رہا ہے .اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ پاگل پن کی انتہا تک جا چکے ہیں .یہ نظام اب زیادہ عرصہ نہیں چلے گا .ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر تر جیح دینے والوں کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئیے .
No comments:
Post a Comment